فٹ بال کی دنیا کے جادوگر کہلانے والے لیجنڈ ڈیاگو میراڈونا کی مشہور شرٹ، جسے انہوں نے 1986ع کے ورلڈ کپ کے دوران انگلینڈ کے خلاف میچ میں پہنے اپنا مشہور ’گاڈز ہینڈ‘ گول کیا تھا، حال ہی میں 9.3 کروڑ ڈالر یا ایک ارب سڑسٹھ کروڑ پاکستانی روپے میں فروخت ہوئی ہے
ڈیگو میراڈونا یہ اس جرسی پہنے میں فٹ بال ورلڈ کپ کوارٹر فائنل میں جو شاندار گول کیا تھا، اس کی وجہ سے ’خدائی ہاتھ‘ کی اصطلاح وجود میں آئی تھی
ارجنٹائن کے عہدساز فٹ بالر ڈیگو میراڈونا نے تقریباﹰ 36 برس قبل یہ جرسی پہن کو جو تاریخی گول کیا تھا، وہ انگلینڈ کے خلاف میچ میں انجام دیا جانے والا کارنامہ تھا۔ لندن کے معروف Sotheby’s نیلام گھر میں اس جرسی کو فروخت کے لیے پیش کیا گیا تو میراڈونا کے ایک پرستار نے اسے 7.1 ملین پاؤنڈ یا تقریباﹰ 9.3 ملین ڈالر میں خرید لیا۔ اس سے قبل کھیلوں کی دنیا سے تعلق رکھنے والی کسی بھی شے کی اتنی زیادہ قیمت کبھی ادا نہیں کی گئی تھی
یہ نیلامی میں کھیلوں کے کسی لباس کے لیے ادا کی جانے والی اب تک کی سب سے زیادہ رقم ہے
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سدبیز نے بدھ کو آن لائن نیلامی کے دوران یہ مشہور قمیض نامعلوم خریدار کو فروخت کی
یاد رہے کہ میراڈونا نے میکسیکو سٹی میں 22 جون کو ورلڈ کپ کوارٹر فائنل کے دوران دو گول کیے تھے۔ یہ مقابلہ اس لیے بھی یادگار تھا کہ یہ جزائر فاک لینڈ پر برطانوی-ارجنٹائن جنگ کے چار سال بعد کھیلا گیا تھا
ارجنٹینا کی جانب سے پہلا گول ہیڈر سے کیا گیا، لیکن پہلے گیند میراڈونا کی کلائی پر لگی اور ریفری کو نظر نہیں آیا
بعد میں میراڈونا نے کہا ”گول کا آدھا سہرا میرے، جبکہ دوسرا حصہ خدا کو جاتا ہے“
میراڈونا نے انگلینڈ کے تقریباً تمام کھلاڑیوں کو مات دیتے ہوئے دوسرا گول بھی کیا، جو فٹبال کی دنیا میں آج بھی ایک حیرت زدہ کرنے والا گول مانا جاتا ہے
پہلے گول کے چار منٹ بعد میراڈونا نے پھر وار کیا اور اس بار کوئی شک نہیں رہا، لیکن اس بار سب کے مارے حیرت کے کھلے کے کھلے رہ گئے
اس گول کے لیے میراڈونا نے گیند پر کنٹرول اپنے ہاف میں حاصل کیا اور پھر تقریباً ساری انگلش ٹیم کو پچھاڑتے ہوئے، حتیٰ کہ آخر میں گول کیپر پیٹر شِلٹن کو بھی چکمہ دے کر بال نیٹ میں ڈال دیا تھا
2002 میں فیفا کے ایک سروے میں اس گول کو صدی کا گول قرار دیا گیا۔ ان گولز کے نتیجے میں ارجنٹائن نے ورلڈ کپ جیت لیا
1980ع کی دہائی میں سپر اسٹار میراڈونا نے کئی شاندار گول کیے تھے لیکن فٹ بال کے کئی عظیم کھلاڑیوں نے بھی انگلینڈ کے خلاف کوارٹر فائنل میں کیے گئے ان کے اس گول کو شاندار ترین قرار دیا تھا
ارجنٹائن نے فائنل جیت کر آٹھ سالوں میں دوسری بار ورلڈ کپ جیت لیا اور میراڈونا، جو پہلے ہی سپر اسٹار تھے، اپنے ملک میں قومی ہیرو اور دیوتا بن گئے
میکسیکو سٹی کے سیتھنگ ایزٹیک اسٹیڈیم میں میراڈونا کے دو گول — ایک بدنام اور ایک شاندار — کے لیے یہ میچ فٹ بال کی کہانیوں میں نقش ہو گیا
میراڈونا نے کھیل کے بعد مخالف کھلاڑی کے ساتھ اپنی شرٹ تبدیل کی تھی
نمبر 10 کی نیلی شرٹ مقابلے کے اختتام کے بعد سے مخالف مڈفیلڈر اسٹیو ہوج کی ملکیت میں تھی، جس نے انگلینڈ کے 2-1 سے ہارنے کے بعد میراڈونا کے ساتھ اپنی جرسی کا تبادلہ کیا
انہوں نے یہ جرسی بہت عرصے تک انگلینڈ کے نیشنل فٹ بال میوزیم کو مستعار دے رکھی تھی۔ یہ میوزیم برطانوی شہر مانچسٹر میں واقع ہے
ہوج نے جب اپنی سوانح عمری لکھی تو انہوں نے اس شرٹ کی نسبت سے اس کا عنوان ”میراڈونا کی قمیض والا آدمی“ رکھا
میراڈونا نومبر 2020ع میں ساٹھ سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ انہیں دنیا کا عظیم فٹ بالر مانا جاتا تھا
شرٹ کی فروخت کے حوالے سے سدبیز کے سربراہ برہم واچر کا کہنا ہے کہ یہ تاریخی شرٹ نہ صرف کھیلوں کی تاریخ میں بلکہ بیسویں صدی کی تاریخ میں ایک اہم لمحے کی یاد دہانی ہے
انہوں نے کہا ”یہ نیلامی میں آنے والی سب سے زیادہ پسند کی جانے والی فٹ بال شرٹ ہے اور اپنی نوعیت کی کسی بھی چیز کی نیلامی کا ریکارڈ رکھتی ہے“
اس شرٹ کی نو ملین ڈالر سے زائد کے عوض نیلامی سے قبل 2019ع میں جدید اولمپک تحریک کے منشور کی نیلامی کے لیے آخری بولی 8.8 ملین ڈالر لگائی گئی تھی۔ چار مئی تک یہی عالمی سطح پر ایک ریکارڈ تھا، جسے اب میراڈونا کی جرسی نے ماضی کا حصہ بنا دیا ہے
تاہم کچھ روز قبل ڈیاگو میراڈونا کی بیٹی نے دعویٰ کیا تھا کہ نیلامی کے لیے پیش کی جانے والی ان کے والد کی شرٹ جعلی ہے
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ وہ شرٹ نہیں ہے، جو ان کے والد نے ارجنٹائن کی جانب سے 1986ع کے ورلڈ کپ میں انگلینڈ کے خلاف ’ہینڈ آف گول‘ کے وقت پہنی تھی
میراڈونا کا شمار فٹ بال کے لیجنڈ کھلاڑیوں میں ہوتا ہے تاہم اپنے عروج کے زمانے میں وہ کئی تنازعات کا بھی شکار رہے اور اس وجہ سے انہیں پابندیوں کا بھی سامنا تھا.