کیرالہ – بھارتی ریاست کیرالہ کے مشہور سانپ پکڑنے والے اور جنگلی حیات کے تحفظ کے ماہر واوا سریش کو حال ہی میں کوبرا نے اس وقت کاٹ لیا، جب وہ ضلع کوٹائم کے ایک گھر سے اسے ریسکیو کرنے کی کوشش کر رہے تھے
کوٹائم کے کریچی کے رہائشیوں نے بتایا کہ سریش جب دس فٹ کے کوبرا کو بچانے کے بعد اسے بوری میں ڈال رہے تھے تو سانپ نے انہیں کاٹ لیا۔ ”ہم رو رہے تھے… کاٹنے کے باوجود، وہ سانپ کو بحفاظت واپس تھیلے میں ڈالنے میں کامیاب ہو گیا‘‘
انڈیا ٹو ڈے کے مطابق واوا سریش نے اپنے زخم پر پٹی باندھی، کوبرا کو ریسکیو کیا اور جا کر ہسپتال میں داخل ہوگئے
اس واقعے کی وڈیو وائرل ہوگئی اور واوا سریش، جن کا ابھی بھی علاج چل رہا ہے، ایک بار پھر سرخیوں کی زینت بن گئے ہیں
لیکن یہ واوا سریش، جنہیں ’مگر مچھوں کے شکاری‘ سٹیو اروِن سے ملایا جاتا ہے، ہیں کون؟ اور یہ اتنے مشہور کیوں ہیں؟
’سنیک ماسٹر‘ واوا سریش نہ صرف سانپوں کو بچاتے اور پکڑتے ہیں بلکہ انہوں نے موت کا سبب بننے والے ان سانپوں کو پالتو جانور کی طرح پالا بھی ہوا ہے
واوا سریش نے غربت میں آنکھ کھولی تھی اور ترواننت پورم کے سریکاریم قصبے میں ایک چھوٹے سے گھر میں رہتے تھے۔
ان کی سانپوں سے دلچسپی کا آغاز بچپن میں ہی ہو گیا تھا
بارہ سالہ دبلے پتلے واوا سریش 1980ع کی دہائی میں اسکول جا رہے تھے، جب ان کا سانپ سے پہلی بار آمنا سامنا ہوا
انہوں نے کوبرا کو پکڑ لیا اور گھر لے آئے۔ واوا سریش نے سانپ کو بوتل میں گھسایا اور پندرہ دن تک اپنا مہمان رکھا
اس طرح واوا سریش کی اس رینگنے والے مہلک جانور سے طویل ’دوستی‘ کی شروعات ہوئی
یہ دوستی انہیں اس قدر بھائی کہ انہوں نے اسکول چھوڑ دیا اور تب سے اب تک وہ تیس ہزار سانپوں کو پکڑ چکے ہیں جبکہ یہ تین ہزار بار انہیں کاٹ چکے ہیں
واوا سریش تیس سال سے زائد عرصے سے سماجی خدمت کے طور پر سانپوں کو پکڑ رہے ہیں اور کیرالہ کے محکمہ جنگلات کی مدد کرتے ہیں
کیرالہ میں جہاں بھی کوئی زہریلا سانپ دکھائی دیتا ہے، تو اسے ریسکیو کرنے کے لیے واوا سریش کو بلایا جاتا ہے
وہ کیرالہ کے تقریباً تمام دور دراز کے قصبوں تک بھی سفر چکے ہیں اور اپنے اس شوق کی وجہ سے سنیک ماسٹر کے نام سے جانے جاتے ہیں
واوا سریش نے لگ بھگ دو سو کنگ کوبراز کو پکڑا ہے، جو انتہائی خطرناک ہیں اور جن کے زہر کی دوا بھی آسانی سے دستیاب نہیں ہے
سانپوں کے ساتھ ان کے براہ راست مقابلوں کو دکھانے والی یوٹیوب وڈیوز ریاست میں بہت زیادہ مقبول ہیں۔ واوا سریش رینگنے والے جانوروں کو پکڑنے کے لیے کانٹے یا دوسرے تیز اوزار استعمال نہ کرنے کے لیے بھی جانے جاتے ہیں
واوا سریش ”سٹیو ارون کے کیرالہ کے ورژن“ کی طرح ہیں اور ان کا ایک ملیالم چینل پر ‘سانیک ماسٹر’ نام کا اپنا ٹی وی شو ہے
سانپوں کو بچانے کے علاوہ، واوا سریش کا کہنا ہے، کہ وہ ان کے تحفظ کی کوششوں کے لیے بھی وقت صرف کرتے ہیں
سریش کے مطابق سانپ اور انسانوں کے تصادم کے پیچھے رہائش گاہ کا نقصان اور ماحولیاتی تبدیلیاں بنیادی وجوہات ہیں۔ سانپوں کے تحفظ کے لیے اپنی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر، سریش نے بیس ہزار سے زیادہ سانپوں کے انڈے نکالے ہیں اور بعد میں انہیں جنگلوں میں چھوڑ دیا ہے۔ ان کا گھر سانپوں کے ایک چھوٹے پارک کا منظر پیش کرتا ہے
اس بار سانپ کے دسنے کی وجہ سے واوا سریش زندگی کی جنگ لڑ رہے تھے، جمعرات کو انہیں وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا گیا ہے ۔ کوٹائم میڈیکل کالج کے سپرنٹنڈنٹ ٹی کے جے کمار نے بتایا کہ سریش نے خود ہی سانس لینا شروع کر دیا ہے اور اس کی صحت میں کچھ بہتری آئی ہے.