خیبرپختونخوا پولیس کے مطابق پشاور سے تیمرگرہ جانے والی مسافر گاڑی میں دو مسافروں کے درمیان سیاسی بحث جھگڑے میں تبدیل ہو گئی اور اس دوران گولی چلنے سے ایک مسافر جان سے گیا
مردان پولیس کے مطابق یہ واقعہ پانچ نومبر ہفتے کو پشاور سے مسافر گاڑی تیمرگرہ جانے والی بس میں پیش آیا
بس تیمرگرہ جا رہی تھی، جس کے دو مسافروں میں سیاسی بحث چھڑ گئی تھی
’دونوں مسافروں نے ایک دوسرے کے سیاسی قائدین پر الزام تراشی کی اور بعد ازاں بات ہاتھا پائی تک پہنچی۔‘
قتل کے اس واقعے کا مقدمہ مردان کے تھانہ بائزئی میں درج کیا گیا ہے، جس کے مدعی مقتول کے زخمی بھائی وقاص الدین ہیں
ایف آئی آر کے مطابق لڑائی کے بعد گاڑی میں بیٹھے دیگر مسافروں نے معاملہ رفع دفع کرنے کی کوشش کی مگر ایک مسافر نے غصے میں کال کر کے اپنے رشتہ داروں کو موٹروے بابوزئی انٹرچینج بلا لیا
واقعے کے عینی شاہد اور مقتول کے چھوٹے بھائی وقاص الدین کے مطابق ’کچھ دیر بعد ڈنڈا بردار افراد نے مسافرکوچ کو زبردستی روک کر رحیم نامی مسافر کو مارنا پیٹنا شروع کر دیا۔‘
ایف آئی آر کے مطابق ڈنڈوں سے زخمی کرنے کے بعد ایک شخص نے فائرنگ کی، جس سے اُن کا زخمی بھائی رحیم الدین موقع پر ہلاک ہو گیا اور وہ خود زخمی ہو گئے
مقتول کے بھائی کے مطابق اس واقعے کے چشم دید گواہ ڈرائیور اور دیگر مسافر بھی ہیں
اسسٹنٹ سب انسپکٹر جہانگیر خان کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی رپورٹ موٹروے چوکی سے ملی، جس کے بعد مقدمہ درج کیا گیا۔ واقعہ میں ملوث ملزمان نامعلوم ہیں تاہم عینی شاہدین کے بیانات کی مدد سے ملزمان کو پکڑنے میں آسانی ہو گی
اے ایس آئی جہانگیر خان کا کہنا تھا کہ گاڑی میں موجود مسافروں کے بیانات کے مطابق آپس میں الجھنے والے مسافر موجودہ سیاسی صورتحال پر بحث کر رہے تھے
’عینی شاہدین نے بتایا کہ ایک نے کہا میرا لیڈر سچ بول رہا ہے، تمہارا لیڈر جھوٹا ہے، جس کے بعد تکرار میں شدت آ گئی اور بات لڑائی تک پہنچی۔‘