سندھ اسمبلی نے میٹرک ، انٹرمیڈیٹ اور ٹیکنیکل بورڈ کے طلبہ کو کورونا وائرس وبائی امراض کے پیش نظر امتحانات لئے بغیر ترقی دینے کا بل پاس کر لیا.
پارلیمانی امور کے وزیر مکیش کمار چاولا کے ذریعہ پیش کردہ سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن اور سندھ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (ترمیمی) بل ، 2020 ، کو حزب اختلاف کی جماعتوں – پاکستان تحریک انصاف ، متحدہ قومی موومنٹ -(پاکستان) کے ساتھ منظور کیا گیا۔
اس بل کے تحت بورڈز کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ بغیر امتحان کے ترقی پانے والے امیدواروں کو سرٹیفکیٹ اور ڈپلوما فراہم کریں.
اس بل میں لکھا گیا ہے: "اسٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلے کو نافذ کرنے کے لئے ٹیکنیکل ایجوکیشن اور جنرل ایجوکیشن کے بورڈز کے موجودہ قوانین میں مختلف کلاسوں کے طلبہ کی براہ راست ترقی کے لئے کوئی بندوبست نہیں ہے.”
بل میں مزید لکھا ہے کہ کووڈ 19 وبائی اثرات نے ملک کے ساتھ ساتھ صوبہ سندھ کے عوام کی زندگیوں کو بھی شدید متاثر کیا ہے اور تعلیم کے شعبے سمیت زندگی کا ہر شعبہ اس سے متاثر ہوا ہے۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ آف سندھ کی اسٹیئرنگ کمیٹی نے 16 مئی 2020 کو اپنی ذیلی کمیٹیاں تشکیل دیں تھیں، جن میں بتایا گیا تھا کہ اسکولوں اور کالج کی سطح پر تمام کلاسوں کے امتحانات کا انعقاد کورونا وائرس وبا کی وجہ سے تقریباً ناممکن ہوگیا ہے۔
وزیر تعلیم سعید غنی نے اس بات کی نشاندہی کی کہ موجودہ قوانین طلبہ کو بغیر امتحان کے اگلے درجات میں ترقی دینے کی اجازت نہیں دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے تبادلہ خیال کے ذریعے کورونا وائرس کے تناظر میں امیدواروں کی ترقی کا فیصلہ کیا۔ سندھ حکومت نے اس حوالے سے قانون میں ترمیم کی تجویز پیش کی تھی.
یاد رہے کہ سندھ حکومت نے کروناوائرس وبا سے تعلیمی اداروں کی بندش کی وجہ سے اعلان کیا تھا کہ نویں تا بارہویں جماعتوں کے امتحانات لینے کے بجائے طلبہ کو پروموٹ کر کے پاس کیا جائے گا. جس کے بعد یی معاملہ قانونی پیچیدگیوں کی نذر ہوگیا تھا. اس ضمن میں سندھ حکومت کی افسرشاہی کی طرف سے بھی انتہائی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ دیکھنے کا ملا.
بالآخر سندھ اسمبلی نے یہ اہم بل پاس کر لیا، جس میں طلبہ کو براہ راست ترقی دے کر پاس کرنے کے حوالے سے ترميم کی گئی ہے. جس سے ان لاکھوں طلبہ نے سکھ کا سانس لیا ہے، جو غیر یقینی اور غیر واضح صورتحال کی وجہ سے شش و پنج کا شکار تھے.
واضح رہے کہ طلبہ کو براہ راست ترقی دینے کے حوالے سے وفاق، بلوچستان اور خیبر پختون خواہ میں پہلے ہی نوٹیفکیشن جاری کر کے پروموشن پالیسی کی منظوری دی جا چکی ہے.