نئی دہلی – بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے اپنی مقبولیت بڑھانے اور اپنے ناقدین کو ہراساں کرنے کے لیے ایک خفیہ ایپ استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے
بھارتی نیوز ویب سائٹ دی وائر کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ سال اپریل میں ایک گمنام ٹوئٹر اکاؤنٹ نے بی جے پی کے آئی ٹی سیل کا غیر مطمئن ملازم ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے ایک نہایت جدید اور خفیہ ایپ کے وجود کا دعویٰ کیا تھا، جس کا نام ’ٹیک فاگ‘ ہے
الزامات میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ’بی جے پی یہ ایپ پارٹی کی مقبولیت کو بڑھانے، ناقدین کو ہراساں کرنے اور تمام بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بڑے پیمانے پر عوامی رائے عامہ کو ایک خاص سمت دینے کے لیے استعمال کرتی ہے۔‘
اس گمنام ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کہا گیا تھا کہ ”یہ ایپ ’ری کیپچا کوڈز کو بائی پاس‘ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جس کی وجہ سے ملازمین اس پر ٹیکسٹ اور ہیش ٹیگ ٹرینڈز کو آٹو اپلوڈ کر سکتے ہیں
اس بات نے دی وائر کی توجہ اپنی جانب مبذول کروائی اور وہ اس نامعلوم ایپ کی حقیقت جاننے کے لیے اس ٹوئٹر اکاؤنٹ کو چلانے والے شخص تک پہنچے
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے روزمرہ کے کاموں میں مخصوص ہیش ٹیگس کے ذریعے ٹوئٹر کے ٹرینڈنگ سیکشن کو ہیک کرنا، بی جے پی سے منسلک متعدد واٹس ایپ گروپس کو بنانا اور چلانا اور ’ٹیک فاگ‘ ایپ کے ذریعے بی جے پی پر تنقید کرنے والے صحافیوں کو آن لائن ہراساں کرنا شامل ہے
انہوں نے کہا کہ اپنے مبینہ ہینڈلر دیوانگ دوے، جو بی جے پی کے یوتھ ونگ بھارتیہ جنتا یووا مورچہ (بی جے وائی ایم) کے سابق نیشنل سوشل میڈیا اور آئی ٹی چیف اور مہاراشٹر میں پارٹی کے موجودہ الیکشن مینیجر ہیں، کے ان کے ساتھ کیے گئے وعدے کے پورا نہ ہونے کے بعد سامنے آنے کا فیصلہ کیا
انہوں نے بتایا کہ ’دیوانگ دوے نے 2018ع میں بی جے پی کے لوک سبھا انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے پر انہیں ایک اچھی نوکری دینے کا وعدہ کیا تھا، جو پورا نہیں ہوا۔‘
اگلے دو سالوں میں آپس میں بات چیت کا ایک طویل عمل جاری رہا، جہاں دی وائر کی ٹیم نے اس بات کی چھان بین کی کہ ”وسل بلوور“ کی جانب سے لگائے گئے الزامات میں کن چیزوں کی تصدیق کی جا سکتی ہے اور کن چیزوں کی نہیں
اس کے علاوہ اس طرح کی ایپ کے ہونے سے عوامی فورم کے بحث و مباحثہ اور ملک کے جمہوری عمل کے تقدس پر مرتب ہونے والے ہمہ گیر اثرات کی بھی چھان بین کی گئی
اس عمل کے ذریعے دی وائر کو شواہد کے سرے آپس میں جوڑ کر آگے بڑھنے اور ایک بڑے آپریشن کا انکشاف کرنے میں کامیابی ملی، جو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں عوامی بحث و مباحثہ کو گمراہ کرنے کے لیے قدم سے قدم ملا کر کام کرنے والے سرکاری اور نجی اتھارٹیوں کے اتحاد کی جانب اشارہ کر رہا تھا
ایسا تقریباً تمام بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر فرضی ٹرینڈ کو آگے بڑھا کر اور بحث و مباحثہ کو اپنے حق میں ہائی جیک کرتے ہوئے کیا جا رہا تھا
ایپ کی چار خطرناک خصوصیات
ذرائع کی جانب سے فراہم کیے گئے ’ٹیک فاگ‘ کے اسکرین کاسٹس اور اسکرین شاٹس نے اس کے متعدد فیچرز کی نشاندہی کی اور سائبر ٹروپس کے کام کاج کے ڈھانچے کو اور قریب سے سمجھنے میں وائر کی ٹیم کی مدد کی
یہ سائبر آرمی اس ایپ کا استعمال روزانہ عوامی رائے کو متاثر کرنے، آزادانہ رائے رکھنے والے اور آوازو بلند کرنے والوں کو ہراساں کرنے، دھمکیاں دینے اور بھارت میں یکطرفہ انفارمیشن کی تشہیر کے لیے کرتی ہے
1. اس ایپ کا ایک اہم کام ٹوئٹر کے ٹرینڈنگ اور فیسبک کے ٹرینڈ والے سیکشن کو ہائی جیک کرنا ہے
اس فیچر کا استعمال رائٹ ونگ پروپیگنڈے کو وسیع پیمانے پر پھیلانے، اس مواد کو پلیٹ فارم کے وسیع اور الگ الگ طبقے کے صارف تک پہنچانے کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس طرح سے انتہا پسندانہ بیانیے اور سیاسی تحریکوں کی مقبولیت کو حقیقت سے کہیں زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے
2. یہ ایپ ایک اور خطرناک کام انجام دیتی ہے۔ یہ نجی آپریٹرز کو عام شہریوں کے غیر فعال واٹس ایپ اکاؤنٹس کو ہائی جیک کرنے اور ان کے فون نمبروں کا استعمال کر کے اکثر رابطہ کیے جانے والے یا تمام نمبروں پر پیغام بھیجنے کا اختیار دیتی ہے
یہ آپریٹرز کے ہدف بنائے گئے صارفین کی نجی معلومات کو چرانے اور اسے کلاؤڈ بیسڈ سیاسی ڈیٹا بیس میں شامل کرنے کے لیے بھی استعمال ہوتی ہے
3. ایپ کے اسکرین شاٹس اور اسکرین کاسٹس سے عام شہریوں کے ایک مفصل اور متحرک کلاؤڈ ڈیٹا بیس کا پتہ چلتا ہے، جس کی ان کے پیشے، مذہب، زبان، عمر، جنس، سیاسی وابستگی اور یہاں تک کہ ان کی جسمانی خصوصیات کی بنیاد پر درجہ بندی کی گئی ہے
4. اس ایپ کی انتہائی اہم خصوصیت یہ ہے کہ ایپ آپریٹرز پل بھر کے نوٹس پر تمام موجودہ اکاؤنٹس کو حذف یا تبدیل کر سکتے ہیں
اس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ اپنے ماضی کی تمام سرگرمیوں کو جو ان کے جرم کو ثابت کر سکتی ہیں، تباہ کر سکتے ہیں.