ق لیگ کا حکومتی اتحاد چھوڑنے کا قوی امکان، 5 سیٹوں والی جماعت بلیک میل کر رہی ہے، شیخ رشید

نیوز ڈیسک

اسلام آباد – حکومت مسلم لیگ (ق) کو مطمئن کرنے میں ناکام نظر آتی ہے، جس کی وجہ سے ق لیگ کی جانب سے حکومتی اتحاد چھوڑنے کا قوی امکان پیدا ہو گیا ہے، اطلاعات ہیں کہ اس کا فیصلہ کل کسی بھی کیا جا سکتا ہے

ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ق) کی اہم مشاورتی بیٹھک آج ہوئی، جس میں مسلم لیگ (ق) کے اپوزیشن اور حکومت سے ہونے والے مذاکرات سے متعلق غور کیا گیا

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق کے مشاورتی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مشاورت کل بھی جاری رہے گی۔ اس حوالے سے چوہدری شجاعت کا کہنا ہے کہ ق لیگ کسی بھی کشمکش کا شکار نہیں، کل کے اجلاس میں حتمی فیصلے کا امکان ہے

اس حوالے سے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ق لیگ کو حکومت تاحال مطمئن نہیں کر پائی ہے جبکہ مسلم لیگ ق اور حکومت میں گزشتہ روز ہونے والے مذاکرات بھی بے نتیجہ رہے

ذرائع ق لیگ کے مطابق سیاست میں ضد یا انا نہیں بلکہ پارلیمانی و جمہوری رویے اہمیت کے حامل ہوتے ہیں، مسلم لیگ ق کی پنجاب سمیت ملکی سیاست میں ہمیشہ سے اہم کردار رہا ہے

دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ میں ان لوگوں کی طرح نہیں ہوں، جن کی صرف پانچ سیٹیں ہیں اور پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے بلیک میل کر رہے ہیں، جبکہ ہمیں اپوزیشن کے ساتھ صلح صفائی کی طرف جانا چاہیے

کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ہم نے تحریک عدم اعتماد کے لیے قومی اسمبلی اجلاس سے سات روز قبل پارلیمنٹ، لاجز کو ایف سی اور رینجرز کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ امن و امان کی کوئی شکایت نہ رہے، انصار السلام، بیت السلام اور پرائیویٹ ملیشیاء سمیت کسی کو اندر آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، حکومت 245 کے تحت فوج بلانے کا بھی اختیار رکھتی ہے لیکن اس کی ضرورت پیش نہیں آئے گی. اپوزیشن شکست تسلیم کرے گی اور اسی تنخواہ پر کام کرے گی

عمران خان کے اپوزیشن پر سخت حملوں سے متعلق سوال کے جواب میں وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا کہ مولانا غفور حیدری نے بھی مجھ سے یہی گلہ کیا ہے، میرا خیال ہے ہمیں صلح صفائی اور ٹھنڈے پروگرام کی طرف جانا چاہیے، کیونکہ انہوں نے تحریک عدم اعتماد میں ہارنا ہے اور اس کے بعد بھی ہمیں تنگ کرنا ہے، تو بہتر ہے کہ ان کے ساتھ ہم ابھی سے ٹھنڈے ہوجائیں اور انہیں ذہنی طور پر تیار کر دیں کہ آپ ہارنے جارہے ہیں

شیخ رشید نے مزید کہا کہ میں تو آج بھی چاہتا ہوں کہ ہمیں صلح صفائی کی باتیں کرنی چاہئیں، الیکشن میں ایک سال رہ گیا ہے، بہتر ہے عمران خان کے ساتھ انتظار کریں، ایسا نہ ہو یہ دس سال لائن میں لگے رہیں اور سلیکشن سلیکشن کی باتیں کرتے رہیں

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں چٹان کی طرح عمران خان کے ساتھ کھڑا ہو. ، میں ان لوگوں کی طرح نہیں ہوں، جن کی صرف پانچ سیٹیں ہیں اور پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے بلیک میل کر رہے ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close