آب و ہوا میں تبدیلی پر نظر رکھنے والے جدید ترین سیٹلائٹ نے پہلی تصاویر جاری کردیں

ویب ڈیسک

پیساڈینا، کیلیفورنیا : آب و ہوا میں تبدیلی نوٹ کرنے والے ناسا کے جدید ترین سیٹلائٹ، لینڈ سیٹ نائن نے ارضی تصاویر کا پہلا مجموعہ زمین پر ارسال کر دیا ہے

اولین تصاویر میں جھیل سینٹ کلیئر، فلوریڈا کی بدلتی ہوئی ساحلی پٹی، اور زرعی پانی کے ذخائر کی تصاویر لی گئی ہیں

اس کے علاوہ دنیا بھر کے اہم ماحولیاتی اور قدرتی مسکنوں کی تصاویر بھی اتاری گئی ہیں

لینڈ سیٹ ایٹ کے مقابلے میں اس کی ریڈیو میٹرک ریزولوشن بہت بلند ہے اور ڈیٹا بھیجنے کی رفتار بھی غیر معمولی ہے

اس طرح 16000 شیڈز میں معمولی تبدیلی کو بھی نوٹ کرنا ممکن ہے، خواہ وہ دریا میں ہو یا جنگلات سے تعلق رکھتی ہو

رپورٹ میں اس سیٹیلائٹ کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ دو ماہ قبل ستمبر میں بھیجے گئے جدید ترین سیٹلائٹ کا جدید ترین لینڈ امیجر مرئی، زیریں سرخ اور شارٹ ویو انفراریڈ سمیت نو طرح کی فریکوئنسیوں میں تصاویر لے سکتا ہے۔ اس طرح ماہرین فصلوں کی صحت، آب پاشی، پانی کے معیار، جنگلی حیات، جنگل کی آگ، سبزے کے خاتمے، شہری پھیلاؤ، گلیشیئر کے پگھلاؤ اور دیگر قدرتی تبدیلیوں پر نظر رکھ کر اہم ترین معلومات حاصل کر سکیں گے

اس کے علاوہ سیٹلائٹ میں زمینی سطح سے اٹھنے والی حرارت کی خبر دینے والا تھرمل انفراریڈ سینسر ٹو بھی نصب ہے،  جس سے عالمی تپش اور بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کو سمجھنے میں مدد ملے گی

اس سیٹلائٹ کی تیاری میں ناسا کے علاوہ امریکی جیالوجیکل سروے نے بھی  اہم کردار ادا کیا ہے

ناسا کے سربراہ بل نیلسن کے مطابق اس کا ڈیٹا کئی طرح سے بہت مفید ثابت ہوسکتا ہے، جس سے ارضی تبدیلیوں کی سائنسی توجیہہ کرنے میں مدد ملے گی

ناسا کے مطابق سیٹلائٹ ڈیٹا ملکی اداروں بلکہ پوری دنیا کو فراہم کیا جائے گا تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں، زرعی مسائل اور قدرتی آفات کو سمجھنے میں آسانی ہو سکے۔ یوں زندگی بہتر بنانے اور زندگی بچانے دونوں میں ہی مدد ملے گی.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close