کمزور معیشیت اور دفاع، بھارت طاقتور ملکوں کی فہرست سے باہر

نیوز ڈیسک

عالمی ادارے کے سروے میں بھارت ایشیا پیسفک کے چار بڑے ممالک میں شامل ہونے کے باوجود، بڑی طاقتوں کی صف سے باہر ہو گیا ہے

تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا میں قائم بین الاقوامی ادارے لوئی انسٹی ٹیوٹ نے 2020 کے لیے ایشیا کا پاؤر انڈیکس جاری کیا ہے، جس میں بھارت نے گزشتہ برس کے مقابلے میں 40 پوائنٹ کم حاصل کیے ہیں

ادارے کا کہنا ہے کہ آبادی کے اعتبار سے خطے کا دوسرا بڑا ملک اب ایشیا پیسفک میں درمیانے درجے کی طاقت بن چکا ہے، کورونا وائرس کے باعث خطے میں سب سے زیادہ بھارت کی ترقی کرنے کی صلاحیت متاثر ہوئی ہے

رپورٹ کے مطابق خطے میں آبادی و دیگر حالات کے اعتبار سے بھارت چین کا مقابلہ کرسکتا ہے، لیکن بدلتی صورت حال میں چین نے بھارت کو اس دوڑ میں بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے، ادارے کا کہنا ہے کہ بھارت کا چین کے آس پاس بھی پہنچنا ناممکن دکھائی دیتا ہے.

اس سے قبل یہ پیش گوئی کی گئی تھی کہ آئندہ ایک دہائی میں بھارت چین کی معاشی ترقی کے پچاس فیصد کے برابر  آجائے گا، تاہم موجودہ حالات میں اب چالیس فی صد کی حد عبور کرنا بھی مشکل نظر آتا ہے

لوئی انسٹی ٹیوٹ کے مطابق بھارت نے اپنے سفارتی اثر و رسوخ میں ضرور اضافہ کیا ہے تاہم دفاعی نیٹ ورک اور اقتصادی تعلقات کے دو ایسے پیمانے ہیں جن پر بھارت کی کارکردگی نیچے آئی ہے

انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ میں خطے پر بھارتی اثر رسوخ میں بھی کمی کی نشاندہی کی گئی ہے۔ جس کے مطابق ماضی میں بھارت کے زیر اثر نیپال میں اب چین اس سے کئی گنا زیادہ بارسوخ ہوچکا ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت کو اپنے حالات کا جائزہ لینا چاہیے اور اگر اسے سپر پاور بننے کی خواہش ہے تو اب دہائیوں تک محنت کرنے کے بعد بھی یہ ہدف حاصل کرنا اس کے لیے آسان نہیں ہوگا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close