فٹبال میں اگر کوئی کھلاڑی پاس ملتے وقت مخالف ٹیم کے کھلاڑیوں سے بھی آگے جا کر گیند کی نسبت مخالف سائیڈ والی گول لائن کے زیادہ قریب ہو تو وہ آف لائن ہو جاتا ہے، اس صورت میں اگر وہ کھیل جاری رکھے گا تو یہ فاؤل قرار دیا جائے گا
ویسے تو کھیل کے دوران واضح آف سائیڈ کو انسانی آنکھ سے دیکھا جا سکتا ہے، لیکن شدید متنازع معاملات میں یہ فیصلہ کرنا کبھی کبھار بہت ہی مشکل ہو جاتا ہے
مثال کے طور پر جہاں ایک ٹانگ یا سر لائن سے آگے ہو۔۔ تو اب نئی ٹیکنالوجی کے بعد ریفری اس کا فیصلہ ایک نیم خودکار آلہ استعمال کرنے کے بعد کر سکتا ہے
اسٹیڈیم کی چھت پر نصب 12 کیمرے کھلاڑیوں کے جسم پر 29 اہم سنسرز پوائنٹس کے 50 فریم فی سیکنڈ ریکارڈ کرتے ہیں
گیند میں لگے سینسر اس درست لمحے کی نشاندہی کرتے ہیں جب اسے کھیلا جاتا ہے اور بالکل درست مقام، جہاں آف سائیڈ درست ہوں
مصنوعی ذہانت اپنے اعداد و شمار کو یکجا کرتی ہے اور اگر آف سائیڈ کا معاملہ ہے، تو ریفریز کو الرٹ بھیجتی ہے
یہ آف سائیڈ لائن کا پتہ لگاتے ہوئے وڈیو ایڈیٹرز کی مدد کرنے اور انہیں اسٹیڈیم میں اسکرینوں پر نشر کرنے کے لیے دوبارہ ایک تھری ڈی اینمیشن بناتی ہے
یہ ٹیکنالوجی 2021 میں عرب کپ میں پہلی بار ٹیسٹ کی گئی اور اس سال قطر میں ورلڈ کپ کے لیے بھی استعمال کی جائے گی
لیکن واضح رہے کہ یہ ٹیکنالوجی اپنے طور پر آف سائیڈ کے فیصلے نہیں کرتی اور آخری فیصلے کا اختیار ہمیشہ ریفری کے پاس ہی رہے گا۔