اپنے فون کی اسکرین پر ’بی ریئل‘ نامی ایپ کی یہ عبارت کہ ’اب حقیقی ہونے کا وقت ہے‘ پڑھ کر ہماری توقعات بہت واضح ہوتی ہیں۔ ہم اس ایپ کو کھولتے ہیں، اپنی تصویر اور جو کچھ بھی یا کوئی بھی جو ہمارے سامنے ہوتا ہے، اس کی تصویر لیتے ہیں
یہ کچھ بھی ہو سکتا ہے، وہ کھانا بھی جسے ابھی آپ نے پکایا ہے، وہ ٹی وی پروگرام جو آپ دیکھ رہے ہیں، وہ کتاب جو آپ پڑھ رہے ہیں یا دفتر میں آپ کی کمپیوٹر اسکرین بھی
لیکن جیسا کہ اب اس ایپ ’بی رئیل‘ کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے تو کیا ہمیں کام کے دوران یا دفتری اوقات میں اس ایپ کے ذریعے سوشل میڈیا پر کچھ بھی پوسٹ کرتے وقت زیادہ احتیاط برتنی چاہیے؟ یا محض ایک مذاق کے طور پر اپنے دفتر کے کسی ساتھی کی کمپیوٹر اسکرین پر زوم کرنا چاہیے؟ اس پر آگے چل کر بات کرتے ہیں، لیکن پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ آخر یہ بی ریئل ایپ ہے کیا؟
دراصل یہ ایپ 2020ع میں ریلیز کی گئی تھی، لیکن اس کی مقبولیت میں 2022ع کے وسط میں جا کر بہت زیادہ اضافہ ہوا۔ چند رپورٹس کے مطابق اب تک ’بی ریئل‘ ایپ کو دنیا بھر میں ستائیس ملین سے زیادہ مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے
یہ ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے، جو ہر روز ایک بے ترتیب وقت پر اپنے تمام صارفین کو بیک وقت نوٹیفائی کرتا ہے۔ یہ آپ کو رکنے اور اپنے اردگرد کی تصویر لینے کے لیے صرف دو منٹ دیتا ہے
اس ایپ کا مقصد آپ کو کسی انٹساگرام اسٹوری بناتے وقت کی جانے والی احتیاط سے دور رکھنا اور آپ کو ’زیادہ حقیقی‘ دکھانے پر مجبور کرنا ہے
اس ایپ پر جب آپ ایک مرتبہ اپنی پوسٹ شیئر کر دیتے ہیں تو آپ اپنے دیگر دوستوں کی پوسٹوں کا جائزہ بھی لے سکتے ہیں کہ وہ اس وقت میں کیا کر رہے تھے
اس ایپ کو استعمال کرنے والے زیادہ تر صارفین نے یہ اعتراف کیا ہے کہ انہیں ’بی ریئل‘ ایپ پر پوسٹ بناتے وقت اپنے دفتری ساتھیوں کے کمپیوٹر اسکرین پر زوم کرنے اور یہ جاننے میں لطف آتا ہے کہ وہ ای میل میں کیا لکھ رہے ہیں یا وہ کیا کام کر رہے ہیں؟
لیکن اب وہ لوگ جو ڈیٹا پروٹیکشن اور پرائیویسی خدشات کے متعلق بات کرتے ہیں، اس کے استعمال کرنے کی اجازت پر بحث کر رہے ہیں
ایک صارف نے لکھا کہ ’جب دفتری اوقات میں نو سے پانچ کے درمیان بی رئیل کا نوٹیفکیشن موصول ہوتا ہے تو اس وقت کتنی خلاف ورزیاں ہوتی ہے‘
جبکہ ایک صارف نے میم شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ”بی ریئل میں، میں سب لوگوں کی دفتری ای میلز پڑھنے کی کوشش کرتے ہوئے۔۔“
اس بارے میں قانون اور کمپنی کے قواعد کیا کہتے ہیں؟
برطانیہ میں سائبر ڈیٹا لا سولیسٹرز کی ڈیٹا پروٹیکشن ماہر اور مینیجنگ پارٹنر ایما گرین کا کہنا ہے ”آپ کے کام کی اسکرین کی تصویر ’بی ریئل‘ کے لیے لینا ‘یقینی طور پر ایک برا خیال ہے“
وہ کہتی ہیں ”اس ضمن میں ہمیں متعدد باتوں کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔ پہلا یہ کہ اگر ان کمپیوٹر اسکرینوں پر کوئی ذاتی ڈیٹا موجود ہے تو آپ ممکنہ طور پر ڈیٹا کے تحفظ کے قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہوں گے۔ ان اسکرینوں پر کسی کی کوئی ایسی معلومات موجود ہو سکتی ہے، جو اس کو قابل شناخت بنا دے۔ لہٰذا اگر آپ اپنی پوسٹ کے لیے تصویر لیتے ہوئے کسی کے ای میل ایڈریس کو واضح کر دیتے ہیں تو تکنیکی طور پر آپ نے قانون توڑا ہے“
اور سب سے اہم ایما اس بات پر زور دیتی ہیں کہ آپ کے دفتر کے کمپیوٹر اسکرین کی کوئی بھی تصویر لینا ممکنہ طور پر آپ کی کمپنی کے قوانین کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے
وہ کہتی ہیں ”ممکن ہے آپ کی ملازمت کے معاہدے میں، ایک ملازم کی حیثیت سے آپ پر کمپنی معلومات کی رازداری لازم ہو اور کمپنی کے بارے میں ایسی خفیہ معلومات کو ظاہر نہ کرنے کی پابندی ہو جو ان اسکرینوں پر اور دفتر کے پس منظر میں بھی ہو سکتی ہیں، جن کی تصویر آپ بی ریئل پر اپلوڈ کر رہے ہیں“
ایما کہتی ہیں ”اگرچہ بی ریئل ایپ پر آپ اس بات کا انتخاب کر سکتے ہیں کہ آپ کے دوستوں کی فہرست میں کون کون شامل ہوگا، لیکن جو چیز ایک مرتبہ سوشل میڈیا پر پوسٹ ہو گئی تو آپ یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ اسے کس کس نے دیکھا اور کس نے نہیں۔ ایسی کسی پوسٹ کے اسکرین شاٹس لیے جا سکتے ہیں یا دوستوں میں فون کا تبادلہ ہو سکتا ہے“
”خاص طور پر اگر آپ دفتر میں لوگوں کی کمپیوٹر اسکرینوں کو زوم کر کے دیکھیں گے اور ان کی ای میلز کو پڑھیں گے تو شاید آپ نے کمپنی پالیسی کے مطابق اپنی ملازمت کے معاہدے کے نکات کی خلاف ورزی کر لی ہو“
وہ کہتی ہیں ”اس پر انضباطی کارروائی ہو سکتی ہے اور اس طرح آپ اپنی کمپنی کے مالک کے ساتھ خود کو مشکل میں ڈال سکتے ہیں“
بی ریئل کے کہنے پر زیادہ حقیقی بننے کی ضرورت نہیں ہے
ممکن ہے آپ سوچ رہے ہوں کہ یہ نصیحت بڑی ڈرامائی ہے اور اگلی بار جب آپ کو بی ریئل کا الرٹ ملے گا تو آپ اس تصویر کو کھینچنے کے لیے لالچ میں آئیں
لیکن ایما کا مشورہ ہے ”آپ کی جانب سے ایسی کوئی پوسٹ کی جانی کسی پریشانی کا سبب بن سکتی ہے۔“