عمران خان پر قاتلانہ حملہ ’شہباز شریف، رانا ثناءاللہ اور فوجی افسر پر الزام‘ ۔ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ پی ٹی آئی

ویب ڈیسک

پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ چیئرمین عمران خان نے فائرنگ کے واقعے کا ذمہ دار وزیراعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور ایک فوجی افسر کو ٹھہرایا ہے

شوکت خانم لاہور میں عمران خان سے ملاقات کے بعد اسد عمر نے پارٹی رہنما میاں اسلم اقبال کے ہمراہ وڈیو بیان جاری کیا جس میں انہوں نے بتایا کہ پارٹی چیئرمین نے شہباز شریف، رانا ثنا اللہ اور فوجہ افسر کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے، اور اگر نہ ہٹایا گیا تو ملک گیر احتجاج ہوگا

’ایسا نہیں ہو سکتا کہ پاکستان اسی طرح انہی حالات کے ساتھ چلتا رہے جب تک ان تینوں لوگوں کو نہیں ہٹایا جاتا۔‘

پی ٹی آئی کا لانگ مارچ جب وزیرآباد شہر میں ریسکیو 1122 کے دفتر کے سامنے پہنچا تو نامعلوم مسلح شخص نے کنٹینر پر فائرنگ کر دی جس میں عمران خان، سینیٹر فیصل جاوید اور پی ٹی آئی کے کچھ کارکن زخمی ہوئے

اسد عمر کا کہنا تھا کہ ’عمران خان نے مجھے اور میاں اسلم کو بلوایا اور کہا کہ میری طرف سے بیان جاری کرو کہ میرے پاس پہلے سے بھی کچھ معلومات آ رہی تھیں، تین لوگوں پر میرا یقین ہے جنہوں نے یہ سب کچھ کروایا ہے۔۔۔ میرے پاس یہ معلومات پہلے آ گئی تھیں جس کی بنیاد پر میں یہ کہہ رہا ہوں کہ یہ قاتلانہ حملہ ان لوگوں نے کروایا ہے۔‘
اسد عمر نے کہا کہ مطالبہ پورا نہ ہونے کی صورت میں پارٹی ورکررز عمران خان کی احتجاج کی کال کا انتظار کریں گے

سیکریٹری جنرل اسد عمر نے بتایا کہ سکیورٹی خطرات کے حوالے سے خبریں آ رہی تھیں جس سے متعلق انہوں نے دو دن پہلے عمران خان سے بات کی تھی جس پر سابق وزیراعظم نے جواب دیا کہ اللہ کی ذات پر بھروسہ رکھنا چاہیے

عمران خان پر حملے کے باوجود پی ٹی آئی کا پیچھے نہ ہٹنے کا اعلان

قاتلانہ حملہ کے باوجود پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے واضح پیغام دیا گیا کہ لانگ مارچ کو کوئی نہیں روک سکتا اور جب تک انتخابات کا اعلان نہیں ہوجاتا، لانگ مارچ جاری رہے گا

عمران خان پر گزشتہ روز حملہ کے بعد ملک بھر کے مختلف شہروں میں شدید احتجاج بھی ہوا تھا

عمران خان کے جس کنٹینر کو نشانہ بنایا گیا تھا، اسے پولیس نے گھیرے میں لے لیا ہے
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ حکمران عمران خان کو نہیں روک سکتے، بزدل لوگ ان پر قاتلانہ حملے کی کوشش کررہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اللہ کی رحمت عمران خان کے ساتھ ہے، عمران خان کو ابھی قوم کے لیے بہت کام کرنا ہے

پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ عمران خان پر نہیں بلکہ پاکستانی قوم پر حملہ ہے، بزدلانہ حملے کے بعد عمران خان مزید قوت کے ساتھ اسلام آباد کی جانب بڑھیں گے

پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے سپریم کورٹ سے عمران خان پر حملے کا ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان اور لانگ مارچ کے شرکا کی سیکیورٹی کی ذمہ داری وفاقی حکومت کی تھی، قاتلانہ حملے میں ملوث افراد کو جب تک گرفتار نہیں کیا جاتا، پی ٹی آئی کے ارکان سکون سے نہیں بیٹھیں گے

پاکستان تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمیں روک نہیں سکتے، عمران خان زخمی لیکن محفوظ ہیں، ہم اپنا مقصد حاصل کرکے رہیں گے، اللہ ہماری حفاظت کرے

اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب خان نے کہا کہ پی ٹی آئی بزدلانہ حملوں سے ڈرنے والی نہیں ہے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے

پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری حماد اظہر اور انفارمیشن سیکریٹری عندلیب عباس نے بھی عمران خان پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پُرامن حقیقی آزادی مارچ پر حملہ بائیس کروڑ عوام پر حملہ ہے

انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کوئی بھی حربہ استعمال کرلے لیکن پی ٹی آئی کا مارچ نہیں رُکے گا کیونکہ پاکستانی قوم عمران خان کی قیادت میں حقیقی آزادی کے لیے سڑکوں پر نکل آئی ہے اور اپنے حق کے لیے پُرامن احتجاج کررہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کی دعاؤں سے قاتلانہ حملہ میں عمران خان محفوظ رہے جہاں یہ لوگ پی ٹی آئی کے پیچھے کھڑے ہیں

