محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ کراچی اور حیدر آباد سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں 2 سے 5 جولائی کے دوران گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا امکان ہے، جس کی وجہ سے سیلابی کیفیت ہوسکتی ہے
محکمہ موسمیات نے سندھ میں ممکنہ بارشوں کے حوالے سے جاری ایڈوائزری میں کہا ہے کہ بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے نم ہوائیں مشرقی سندھ میں 2 جولائی سے داخل ہونے کا امکان ہے
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ اس موسمی نظام کے زیر اثر تھرپارکر ، عمر کوٹ ، سانگھڑ ، بدین، میرپور خاص، ٹھٹہ، ٹنڈومحمد خان، ٹنڈوالہٰیار، دادو اور جامشورو کے اضلاع میں 2 سے 5 جولائی کے دوران وسیع پیمانے پر آندھی، گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا امکان ہے
محکمہ موسمیات نے کہا کہ کراچی کے علاوہ حیدرآباد میں بھی گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا امکان ہے
ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ اس دوران نواب شاہ، نوشہرو فیروز، سکھر، لاڑکانہ، خیرپور، شکار پور، قمبر شہداد کوٹ، گھوٹکی اور کشمور کے اضلاع میں بھی چند ایک مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج، چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا امکان ہے
محکمہ موسمیات کے مطابق موسلادھار بارش کراچی، حیدرآباد، ٹھٹہ، بدین، میرپورخاص، عمرکوٹ اور دادو کے اضلاع میں سیلابی کیفیت کا باعث بن سکتی ہے
بارش کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ یہ بارشیں چاول کی فصل اگانے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں گی اور پانی کی قلت کم ہونے کا امکان ہے
ماہی گیروں کو خبردار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 3 سے 5 جولائی سمندر میں طغیانی کے سبب ماہی گیر طلاطم خیز موجوں سے محتاط رہیں
محکمہ موسمیات نے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مون سون کے دوران بڑھتے ہوئے درجہ حرارت میں کمی ہوگی، جبکہ تیز ہواؤں کے باعث پُرانی عمارتوں کو نقصان کا خدشہ ہے۔
مسافروں اور سیاحوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور حفاظتی سامان ساتھ رکھیں
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ بارش سے قبل تیز گرد آلود ہوائیں اور آندھی کے بھی قوی امکانات ہیں
واضح رہے کہ اس سے قبل 27 جون کو بھی محکمہ موسمیات نے کہا تھا کہ 2 جولائی کو شام یا رات کو کراچی میں بارشوں کا امکان ہے، جس کی وجہ 30 جون سے پاکستان میں خلیج بنگال سے داخل ہونے والی مون سون ہوائیں ہیں
محکمہ موسمیات نے بتایا تھا کہ مون سون کا یہ سسٹم ملک کے بیشتر علاقوں میں اثر انداز ہوسکتا ہے جس کے سبب سندھ میں تھرپارکر، عمرکوٹ اور دیگر علاقوں میں یکم جولائی کی رات سے بارش ہوسکتی ہے
مزید بتایا گیا تھا کہ تین سے چار دن اور چند علاقوں میں پانچ دن تک وقفے وقفے سے بارشوں کا امکان ہے، حالیہ موسمیاتی جائزے کے مطابق یہ سسٹم تیز بارشوں کا باعث بن سکتا ہے
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان میں پری مون سون بارشوں کے نتیجے میں ملک کے مختلف علاقوں میں چھتیں گرنے اور سیلابی ریلوں میں بہہ جانے کے واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں، جن میں آٹھ افراد ہلاک ہو ہو گئے تھے۔