اس دور میں اکثریت ایسے افراد کی ہے، جو دفاتر میں کام کرتے ہیں یا پھر ان کا غیر سرگرم طرز زندگی انہیں کرسی پر بیٹھائے رکھتا ہے، جس سے وہ کئی جسمانی پیچیدگیوں کا شکار ہو جاتے ہیں
سعودی عرب میں مدینہ کی طیبہ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر محمد الاحمدی نے زیادہ بیٹھنے سے پیدا ہونے والی بیماریاں کم کرنے والی ’ہیلتھ چیئر‘ ایجاد کرکے کاپی رائٹ کے سعودی ادارے میں اس کی رجسٹریشن کرا لی ہے
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ڈاکٹر الاحمدی کی ایجاد کا تعلق عصر حاضر میں رائج اس طرز معاشرت سے ہے، جسے اپنانے کی وجہ سے دنیا بھر میں لوگ مختلف قسم کی بیماریوں سے دوچار ہو رہے ہیں۔ اس کے تحت کرسی کے استعمال کے طریقہ کار اور اس پر بیٹھنے کے دورانیے کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی گئی ہے
اس کا مقصد یہ ہے کہ کرسی پر زیادہ بیٹھنے سے صحت کو پہنچنے والے نقصانات سے بچا جا سکے اور حفظان صحت کا اہتمام کیا جائے۔ یہ وہ سفارشات ہیں، جو صحت تنظیموں اور اداروں کی جانب سے وقتاً فوقتاً جاری ہوتی رہتی ہیں
پروفیسر ڈاکٹر محمد الاحمدی نے بتایا کہ دنیا بھر کے ماہرین صحت کی سفارش ہے کہ تیس منٹ سے زیادہ کرسی پر نہ بیٹھا جائے
ذیابیطس کی امریکی سوسائٹی اپنی سفارشات میں اس پر زور دیتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ تیس منٹ تک کرسی پر بیٹھا جائے
سوسائٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ نصف گھنٹے بیٹھنے کے بعد تین منٹ تک چہل قدمی کی جائے اس کے بعد دوبارہ کرسی پر بیٹھا جائے
امریکی سوسائٹی کا کہنا ہے کہ جو لوگ اپنے دفتر سے ڈیوٹی کے دوران باہر نہ جا سکتے ہوں وہ ہر تیس منٹ بعد تین منٹ کا وقفہ دیں اور کرسی سے اٹھ جائیں
ڈاکٹر محمد الاحمدی نے جو کرسی ڈیزائن کی ہے، اس کی خصوصیت یہ ہے کہ اس پر بیٹھنے کے ٹھیک آدھے گھنٹے بعد کمر کو سہارا دینے والا تکیہ کرسی نشین کو کرسی چھوڑنے پر مجبور کر دیتا ہے اور تین منٹ تک کمر کو سہارا دینے والا تکیہ تہہ ہو جاتا ہے اور اس کے بعد کرسی اپنی طبعی شکل میں آجاتی ہے
محمد الاحمدی نے کہا کہ ہیلتھ چیئر اسکالرز کے علاوہ طب و صحت کے میدان میں کام کرنے والے ڈاکٹر اور نرسوں کے لیے بھی مفید ہے۔ مختلف عمر کے لوگ اسے استعمال کر سکتے ہیں۔ اس کی بدولت موٹاپے، دل، ذیابیطس، ہڈیوں کی کمزوری اور بلڈ پریشر وغیرہ سے تحفظ حاصل ہو جاتا ہے۔