پی ٹی آئی رہنماؤں نے حملے میں صرف ایک حملہ آور کے ملوث ہونے کے بیانیے پر بھی سوال اٹھایا اور عندیا دیا کہ یہ پی ٹی آئی چیئرمین کو ہٹانے کی بہت بڑی سازش ہے

ڈان ڈاٹ کام کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی حیدر زیدی نے الزام لگایا تھا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے میں صرف ایک حملہ آور ملوث نہیں تھا، اگر پی ٹی آئی کے سابق رہنما فیصل واوڈا کو اس حملے کی اطلاع تھی تو انہیں بھی ایف آئی آر میں شامل کیا جائے، ان کامزید کہنا تھا کہ لانگ مارچ کو روکنے کی کوشش نہ کی جائے، اگر ایسا ہوا تو پورا ملک بند ہوسکتا ہے

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کی کوشش ایک سوچا سمجھا منصوبہ تھا، عمران خان پر حملہ نائن ایم ایم پستول سے نہیں کیا گیا بلکہ خودکار ہتھیار کے ذریعے کیا گیا تھا، اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ عمران خان حملہ میں بال بال بچ گئے ہیں، ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ جب تک عام انتخابات کا اعلان نہیں کیا جاتا پی ٹی آئی کا لانگ مارچ جاری رہے گا

دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ عمران خان سے ملنے لاہور کے شوکت خاتم ہسپتال پہنچے جہاں انہوں نے واقعہ کی شدید مذمت کی

انہوں نے کہا کہ واقعہ میں ملوث ملزم کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائےگا

پی ٹی آئی رہنما اسد عمر اور میاں اسلم اقبال نے ایک وڈیو بیان میں کہا کہ عمران خان نے واقعہ میں ملوث 3 عہدیداروں کے نام بتائیں ہیں جبکہ میاں اسلم اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی ان عہدیداروں کے خلاف مقدمہ درج کرے گی

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ عمران خان کو حملے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں جس پر انہوں نے قاتلانہ حملہ مبینہ طور پر ملوث کچھ افراد کے نام لیے تھے

عمران خان کو گولی کہاں لگی اور ان کی حالت کیسی ہے؟

فائرنگ کے اس واقعے کے بعد میڈیا سے بات چیت میں جہاں تحریکِ انصاف کے رہنما اس بات پر تو متفق نظر آئے کہ عمران خان اس فائرنگ کا ہدف بھی تھے اور انھیں گولی بھی لگی ہے تاہم گولیوں کی تعداد اور نشانہ بننے کے مقام پر متضاد اطلاعات ہی سامنے آئیں

کچھ دیر بعد پی ٹی آئی کی جانب سے ایک وڈیو جاری کی گئی، جس میں عمران خان کو کنٹینر سے اس حالت میں نکلتے دیکھا جا سکتا ہے کہ ان کی ٹانگ پر پٹی بندھی ہوئی تھی جس سے ظاہر تھا کہ زخمی ہونے کے بعد انھیں کنٹینر میں ہی ابتدائی طبی امداد دی گئی تھی

عمران خان کنٹینر سے نکل کر اپنی گاڑی میں لاہور پہنچے جہاں انھیں شوکت خانم ہسپتال لے جایا گیا۔ اس وقت تک یہ بات واضح ہو چکی تھی کہ گولی عمران خان کی ٹانگ میں لگی ہے تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے

عمران خان کے ابتدائی معائنے کے بعد شوکت خانم ہسپتال کے سی ای او اور تحریکِ انصاف کے سربراہ کے ذاتی معالج ڈاکٹر فیصل سلطان نے انھیں لگنے والی گولی کے بارے میں مزید معلومات دیں

جمعرات کی شام ہسپتال کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی معائنے کے دوران عمران خان کے ایکسرے اور سکین کیے گئے جن سے معلوم ہوا ہے کہ ان کی ٹانگوں میں گولی کے ٹکڑے موجود ہیں

ڈاکٹر فیصل سلطان کے مطابق عمران خان کی دائیں ٹانگ کی نچلی ہڈی یعنی ٹبیا بون چٹخی ہوئی نظر آئی ہے یعنی ٹانگ کی نچلی ہڈی کا کنارا ٹوٹا ہے

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا آپریشن تھیٹر میں تفصیلی معائنہ کیا جائے گا جس کے بعد جو بھی ضروری سرجیکل اور دیگر طبی کارروائی درکار ہوئی وہ کی جائے گی

ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ تمام متعلقہ سپیشلسٹ عمران خان کا معائنہ کر رہے ہیں اور انھی کی رائے کے مطابق ان کا علاج کیا جا رہا ہے

انہوں نے بتایا کے عمران خان کی تمام تشخیصی علامات بالکل ٹھیک ہیں اور انھیں درد کم کرنے کی دوا دی گئی ہے

ڈاکٹر فیصل نے بتایا کے عمران خان کے تفصیلی معائنے کے بعد ان کے زخموں کی صحیح نوعیت کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close