اسلام آباد – وزیراعظم عمران خان سے پبلک اکاؤنٹ کمیٹی (پی اے سی) حکومتی ممبران کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے، پی اے سی ممبران نے کرپشن سے متعلق تمام معاملہ بیوروکریسی پر ڈال دیا
ذرائع کا بتانا ہے کہ ارکان کے مطابق بیوروکریسی کرپشن کے معاملات پر سنجیدہ نہیں ہے، جتنےکرپشن کے معاملات ہائی لائٹ کرتے ہیں بیوروکریسی دبا دیتی ہے، تمام فائلز بیوروکریسی کے پاس سے گزرتی ہیں
ذرائع کا کہنا ہے کہ ارکان نے کہا کہ معاملات نیب کو بھجواتے ہیں وہاں بھی کرپشن کیس پر بڑا قدم سامنے نہیں آتا
پی ٹی آئی رہنما ریاض فتیانہ اور نور عالم خان نے پی اے سی کی کارکردگی سے متعلق وزیراعظم کو بتایا۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعظم ریاض فتیانہ کی بطور ممبر پی اے سی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے ارکان کو آج اپنے پاس بلایا تھا، جس میں کمیٹی کے رکن ریاض فتیانہ کے امین اسلم اور زرتاج گل کے درمیان لڑائی اور دیگر الزامات کا جائزہ لیا گیا
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کرپشن کے خاتمے کی پالیسی سے کسی صورت پیچھے نہ ہٹیں گے، جو کوئی کرپشن کے معاملات پر مٹی ڈالنے کی کوشش کرے مجھے بتائیں
وزیر اعظم عمران خان سے پبلک اکاونٹس کمیٹی کے حکومتی ارکان نے ملاقات کی، جس میں ریاض فتیانہ اور نور عالم خان نے پی اے سی کی کارکردگی سے متعلق وزیراعظم کو بتایا۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومتوں میں ہونے والی بے ضابطگیوں سے متعلق تیاری کے ساتھ اجلاس میں جائیں، پبلک اکاونٹس کمیٹی عوام کے ٹیکس کے پیسے کا محافظ فورم ہے، لیکن اس میں کرپشن کی نشاندہی کے مؤثر نتائج سامنے نہیں آئے
کمیٹی ارکان کا کہنا تھا کہ پبلک اکاونٹس کمیٹی صرف آڈٹ پیراز کو دیکھتی ہے، ایف آئی اے اور نیب جیسے اداروں کی کمزوری کے باعث کرپشن کیسز منطقی انجام کو نہیں پہنچتے
وزیراعظم نے کمیٹی ارکان کو پی اے سی اجلاسوں میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن رہنما اپنے دور میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں، آپ لوگوں کا بہت اہم کردار ہے، زیادہ فعال اور حکومتی اقدامات کو زیادہ اجاگر کرنے میں کردار ادا کریں
عمران خا کا کہنا تھا کہ آپ سب سینیئر سیاستدان ہیں آپ سے کرپشن سے متعلق کیسز کو ہائی لائٹ کرنے کی توقع ہے، سابقہ حکومت کی کرپشن کے کیسز کو منظر عام پر لایا جائے، موجودہ دور حکومت کی کرپشن کو بھی بے نقاب کریں، کرپشن کو اسپورٹ کرنے والے کسی سے رعایت نہ برتی جائے، جو کوئی کرپشن کے معاملات پر مٹی ڈالنے کی کوشش کرے مجھے بتائیں، کرپشن کے خاتمے کی پالیسی سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے، کرپشن کرنے والا جو کوئی بھی ہے قانون کی گرفت میں لائیں.