مہذب کھیل سمجھے جانےوالے گالف کی سیاہ تاریخ

ویب ڈیسک

کھیلوں کی دنیا میں گولف کے ایک مہنگا اور اسٹائلش کھیل مانا جاتا ہےاور اس کو کھیلنےوالےنہایت مہذب تصور کیے جاتے ہیں لیکن حال ہی میں ایک نمائش میں پیش کی جانے والی یادداشتوں کے مطابق اس کھیل کی سیاہ تاریخ کا تعلق نوآبادیاتی (Colonial) استحصال سے جڑتا ہے۔

اسکاٹ لینڈ کی یونیورسٹی آف سینٹ اینڈریوز کے محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ برطانوی سلطنت نے یہ کھیل 19 ویں صدی کے دوران اپنے زیرِ تسلط ممالک میں رائج کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ گالف کا تعلق برطانیہ کی سامراجی استحصال سے ہے کیوں کہ اس کھیل میں استعمال کی جانے والی گیندیں جس ربر سے بنتی تھی وہ ان زیرِ تسلط علاقوں میں کاشت کی جاتی ہے

جنوب مشرقی ایشیاء کے مقامی درختوں میں پایا جانے والا قدرتی ربر کا مواد ’گُٹا پرچا‘ گالف کی گیندیں بنانے کے لیے کاشت کیا جاتا تھا تاکہ وہ گیندیں یورپی منڈیوں میں لے جائی جاسکیں۔

سینٹ انڈریوز کو اس کھیل سے 600 سال سے جڑے ہونے کی وجہ سے ’گالف کا گھر‘ قرار دیا جاتا ہے۔ لیکن اب یونیورسٹی نے اس نمائش میں کھیل کے متنازع تعلق کے متعلق مطالعہ کیا ہے۔

سینٹ اینڈریوز میں قائم وارڈلو میوزیم میں سلطنت کی یادداشتیں نمائش کےلیے پیش کی گئی ہیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close