نئی دہلی : ہندوتوا کے پرچارک بھارتی انتہا پسند شکست کے بعد اپنے حواس کھو کر پاگل پن کی پستیوں میں اس حد تک گر چکے ہیں، کہ انہوں نے ویرات کوہلی کی دس ماہ کی بیٹی کو ریپ کی دھمکیاں دے ڈالیں
آئی سی سی ٹی20 مینز ورلڈ کپ میں پاکستان سے شکست کے بعد بھارتی انتہاپسندوں نے سارا ملبہ مسلمان کھلاڑی محمد شامی پر ڈال دیا تھا. حتیٰ کہ انہیں اسے غدار اور پاکستانی ایجنٹ تک قرار دیا تھا
انتہا پسندوں کے اس رویے سے تنگ آ کر بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی سمیت کئی کھلاڑیوں نے محمد شامی کی حمایت کی تھی
ویرات کوہلی کی اس بیان کے بعد جب انڈیا اپنا دوسرا میچ بھی نیوزیلینڈ سے ہار گیا تو انتہا پسندوں نے محمد شامی کی حمایت کرنے پر ویرات کوہلی کی دس ماہ کی بیٹی کو ریپ کی دھمکیاں دے ڈالیں، جبکہ سوشل میڈیا پر ویرات کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے خلاف ٹرینڈ بھی چلایا جا رہا ہے
بھارتی صحافی اینڈرے بورگس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ محمد شامی کی حمایت کرنے کے بعد ویرات کوہلی اور انوشکا شرما کی دس ماہ کی بیٹی ’ومیکا‘ کو ’ریپ‘ کی دھمکیاں دی گئی ہیں
اینڈرے بورگس نے ویرات کوہلی کی بیٹی کو دی جانے والی دھمکیوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’یہ سب کچھ ہندوستان میں ہورہا ہے جسے ہم نے خود اس نفرت کی جانب بڑھانے دیا‘
سوشل میڈیا صارفین نے بھی ویرات کوہلی کی بیٹی کو ریپ کی دھمکیوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتہاپسندی اب پاگل پن کا روپ دھار چکی ہے اور جنونیوں نے تمام اخلاقی حدیں پار کرلی ہیں
ایسا پہلی بار نہیں ہوا، ماضی میں بھی شکست کے بعد نہ صرف بھارتی کھلاڑیوں کے گھروں پر حملے کیے گئے تھے بلکہ گزشتہ سال بھی انڈین پریمیئر لیگ میں شکست پر مہندرا سنگھ دھونی کی ننھی بیٹی کو بھی ریپ کی دھمکی دی گئی تھی
بھارت کے سنجیدہ اور معتدل حلقوں نے اس حد تک بڑھتی ہوئی جنونیت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے تباہ کن رویہ قرار دیا ہے.