سندھ میں پانی کا بحران، قومی اسمبلی کی ٹیم کا گڈو بیراج کا دورہ

ویب ڈیسک

کراچی: پانی کے بحران اور صوبوں میں پانی کی غیرمنصفانہ تقسیم کے دعوؤں کا جائزہ لینے کے لیے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل و آب پاشی کے عہدیداران نے گڈو بیراج اور اس سے متصل کنال کا دورہ کیا

یہ دورہ ایسے وقت میں پیش آیا جب پانی کی شدید قلت کے ساتھ ساتھ شدید گرمی کی لہر کے بعد جنوبی پنجاب اور سندھ میں شدید خدشات پیدا ہوگئے ہیں

پانی کی طلب اور فراہمی میں بہت زیادہ فرق ہونے کے سبب دونوں صوبوں کے درمیان ملک کے آبی وسائل میں اپنے حصے کے حوالے سے تناؤ بڑھ رہا ہے

کشمور کے قریب دریائے سندھ پر قائم گڈو بیراج سے موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز دورہ کرنے والے عہدیداران میں قائمہ کمیٹی کے اراکین میں بلوچستان سے صوبائی اسمبلی کے رکن خالد مگسی، پنجاب سے ایم این اے ریاض الدین، سندھ واٹر کمیشن کے مینجر مہر علی شاہ اور پنجاب کے دیگر عہدیداران شامل تھے

بعد ازاں خالد مگسی نے میڈیا کو بتایا کہ پنجاب اور سندھ کے درمیان تکنیکی تنازع ہے اور یہ دورہ وفاقی وزیر آبی وسائل خورشید شاہ کے درخواست پر کیا گیا ہے، یہ دورہ فوری طور پر بحران سے نمٹنے کے لیے یکساں حل تلاش کرنے کی کوشش کا حصہ ہے

خالد مگسی کا کہنا تھا کہ ملک میں پانی کا بحران بارش کی کمی اور گلیشیرز کے آہستہ پگھلنے کے سبب پیدا ہوئے ہیں

بین الصوبائی تنازعے پر وضاحت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب جمع شدہ پانی بروقت فراہم کر رہا ہے جبکہ سندھ کا اصرار ہے کہ انہیں اپنے حصے کا پانی موصول نہیں ہوا جس سے زمینوں مؤثر طریقے سے سیراب کیا جاسکے

قانون ساز کا کہنا تھا کہ یہ اعتراضات عام حالات میں اٹھائے جاسکتے ہیں لیکن موجودہ حالات میں ایسا نہیں کیا جاسکتا، جب حالات مکمل طور پر پریشان کُن ہیں اور اوپر کی طرف سے پانی نہیں آرہا ہے

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے نئے طریقے کار پر آنا چاہیے‘

سندھ کے لیے پانی چھوڑے جانے پر دریا سےپانی چوری ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کی کمیٹی اس معاملے کو دیکھ رہی ہے

خالد مگسی کا کہنا تھا کہ یہ پنجاب کی ذمہ داری ہے کہ وہ سندھ کے حصے کا پانی چھوڑے اور صوبے کے احاطے میں پانی کی چوری روکے، علاوہ ازیں کسی کو اس بات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے کہ سندھ گڈو بیراج کس طرح پانی تقسیم کرتا ہے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close