واشنگٹن – امریکا میں کرونا وائرس کے نتیجے میں متاثرہ کاروبار اور شہریوں کی مدد کے لئے قائم کیے گئے فنڈ میں سے کم از کم ایک سو ارب ڈالر کی بڑی رقم چرائے جانے کا انکشاف ہوا ہے
تفصیلات کے مطابق امریکی وفاقی ادارے ‘سیکرٹ سروس’ کے ایک عہدیدار روئے ڈوستن نے ایک انٹرویو میں بتایا ہے کہ سیکرٹ سروس نے وزارت لیبر اور چھوٹے کاروباروں کے ذمہ دار ادارے کی جانب سے فراہم کردہ معلومات پر اس فراڈ کا اندازہ لگایا ہے
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس میں وزارت انصاف کی جانب سے نمٹائے جانے والے فراڈ کے کیسز کو شامل نہیں کیا گیا
ڈوستن کا کہنا تھا کہ یہ چوری شدہ رقم کل امدادی فنڈ کا 3 فیصد بنتا ہے، مگر اس سے ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ کرپشن اور چوری کے عادی افراد کے لئے یہ فنڈ کتنا دلکش ہے
سیکرٹ سروس کے مطابق اس اندازے میں سب سے بڑا حصہ بیروزگاری کے فراڈ کا ہے۔امریکی وزارت لیبر نے بتایا کہ بیروزگار افراد کے لئے قائم فنڈ سے 87 ارب ڈالر کی خطیر رقم جعل سازوں کو ادا کی گئی ہے
امریکی سیکرٹ سروس نے بیروزگاری انشورنس اور قرضوں میں فراڈ کے کیسز کی پیروی کرتے ہوئے 1٫2 ارب ڈالر برآمد کر لیے ہیں، جبکہ مجموعی طور پر 2٫3 ارب ڈالر کو واگزار کروا لیا گیا ہے
ادارے نے مزید بتایا کہ کرونا فنڈ میں غبن کے شبے میں 900 تحقیقات جاری ہیں، اور اس ضمن میں ایک سو افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے
امریکی وزارت انصاف نے گزشتہ ہفتے رپورٹ کیا تھا کہ اس نے فراڈ کے 95 کیسز کی پیروی کے دوران سات کروڑ پچاس لاکھ ڈالر کی نقد رقم برآمد کی ہے.