واشنگٹن : امریکا میں منشیات کے حد سے زیادہ استعمال کرنے کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد دیگر حادثات سے ہونے والی اموات سے کہیں زیادہ ہے. ماہرین کے مطابق اس کی بڑی وجہ فنٹینائل نامی مہلک نشہ آور دوا کے استعمال میں اضافہ ہے
امریکا میں بیماریوں کی روک تھام اور تدارک کے مرکز (سی ڈی سی) نے بدھ کے روز اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ گزشتہ ایک برس کے دوران منشیات کے حد سے زائد مقدار میں استعمال کرنے (اوور ڈوز) کی وجہ سے ایک لاکھ تین سو چھ افراد نے اپنی جانیں گنوائیں ہیں۔ ایک سال میں ‘اوورڈوز’ کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے
سی ڈی ایس نے ہسپتالوں سے جاری ہونے والے ‘ڈیتھ سرٹیفکیٹس’ کی بنیاد پر اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مئی 2020ع سے اپریل 2021ع کے دوران منشیات کے ‘اوورڈوز’ کی وجہ سے ہونے والی اموات میں 28.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے
ماہرین کورونا وائرس سے متاثرین افراد کے منشیات کے استعمال اور خطرناک منشیات کی غیر قانونی دستیابی کو اتنی بڑی تعداد میں اموات کی وجہ قرار دے رہے ہیں
امریکا میں منشیات کے حد سے زیادہ استعمال کی وجہ سے اموات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ سن 2020ع میں ‘اوورڈوز’ کی وجہ سے ترانوے ہزار ہلاکتیں ریکارڈ کی گئی تھیں
سی ڈی سی کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ منشیات کا ‘اوورڈوز’ یعنی ایک مقررہ مقدار سے زیادہ کا استعمال، امریکا میں چوٹی کے دس ”قاتلوں“ میں سے ایک ہے اور اس نے کار حادثات، بندوق، فلو اور نمونیا سے ہونے والی ہلاکت ں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے
ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی مارکیٹ میں فینٹینائل کی کھلے عام دستیابی اموات میں اضافے کی اہم وجہ ہے
واضح رہے کہ فینٹینائل ایک انتہائی مہلک نشہ آور مادہ ہے۔ اس نشہ آور دوا نے پانچ برس قبل ‘اوورڈوز’ کی وجہ سے سب سے زیادہ ہلاکت کا سبب بننے والے ہیروئین کی جگہ لے لی ہے۔ منشیات کا کاروبار کرنے والے دکاندار عام طور پر فینٹینائل کو دوسرے نشہ آور مادوں میں ملاکر فروخت کرتے ہیں، جس کی وجہ سے اس کی ہلاکت خیزی میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے
اس حوالے سے امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی (ڈی ای اے) کی ایڈمنسٹریٹر اینی ملگرام کا کہنا ہے کہ منشیات کا غیر قانونی کاروبار کرنے والے گروہ پورے امریکا میں فینٹینائل اور میتھ کی بڑے پیمانے پر تیاری کے لیے چینی کیمیکلز کا استعمال کرتے ہیں
انہوں نے بتایا کہ ڈی ای اے رواں برس اب تک ساڑھے پانچ ہزار کلوگرام فینٹینائل ضبط کر چکی ہے
حکام کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا سے صورت حال مزید خراب ہو گئی ہے، کیونکہ منشیات استعمال کرنے والے بیشتر افراد تنہا رہ گئے اور ان کی مدد کے لیے کوئی شخص دستیاب نہیں تھا
امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک بیان میں ان اعداد و شمار کو ” ایک افسوس ناک سنگ میل” قرار دیا ہے، جبکہ حکام ملک میں منشیات کی لعنت کا مقابلہ کرنے کے لیے کانگریس سے اربوں ڈالر کے امداد کی اپیل کرنے والے ہیں
امریکی قومی منشیات کنٹرول پالیسی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راہول گپتا نے اس صورت حال کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف ”غیرمعمولی اقدامات“ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے
ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا میں ”اوورڈوز“ کی وجہ سے اتنی بڑی تعداد میں ہلاکتیں اس سے قبل کبھی دیکھنے کو نہیں ملیں
ان کا مزید کہنا ہے کہ منشیات کو ضبط کرنا مسئلے کا حل نہیں ہے، بلکہ اس کے لیے ٹھوس پالیسی کی ضرورت ہے تاکہ ایسی اموات کے سلسلے کو روکا جا سکے.