برطانوی شہر لیڈز سے تعلق رکھنے والے گیارہ سالہ یوسف شاہ نے بین الاقوامی مینسا آئی کیو ٹیسٹ (مقیاسِ ذہانت کی آزمائش) میں 162 اسکور کرتے ہوئے البرٹ آئن اسٹائن اور اسٹیفن ہاکنگ جیسے ذہین طبیعیات دان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور اس وقت توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں
آئی کیو ٹیسٹ میں اٹھارہ سال سے کم عمر افراد میں زیادہ سے زیادہ نمبر حاصل کرتے ہوئے یوسف شاہ نہ صرف اپنے خاندان بلکہ علاقے کی بھی اہم شخصیت بن گئے ہیں
یوسف کا حاصل کردہ 162 کا آئی کیو اسکور زیادہ سے زیادہ آئی کیو اسکور ہے، جو 18 سال سے کم عمر کے لوگوں کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے، اس لیے یہ خود بخود انہیں ایک فیصد لوگوں کی پوزیشن میں لے جاتا ہے، جن کا آئی کیو سب سے زیادہ ہے
انتہائی ذہین طالب علم کے اس اسکور کا موازنہ عالمی شہرت یافتہ طبیعیات دان اسٹیفن ہاکنگ اور آئن اسٹائن سے کیا جا رہا ہے
مبینہ طور پر اسٹیفن ہاکنگ کا مینسا آئی کیو اسکور 160 تھا، اور آئن اسٹائن، جنہوں نے کبھی بھی باضابطہ طور پر ٹیسٹ نہیں دیا، خیال کیا جاتا ہے کہ انہوں نے یہی اسکور حاصل کیا
ٹیسٹ کے ایک حصے کے دوران، یوسف کو بتایا گیا کہ اس کے پاس ’تین منٹ میں‘ جواب دینے کے لیے 15 سوالات ہیں لیکن انہوں نے غلطی سے یہ ’13 منٹ کے اندر‘ سنا تھا اور اس لیے سوالات کے جوابات دینے میں اپنا وقت نکالا۔ اس کے باوجود، یوسف نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا – سب سے اوپر ایک فیصد میں اور سب سے زیادہ اسکور کے ساتھ!
یوسف، جو اس وقت لیڈز، یارکشائر کے وِگٹن مور پرائمری اسکول میں چھٹی جماعت میں پڑھ رہے ہیں، نے بتایا کہ انہوں نے مینسا آئی کیو ٹیسٹ دینے کا فیصلہ اس وقت کیا، جب انہیں اسکول کے ساتھی مسلسل یہ یقین دہانی کراتے رہے کہ وہ کس قدر ذہین اور انتہائی قابلیت کے حامل ہیں
یوسف شاہ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’ہمیشہ یہ خواہش رکھتا تھا کہ میں ٹیسٹ دینے والے دو فیصد لوگوں میں شامل ہو سکتا ہوں اور میرے لیے یہ سرٹیفکیٹ حاصل کرنا انتہائی خاص ہے۔‘
ذہین طالب علم کا کہنا ہے کہ انہیں ہر وہ کام کرنا اچھا لگتا ہے، جو دماغ کو متحرک رکھتا ہے اور وہ سدوکو پزل اور روبک کیوبز کو حل کر کے لطف اندوز ہوتے ہیں
ریاضی کے ذہین طالب علم نے کیوبز کے ساتھ خاص مہارت سے دماغ لڑانا شروع کیا اور صرف ایک مہینے کی پریکٹس سے آئی کیو ٹیسٹ میں شامل ہو کر کامیابی کا یہ ریکارڈ حاصل کر لیا
یوسف کو جغرافیہ اور جھنڈوں میں بھی دلچسپی ہے، وہیں ریاضی ان کا جنون ہے۔ ماضی میں، اسے اوپر والے سال کے ساتھ ریاضی پڑھنے کے لیے مدعو کیا گیا تھا لیکن اس کے والدین نے کہا: ”اس کی سماجی ترقی کے لیے، ہم چاہتے ہیں کہ وہ اپنے سال کے گروپ کے ساتھ رہے“
یوسف شاہ اپنے والد عرفان اور والدہ ثناء سمیت دو بھائیوں ذکی اور خالد کے ساتھ وائٹن مور، لیڈز میں رہتے ہیں اور اس کامیابی کا جشن منانے کے لیے والدین اور بھائیوں کے ساتھ وہ اپنے من پسند چکن ریسٹورنٹ میں گئے
اس موقع پر یوسف کی والدہ نے بتایا ’ہمیں اپنے بیٹے پر بڑا فخر ہے کہ وہ بین الاقوامی مینسا آئی کیو ٹیسٹ دینے والا ہمارے خاندان میں پہلا شخص بن گیا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا ’حقیقت میں اس کے لیے شروع میں تھوڑی فکرمند تھی۔ ہم سوچ رہے تھے کہ یہ ٹیسٹ ہال میں جا کر گھبرا جائے گا، وہاں بڑی عمر کے ذہین لوگ ہوں گے لیکن اس نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔‘
یوسف کی والدہ نے بتایا ’میں اپنے بیٹے کے اندر ذہانت اور محنت کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے اس کی صلاحیتوں کو ابھارتی ہوں، تاہم اکثر پیار سے یہ بھی کہتی ہوں کہ آپ کے والد آپ سے زیادہ ذہین ہیں۔‘
یوسف کے والد عرفان کے مطابق ٹیسٹ دینے سے پہلے یوسف کی کوئی خاص تیاری نہیں تھی۔ اس کے بیٹے نے وہی کیا جو وہ پہلے ہی کر رہا تھا
ذہین طالب علم کے آٹھ سالہ بھائی خالد نے اپنا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بھی عمر کے اس حصے میں پہنچ کر اپنے بھائی کی طرح مینسا آئی کیو ٹیسٹ میں ضرور شرکت کریں گے
یوسف شاہ جو قدرتی طور پر ریاضی کے مضمون میں کمال مہارت رکھتے ہیں، ان کی خواہش ہے کہ کیمبرج یا آکسفورڈ میں اپنے پسندیدہ شعبے میں تعلیم حاصل کریں
واضح رہے کہ مینسا دنیا میں سب سے زیادہ آئی کیو رکھنے والوں کی ایک انجمن ہے۔ صرف وہی لوگ جو 98ویں پرسنٹائل یا اس سے زیادہ اسکور کرتے ہیں وہ اس تنظیم میں شامل ہو سکتے ہیں، جس کا صدر دفتر کیتھورپ، ساؤتھ کیسٹیون، لنکن شائر، انگلینڈ میں ہے۔