‘وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے استعفیٰ دے دیا’

نیوز ڈیسک

لاہور – پنجاب کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے پنجاب تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد اپنے منصب سے استعفیٰ دے دیا

وزیرمملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ وزیراعلی عثمان بزدار نے اپنا استعفی وزیر اعظم کو پیش کر دیا ہے

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی کی وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات ہوئی ملاقات میں تمام معاملات طے ہوگئے، مسلم لیگ (ق) کا وزیراعظم پر اعتماد کا اظہار اور حمایت کا اعلان کردیا

وزیر مملکت نے کہا کہ وزیراعلی عثمان بزدار نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو پیش کردیا اور وزیراعظم عمران خان نے چوہدری پرویز الہٰی کو پنجاب کا وزیراعلی نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چوہدری پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ کے کینیڈیٹ کے طور پر سپورٹ کرے گی، جبکہ ق لیگ نے وزیراعظم کی عدم اعتماد میں حمایت کا اعلان کر دیا ہے

شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں کہا تھا اس بڑی سیاسی پیش رفت کا دعوٰی کیا تھا

واضح رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت ان دنوں بحران کا شکار ہے۔ وفاق میں وزیراعظم عمران کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے بعد اب اپوزیشن نے پنجاب میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو ہٹانے کے لیے تحریک عدم اعتماد جمع کرائی تھی

وزیراعلیٰ پر عدم اعتماد کی یہ تحریک وزیراعظم عمران خان کے اسلام آباد میں جلسے کے ایک روز بعد جمع کرائی گئی

متحدہ اپوزیشن کی طرف سے جمع کی جانے والی اس تحریک پر مسلم لیگ ن کے 122 اراکین اور پیپلزپارٹی کے سات اراکین کے دستخط ہیں۔
تحریک انصاف کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو 195 اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہے جن میں ق لیگ کے 10 ارکان شامل ہیں

جمع کروائی گئی تحریک عدم اعتماد میں کہا گیا ہے کہ ’عثمان بزدار صوبے کو چلانے میں بری طرح ناکام رہے ہیں۔ کوئی بھی چیز ان کے کنٹرول میں نہیں ہے۔ تحریک انصاف کے دو درجن سے زائد ارکان ان کو وزیراعلیٰ تسلیم ہی نہیں کرتے اب ان کے وزیراعلیٰ رہنے کا قانونی اور اخلاقی جواز ختم ہو چکا ہے۔‘

خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیرخان ترین گزشتہ ایک سال سے پارٹی کے اندر ہی ہم خیال گروپ بنا چکے ہیں۔ ان کا پارٹی سے مطالبہ ہے کہ عثمان بزدار ہٹایا جائے۔
وزیراعظم عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک اعتماد جمع کرائے جانے کے بعد حکومت کے اتحادیوں کی اہمیت بڑھ گئی ہے

سیاسی مبصرین کے مطابق ق لیگ کو وفاق اور پنجاب میں اپنے ساتھ رکھنے کے وزیراعظم عمران خان کو پنجاب میں عثمان بزدار کو ہٹانے کا آپشن دیا گیا، جو انہوں نے رد کر دیا کیونکہ چوہدری پرویز الٰہی پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے امیدوار ہیں

قبل ازیں آج وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد لانے کے بعد پنجاب حکومت کے ترجمان حسان خاور کا کہنا تھا کہ ’عثمان بزدار اراکین اسمبلی کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ ہمارے نمبرز پورے ہیں ، اپوزیشن منھ کی کھائے گی۔ چودھری برادران بخوبی جانتے ہیں کہ شریف برادران ماضی میں کیسے وعدہ خلافی کرتے رہے ہیں۔‘

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’پوری امید ہے کہ ق لیگ ہمارے ساتھ رہے گی۔ ترین گروپ پارٹی کا حصہ (ہے)، وہ عدم اعتماد کی تحریک میں ہمارا ساتھ دیں گے۔ پنجاب میں اپوزیشن کو سرپرائز دینے کے لیے ہمارے پاس بہت کچھ ہے۔‘

واضح رہے کہ 2018 کے انتخابات میں کامیابی کے بعد تحریک انصاف نے وفاق کے علاوہ صوبہ پنجاب میں بھی حکومت بنائی تھی

صوبائی اسمبلی کی ویب سائٹ کے مطابق پی ٹی آئی کی پنجاب میں 183 سیٹیں ہیں، جبکہ مسلم لیگ ن کی 165 اور پیپلز پارٹی کی سات تشستیں ہیں

مسلم لیگ ق کے پنجاب میں 10 ارکان اسمبلی ہیں، جبکہ آزاد ارکان کی تعداد پانچ ہے

ق لیگ سے اتحاد کے ساتھ پنجاب میں پی ٹی آئی نے حکومت بنائی تھی اور وزیراعظم عمران خان نے توقعات کے برعکس عثمان بزدار کو وزیر اعلیٰ بنایا تھا، جس کے بعد ہر سطح پر مسلسل انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close