اسلام آباد : آئندہ عام انتخابات کے لیے ملک میں ساڑھے گیارہ کروڑ سے زائد ووٹرز کے لیے ایک لاکھ نوے ہزار سے زائد الیکٹرونک ووٹنگ مشینیں درکار ہوں گی
بھارت میں 2019 میں ہونے والے انتخابات میں الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے نظام پر ایک سو چھبیس ارب پاکستانی روپے کے برابر رقم خرچ کی گئی تھی
ابھی تک اس کا تخمینہ نہیں لگایا گیا کہ پاکستان میں انتخابات کے لیے ای وی ایم پر کتنی رقم خرچ ہوگی
تینتیس ملکوں میں الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کی مختلف اقسام کا استعمال کیا گیا، ابھی تک اس بات کا تعین بھی نہیں کیا گیا کہ پاکستان میں کون سی قسم کی مشین لگائی جائے گی
دوسری جانب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کو سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حامد خان نے بتایا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا بل تو پاس ہوگیا، لیکن الیکشن کمیشن آئندہ الیکشن ای وی ایم کے مطابق کرانے کا پابند نہیں
انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال آئندہ عام انتخابات میں ہوگا یا نہیں، ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے
ان کا کہنا تھا کہ ای وی ایم کے استعمال میں چیلنجز درپیش ہیں. آئندہ عام انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال سے پہلے 14 مراحل سے گزرنا ہوگا. ای وی ایم کے استعمال سے متعلق مزید تین سے چار پائلٹ پراجیکٹ کرنا پڑیں گے، اس میں ہمیں کافی وقت لگے گا
ان کے مطابق ان مشینوں کو استعمال میں لانے کے لئے بھارت کو بیس جبکہ برازیل کو بائیس سال لگے، ضروری نہیں بل پاس ہونے کے بعد ہم مشینوں کو فوری استعمال کریں ۔ ہم مشینوں کے استعمال کے پابند نہیں
جبکہ ابھی تک اس کا تعین کرنا بھی باقی ہے کہ ایک پولنگ اسٹیشن پر کتنی ووٹنگ مشینیں ہونگی؟