کراچی : پبلک سروس کمیشن کے حوالے سے سندھ حکومت کو سپریم کورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا ہے اور اس معاملے میں ایم پیش رفت سامنے آئی ہے
پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین اور ممبران کی تعیناتی کالعدم قرار دینے کے خلاف اپیلیں سماعت کے لئے منظور کر لی گئیں ہیں
جبکہ اہم فیصلہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اپیلوں پر فیصلے تک چیئرمین اور ممبران کو کام جاری رکھنے کی اجازت بھی دے دی ہے
عدالتی فیصلے کے نتیجہ میں فارغ ہونے والے افسران اور ملازمین کو بھی کام جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے
ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ نے پبلک سروس کمیشن کا قانون غیرآئینی قرار دیتے ہوئے کمیشن کی تمام بھرتیوں کو بھی کالعدم قرار دیا،
ایڈووکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھا کہ
عدالتی فیصلے سے ایک ہزار میڈیکل افسران کی بھرتیوں کا عمل رک گیا
مخدوم علی خان نے بتایا کہ سال 2018 میں بھرتی ہونے والے افسران کو بھی کام سے روکا گیا ہے. کوئی افسر کیس میں فریق تھا اور نہ ہی ایڈووکیٹ جنرل کا موقف سنا گیا
سپریم کورٹ نے تمام افسران کی اپیلیں بھی سماعت کے لئے مقرر کرنے کی ہدایت کر دی. کیس کی مزید سماعت دسمبر کے پہلے ہفتے میں ہوگی
یاد رہے صوبائی حکومت نے سندھ پبلک سروس کمیشن کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا