نیوزی لینڈ نے کرکٹ ٹیم کا دورہ کیوں منسوخ کیا، حقائق سامنے آنے لگے

ویب دیسک

آکلینڈ : نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے میچ کے آغاز سے چند گھنٹے پہلے سیکیورٹی خدشات کو بنیاد بنا کر دورۂ پاکستان منسوخ کردیا تھا، تاہم اب دورہ ختم کرنے کی وجوہات سامنے آنے لگی ہیں

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آکلینڈ سے شائع ہونے والے مؤقر اخبار ’’نیوزی لینڈ ہیرالڈ‘‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان کے دورۂ کرکٹ ٹیم کو عین موقع پر ختم کرنے کا فیصلہ ’’فائیو آئیز‘‘ کی انٹیلی جنس اطلاع کی بنیاد پر کیا گیا تھا

اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ پانچ ملکوں کی انٹیلی جنس اتحاد کی تنظیم ’’فائیو آئیز‘‘ نے الرٹ جاری کیا تھا، کہ ممکنہ طور پر اسٹیڈیم کے باہر نیوزی لینڈ ٹیم پر حملہ ہوسکتا ہے۔ نیوزی لینڈ میں ’’فائیو آئیز‘‘ کی رپورٹ کو مصدقہ اور قابل بھروسہ سمجھا جاتا ہے

اخباری رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ فائیو آئیز کی جانب سے الرٹ ملنے پر نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نے پی سی بی کے چیئرمین کو ٹیلی فون کرکے دورے کی منسوخی کے فیصلے سے آگاہ کیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کے درمیان بھی رابطہ ہوا

قطل ازیں نیوزی لینڈ کے نائب وزیراعظم گرانٹ روبرٹسن نے بھی تصدیق کی تھی کہ یہ اطلاع قابل بھروسہ اور فوری اقدام کی متقاضی تھی، تاہم نے انھوں نے یہ نہیں بتایا تھا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ کو پاکستان میں خطرات کی نوعیت کیا تھی

واضح رہے کہ فائیو آئیز پانچ ممالک نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، کنیڈا، امریکا اور برطانیہ پر کے خفیہ اداروں کے درمیان ایک اتحاد ہے جس میں ایک دوسرے سے خفیہ معلومات کا اشتراک کیا جاتا ہے اور یہ پانچوں ممالک ان معلومات کو کسی چھٹے ملک کو نہ دینے کے پابند تھے

دوسری جانب نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ وائٹ نے کہا ہے کہ کرکٹ ٹیم کو لاحق خطرے کی تفصیلات نہ پاکستان کو بتائی گئیں اور نہ ہی بتائی جائیں گی

نیوزی لینڈ کرکٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کیوی بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ وائٹ نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم پاکستان کے خلاف سیریز کھیلنے کے لیے پرعزم تھی، کیونکہ اس سے قبل پاکستان کی سیکیورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ اور خطرات سے نمٹنے کے لیے کیے گئے انتظامات کا جائزہ لیا گیا تھا لیکن جمعے کے روز ہر چیز بدل گئی، اس حوالے سے دی گئی ہدایات اور ممکنہ خطرے کے پیش نظر حالات بھی بدل گئے

ڈیوڈ وائٹ نے کہا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورے کی منسوخی کی مختصر وجوہات پاکستان کرکٹ بورڈ کو بتائی گئی ہیں تاہم تفصیلی انداز میں نہ تو انہیں بتایا گیا ہے اور نہ ہی بتایا جائے گا۔ ہمیں معلوم ہے کہ یہ پی سی بی کے لیے انتہائی مشکل وقت ہے لیکن ہمارے پاس دورہ منسوخ کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا۔ وہ اس کے علاوہ کیا کہہ سکتے ہیں کہ ہمیں جو ہدایات ملیں وہ ٹیم کو درپیش ممکنہ خطرے سے متعلق ایک ذمہ دار اور انتہائی محتاط ذریعے سے ملنے والی رپورٹس کا نتیجہ تھیں

ڈیوڈ وائٹ نے کہا کہ  نیوزی لینڈ حکومت کی جانب سے ملنے والی ہدایات کی روشنی میں ہم نے انتہائی ذمہ دارانہ قدم اٹھایا۔ ہم نے فیصلہ کرنے سے پہلے نیوزی لینڈ کے حکومتی عہدیداروں کے ساتھ کافی بات چیت کی اور پی سی بی کو اپنے موقف سے آگاہ کرنے کے بعد ہی ہم سمجھتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی

یاد رہے کہ نیوزی لینڈ نے عین اس وقت پاکستان کا دورہ منسوخ کردیا تھا جب دونوں ٹیموں کے درمیان راولپنڈی میں شیڈول ایک روزہ میچز کی سیریز کا پہلا میچ شروع ہونے میں 2 گھنٹے سے بھی کم وقت رہ گیا تھا، اور نیوزی لینڈ ٹیم کئی روز سے پاکستان میں موجود تھی

نیوزی لینڈ ٹیم کی واپسی کے بعد آئندہ سال آسٹریلیا کے دورہ پاکستان پر بھی خدشات کے بادل منڈلانے لگے ہیں

کرکٹ آسٹریلیا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کی پاکستان میں سیریز ختم ہونے کے بعد ہم صورتحال کا بڑی باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں، معلومات حاصل ہونے پر متعلقہ حکام سے رابطہ کریں گے

کینگروز کو آئندہ سال فروری، مارچ میں پاکستان کا دورہ کرنا ہے، آسٹریلوی ٹیم آخری بار 1998 میں یہاں ایکشن میں نظر آئی تھی، غیر ملکی میڈیا میں سامنے آنے والی رپورٹس میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر انگلینڈ نے بھی آئندہ ماہ پاکستان آنے سے انکار کر دیا تو کینگروز کو بھی سیریز نہ کھیلنے کا جواز مل جائے گا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close