محکمہ ٹرانسپورٹ نے مسافر گاڑیوں میں لگے غیر معیاری گیس سلنڈرز کے خلاف کارروائی تیز کردی ہے
محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسران اور عملے نے ٹریفک پولیس کے ساتھ مل کر ایمپریس مارکیٹ, راشد منہاس روڈ اور آواری ہوٹل کے اطراف میں غیر معیاری گیس سلنڈرز لگی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے دو سو سے زائد مسافر گاڑیوں سے غیر معیاری گیس سلنڈر نکالے، اس موقع پر ٹریفک پولیس نے کئی گاڑیاں تحویل میں بھی لیں
صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سید اویس قادر شاہ نے صحافیوں کو بتایا کہ والدین ان اسکول وینز میں بچوں کو نہ بھیجیں، جن میں ایل پی جی کے گیس سلنڈر لگے ہوئے ہوں، پبلک ٹرانسپورٹ میں ناقص گیس سلنڈرکا استعمال خطرناک ہے.
انہوں نے کہا کہ سلنڈر ہٹانے کی مہم چلانے سے پہلے سندھ حکومت کی جانب سے اخبار میں اشتہار دیا گیا تھا، ناقص ایل پی جی گیس سلنڈروں کی وجہ سے کچھ دن پہلے نوری آباد کے مقام پر ہولناک ٹریفک حادثہ ہوا ہے جس پر ہمیں بہت دکھ ہے، سندھ واحد صوبہ ہے جہاں سی این جی قوانین موجود ہیں۔
اویس شاہ نے کہا کہ اسکول وین اور پبلک ٹرانسپورٹ کی بسوں سے ایل پی جی سلنڈر نکال کر ان کے مالکان پر مقدمہ درج کرایا جائے گا، موٹروے پولیس محکمہ ٹرانسپورٹ اور ٹریفک پولیس پر الزام تراشی کرنے کی بجائے اپنا کام کرے، موٹروے پولیس اگر اپنا کام کرتی تو موٹروے پر اتنے حادثات نہ ہوتے۔
انھوں نے کہا کہ کراچی کے لیے جلد بہتر بس سروس شروع کریں گے، کئی منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں فی الحال پبلک ٹرانسپورٹ میں ناقص گیس سلنڈرز کے خلاف مہم چلارہے ہیں۔
اویس شاہ نے ٹریفک پولیس کو حکم دیا ہے کہ عام گاڑیوں سے ناقص گیس سلنڈرز نکال کر گاڑیاں چھوڑدی جائیں، اسکول وینز اور مسافر بسوں، منی بسوں سے ایل پی جی کے ناقص گیس سلنڈر نکال کر یہ گاڑیاں بند کردی جائیں۔