گھوٹکی میں پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان مقابلہ، 3 افسران سمیت 5 اہلکار شہید

ویب ڈیسک

صوبہ سندھ اور پنجاب کے بارڈر ایریا گھوٹکی میں رونتی کے کچے کے علاقے میں پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان مقابلے میں ڈی ایس پی اوباڑو اور دو ایس ایچ او سمیت پانچ اہلکار شہید ہوئے ہیں

اتوار کو ڈی آئی جی پولیس جاوید جسکانی نے کہا ہے کہ سات روز قبل اوباڑو میں رونتی روڈ سے اغوا کیے گئے تین افراد کی بازیابی کے لیے رات کو پولیس نے رونتی کے کچے کے علاقے میں ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا تھا

انہوں نے کہا کہ ڈاکوؤں کی ایک بڑی تعداد نے پولیس افسران اور اہلکاروں پر حملہ کیا۔
’ڈی ایس پی اوباڑو عبدالمالک بھٹو، ایس ایچ او کھینجو دین محمد لغاری، ایس ایچ او میرپور ماتھیلو عبدالمالک کمنگر کی قیادت میں ڈاکوؤں کے قریبی علاقے میں موجود تھے، جب ڈاکوؤں کی ایک بڑی تعداد نے ان پر حملہ کیا۔‘

انہوں نے کہا کہ اس حملے میں ایس او رونتی سمیت متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں

زخمیوں کو تحصیل ہسپتال اوباڑو کے بعد سکھر منتقل کر دیا گیا ہے

ڈی آئی جی پولیس جاوید جسکانی کا مزید کہنا تھا کہ کچے میں پولیس کی مزید نفری طلب کر لی گئی ہے۔
پولیس پر حملہ کرنے والوں کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا۔‘

ابتدائی طور پر پولیس نے بتایا تھا کہ حملے میں ایک ایس ایچ او زخمی بھی ہوا ہے، شہید پولیس اہلکاروں کی لاشیں اب تک ڈاکوؤں کے قبضے میں ہیں

تاہم اب تازہ اطلاعات کے مطابق ڈی ایس پی اور 2 ایس ایچ اوز سمیت شہید ہونے والے 5 اہلکاروں کی لاشیں ڈاکوؤں نے پولیس کے حوالے کر دی ہیں

کئی گھنٹوں بعد ڈاکوؤں نے شہید پولیس افسران اور اہلکاروں کی لاشیں پولیس کے حوالے کیں

ڈی آئی جی جاوید جسکانی نے بتایا کہ گھوٹکی کی تحصیل اوباڑو کے کچے میں مغویوں کی بازیابی کے لیے پولیس کیمپ قائم کیا گیا تھا۔

ڈی آئی جی کے مطابق رات کے وقت ڈیڑھ سو سے زائد ڈاکوؤں نے پولیس کیمپ پر حملہ کر دیا

جاوید جسکانی نے مزید بتایا کہ پولیس کی بھاری نفری کچے میں روانہ کردی گئی ہے

ایس ایچ او اوباڑو اصغر اعوان کے مطابق ڈاکوؤں کے حملے میں ڈی ایس پی اوباڑو عبدالمالک بھٹو، ایس ایچ او کھینجو دین محمد لغاری، ایس ایچ او میر پور ماتھیلو عبدالمالک اور 2 پولیس اہل کار شہید ہوئے ہیں۔

مقابلے میں ایس ایچ او رونتی غلام علی بروہی اور دیگر اہل کار زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

ایس ایس پی اوباڑو تنویر احمد تُنیو نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ پولیس کا مورال بلند ہے، ڈاکوؤں کا جواں مردی کے ساتھ مقابلہ کیا ہے

ان کا کہنا ہے کہ ڈاکو جدید اسلحے سے لیس ہیں، پولیس کو بھی جدید اسلحے کی ضرورت ہے

ایس ایس پی اوباڑو تنویر احمد تُنیو نے یہ بھی کہا کہ شہید اہلکاروں کا خلاء پُر نہیں ہوسکتا، شہداء کے اہلِ خانہ کے دکھ میں شریک ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close