عمرکوٹ : سندھی زبان کے عظيم شاعر شاہ عبداللطیف بھٹائی کے کلام کو ایک موبائل ایپ میں پیش کرنے والے نوجوان بھلیڈنو ساند عرف راجا ساند نے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ وہ ہر زبان میں ترجمہ ہونے والے شاہ کے کلام کو اپنی ایپ کی مدد سے دنیا تک پہنچانا چاہتے ہیں
تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع عمرکوٹ کے ڈھورونارو شہر کے قریب واقع گاؤں عبدالقدوس ساند کے راجا ساند نے ایک ایسی ایپ بنائی ہے، جس میں شاہ عبداللطیف بھٹائی کی شاعری کے مجموعے ’شاہ جو رسالو‘ کو شامل کیا گیا ہے۔ اس ایپ کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں کُل بارہ رسالے شامل ہیں اور چھ زبانوں اور نو مختلف اسکرپٹس میں شاہ عبداللطیف بھٹائی کا کلام شامل ہے
اس ایپ کے خالق راجا ساند کا کہنا ہے کہ اس ایپ کی خاص بات یہ ہے کہ وہ غیر سندھی جو سندھی زبان نہیں پڑھ سکتے مگر وہ شاہ کا کلام پڑھنا چاہتے ہیں، اب وہ اس کی مدد سے اپنی مادری زبان میں شاہ کا کلام پڑھ سکتے ہیں
انگریزی ادب میں ماسٹرز کرنے والے راجا ساند نے ’شاہ جو رسالو‘ کی اس اینڈرائڈ ایپ پر 2016ع میں کام شروع کیا اور 2019ع میں اسے پہلی بار پلے اسٹور پر اپ لوڈ کیا
راجہ ساند کے مطابق گذشتہ دو سالوں میں اس ایپ کو تقریباً اٹھاون ہزار لوگوں نے ڈاؤن لوڈ کیا اور تیرہ لاکھ سے زیادہ بار اسے کھول کر پڑھا جا چکا ہے
محکمہ ثقافت سندھ نے 2020ع میں شاہ عبدالطیف بھٹائی پر راجا ساند کے کام کی پذیرائی کرتے ہوئے، انہیں سندھ کا سب سے بڑا ایوارڈ ’لطیف ایوارڈ‘ بھی دیا
شاہ عبدالطیف بھٹائی کی شاعری کے مجموعے کو سندھی زبان میں ’شاہ جو رسالو‘ یعنی شاہ کا رسالہ کہا جاتا ہے۔ شاہ کے کلام کے کئی ایسے اشعار تھے جو ان کے مجموعے میں شامل نہیں تھے مگر اس وقت کے لوگوں کو ازبر تھے۔ ان لوگوں نے اپنی آنے والی نسلوں کو یہ اشعار ازبر کروائے اور یہ سلسلہ آج تک چلتا آرہا ہے۔ سندھ کے کچھ ادیبوں نے وہ اشعار مختلف لوگوں سے پوچھ کر کچھ رسالے مرتب کیے ہیں، جن کی بڑی تعداد ہے
راجا ساند نے اس ایپ میں کلیان آڈوانی، غلام محمد شاہوانی اور استاد لغاری کی جانب سے مرتب کیے گئے شاہ عبدالطیف بھٹائی کے کلام کے چار رسالے بھی شامل کیے ہیں۔ سندھی زبان کے ان چار رسالوں کے علاوہ شاہ کے کلام کا مختلف زبانوں میں ترجمہ کیے گئے رسالوں سمیت کُل 12 رسالے اس ایپ شامل کیے گئے ہیں۔ ان میں دیوناگری، پنجابی، گُرمکھی، انگریزی، اردو، سرائیکی، ڈھاٹکی اور شاہ مُکھی شامل ہیں
راجا ساند نے اس موبائل ایپ میں شامل مختلف زبانوں کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ کچھ زبانوں کے ایک سے زائد رسم الخط ہیں۔ جیسے سندھی زبان عربی رسم الخط کے علاوہ دیوناگری میں بھی لکھی جاتی ہے۔ اس ایپ میں شاہ کے کلام کو دیوناگری میں لکھنے کے لیے انہوں نے دیوناگری بھی سیکھی۔ اس کے علاوہ پنجابی کے دو رسم الخط ہیں، ایک پاکستانی پنجابی اور دوسری ہندوستانی پنجابی یا گُرمکھی
اس طرح سرائیکی کے دو رسم الخط ہیں، ایک سندھی سرائیکی اور دوسری ملتانی سرائیکی یا شاہ مکھی، تو یہ دونوں بھی اس ایپ کا حصہ ہیں
اس ایپ میں شاہ کی شاعری کا آڈیو بھی رکھا گیا ہے۔ ریڈیو پاکستان حیدرآباد کے معروف صداکار مرحوم سید صالح محمد شاہ کی آواز میں ’شاہ جو رسالو‘ کا آڈیو ریکارڈ کیا گیا تھا، جو ریڈیو پاکستان حیدرآباد نے حال ہی میں عام کیا، تو وہ آڈیو کچھ سروں میں موجود ہے
راجا ساند کے مطابق اس وقت یہ ایپ اینڈرائڈ پر موجود ہے، مگر میرا ارادہ ہے کہ اس کو آئی او ایس پر بھی رکھا جائے، تاکہ ایپل فون استمال کرنے والے بھی اسے استعمال کرسکیں
تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایسا کرنے کے لیے فی الحال ان کے پاس مالی وسائل نہیں اور اگر کسی نے اس سلسلے میں مدد کی تو جلد ہی اس ایپ کو آئی او ایس سٹور پر بناکر رکھوں گا، تاکہ دنیا کو لطیف کے امن و سکون کا پیغام پہنچایا جاسکے.