چین میں تیار ہونے والی چار میں سے ایک کورونا ویکسین نومبر میں عوام کے لیے دستیاب ہو گی۔
عالمی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق چین کے ادارے "سینٹر فار ڈیزز کنٹرول اینڈ پری وینشن” نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی تیار کردہ چار ویکسین کلینیکل ٹرائل کے آخری مرحلے میں ہیں. ادارے کا کہنا ہے کہ ان میں سے کم از کم ایک رواں برس نومبر میں عوام کے لیے مارکیٹ دستیاب ہوگی
واضح رہے کہ رواں ماہ بیجنگ میں ہونے والے ٹریڈ فیئر میں چینی کمپنی نے کورونا ویکسین کی رونمائی بھی کی تھی
سینٹر فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پروینشن (سی ڈی سی) کی سربراہ گوائزن وو نے سرکاری میڈیا پر دئے گئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ اس وقت چین میں چار کورونا ویکسین پر کام ہو رہا ہے، جن میں سے تین ویکسین کو جولائی میں ہی فرنٹ لائن طبی عملے پر استعمال کرنے کی اجازت مل گئی تھی جس کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں
سی ڈی سی سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ ان تینوں ویکسین میں سے ایک ٹرائل کے تیسرے فیز کے مرحلے کو کامیابی سے مکمل کر رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ اپریل میں خود میں نے ویکسین استعمال کی تھی اور اب تک اس کا کوئی معمولی سا سائیڈ ایفیکٹ بھی سامنے نہیں آیا۔ امید ہے کہ نومبر کے آخر تک یہ ویکسین عام لوگوں کے لیے مارکیٹ میں دستیاب ہو جائے گی
واضح رہے کہ فوجی اور طبی عملے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر چین کی سب سے بڑی فارما کمپنی سینوفارما اور امریکی سینو ویک بائیوٹیک نے تین ویکسن پر کام شروع کیا تھا جب کہ چوتھی ویکسین کو کانسیو بائیولوجک نے فوجیوں میں استعمال کے لیے جون میں تیار کیا تھا۔