جی جی حدید کی پوسٹ سے ‘فلسطین’ ڈیلیٹ کرنے پر ’ووگ‘ میگزین کو تنقید کا سامنا

ویب ڈیسک

ْ’ووگ‘ میگزین نے تین دن قبل جی جی حدید سے متعلق مضمون اور سوشل میڈیا پر پوسٹس کی تھی کہ سپر ماڈل نے فیشن شوز میں پہنے گئے خطیر رقم کے جھمکے یوکرین اور فلسطین کے جنگ سے نبرد آزما افراد کے لیے عطیہ کردیے۔

عالمی شہرت یافہ فیشن میگزین ’ووگ‘ کو فلسطینی نژاد امریکی سپر ماڈل جی جی حدید سے متعلق کی گئی اپنی پوسٹ سے فلسطین کا لفظ ڈیلیٹ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

میگزین نے اپنی انسٹاگرام اور دیگر پوسٹس میں لکھا تھا کہ ماڈل نے دونوں جنگ زدہ ممالک کے غریب عوام کی مدد کا سلسلہ بھی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

تاہم میگزین نے تقریبا تین دن بعد اپنی پوسٹ کو ایڈٹ کرتے ہوئے اس میں سے فلسطین کا لفظ نکال دیا، جس پر لوگوں نے ووگ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

میگزین کی انسٹاگرام پوسٹ میں نیچے ایڈٹ لکھا ہوا نظر آ رہا ہے جب کہ پوسٹ میں سے فلسطین کا لفظ غائب ہے اور صرف یوکرین پر بات ہو رہی ہے۔

جی جی حدید کی جانب سے جھمکے عطیہ کرنے کی خبر دیگر عالمی میگزینز نے بھی شائع کی تھی اور سب نے فلسطین اور یوکرین ہی لکھا تھا۔

ووگ میگزین کی جانب سے اپنی پوسٹ میں سے فلسطین کا لفظ نکالے جانے پر لوگوں نے اسے تنقید کا نشانہ بنایا اور دعویٰ کیا کہ میگزین نے کٹر یہودیوں کی فرمائش اور مطالبے پر فلسطین کا لفظ نکالا۔

صارفین نے ووگ میگزین کی جانب سے اپنی پوسٹ میں سے فلسطین کا لفظ داخل کیے جانے اور نکالنے کے اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے اسے سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور لکھا کہ فلسطین کا لفظ نکالنا تعصب پرستی اور دشمنی ہے۔

میگزین کے عمل پر زیادہ تر عرب شخصیات نے اسے تنقید کا نشانہ بنایا اور لکھا کہ فلسطین اور وہاں کے عوام وجود رکھتے ہیں اور ووگ کی جانب سے جی جی حدید کی انسٹاگرام پوسٹ اور آرٹیکل سے فلسطین کا لفظ نکالنا غلط عمل ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جی جی حدید نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں بھی جھمکے فلسطین اور یوکرین کے عوام کے لیے عطیہ کرنے کا اعلان کیا تھا، جسے دنیا بھر کی میڈیا نے شائع کیا مگر ووگ نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پوسٹس اور مضمون سے فلسطین کا لفظ نکال دیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close