اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے خاتون صحافی جاں بحق

ویب ڈیسک

عرب میڈیا نے فلسطینی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا کہ مغربی کنارے میں قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے الجزیرہ ٹی وی کی خاتون رپورٹر شیریں ابو عاقلہ جاں بحق ہوگئیں۔ ان کا تعلق فلسطین سے تھا۔ واقعے کی وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون صحافی کو سر میں گولی لگی ہے

فلسطین کی وزارت صحت نے شیریں ابوعاقلہ کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک اور صحافی علی سمودی جو کہ یروشلم کی قدس اخبار کے لیے کام کرتے ہیں وہ بھی زخمی ہوئے ہیں۔

تاہم اسرائیلی فوج نے اپنے جاری کردہ بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ جینن شہر میں فلسطینی مسلح افراد کی جانب سے فائرنگ کے بعد فوجی اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی اور یہ ممکن ہے کہ صحافیوں کو فلسطینی مسلح افراد کی گولیاں لگی ہوں۔

رپورٹس کے مطابق شیریں ابو عاقلہ مغربی کنارے کے شہرجینن میں فلسطینوں کے گھروں پراسرائیلی فورسز کے چھاپوں کی کوریج کررہی تھیں اوراس دوران فلسطینوں پرقابض اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے شیریں ابوعاقلہ بھی شہید ہوگئیں

دوسری جانب جاں بحق ہونے والی خاتوں صحافی کے ساتھ کام کرنے والی ایک صحافی ندا ابراہیم نے کہا ہے کہ شیریں ابوعاقلہ قابل احترام صحافی تھیں جو سال 2000 میں شروع ہونے والے دوسرے فسلطینی انتقاضہ سے لے کر آج تک الجزیرہ کے ساتھ کام کر رہی تھیں۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جیسا آپ تصور کر سکتے ہیں یہ ان کے ساتھ کام کرنے والے صحافیوں کے لیے ایک بری خبر ہے۔

خاتون صحافی کے جاں بحق ہونے کے بعد انسانی حقوق کے کارکنان، ساتھی صحافیوں اور سیاستدانوں نے ٹوئٹر پر ان کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اظہار تعزیت کیا ہے

برطانیہ میں فلسطینی سفارت کار حسام زوملوٹ نے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ ابوعاقلہ معروف فسلطینی صحافی تھیں اور وہ ان کی قریبی دوست تھیں۔

فسلطینی امریکی کارکن حویدہ عراف نے مطالبہ کیا ہے کہ خاتون صحافی کے قتل پر اسرائیل کو جواب دینا ہوگا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close