فٹبال ورلڈکپ کی تاریخ کے وہ کھلاڑی، جنہیں اب بھی اپنے شاندار کھیل کی وجہ سے یاد کیا جاتا ہے

ویب ڈیسک

18 دسمبر، اتوار کو قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ فائنل میں فرانس کا مقابلہ ارجنٹینا سے ہو گا۔ دونوں ٹیموں کے اسٹار کھلاڑی لیونل میسی اور کیلیان ایمباپے گذشتہ ایک ماہ سے قطر میں اپنی اپنی قوموں کے خواب کو لے کر منزل سے ایک قدم کی دوری پر ہیں

فٹبال ورلڈکپ کے ماضی کے صفحات بھی ایسے کھلاڑیوں کے کارناموں سے بھرے ہوئے ہیں، جنہوں نے اپنے اپنے ملکوں کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا

تاریخی اعتبار سے ان میں سے پہلا نام ہے برازیل کے پیلے کا۔۔ پیلے صرف سترہ برس کے تھے، جب برازیل سنہ 1958 کے ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے سویڈن گیا۔ اپنے ملک کے ابتدائی دو مقابلوں سے باہر رہنے کے بعد اس فارورڈ کھلاڑی نے سوویت یونین کے خلاف یکے بعد دیگرے دو گول کیے اور اس کے بعد کوارٹر فائنلز میں ویلز کے خلاف گول کر کے اپنی ٹیم کو ایک صفر سے جیت دلوائی

وہاں سے پھر پیلے کو روکنا ممکن نہیں رہا۔ اُنہوں نے فرانس کے خلاف سیمی فائنل میں ہیٹ ٹرک کی۔ یہ میچ پانچ دو سے برازیل کے نام رہا۔ اس کے بعد اُنہوں نے فائنل میں سویڈن کو ہرایا

یہ پیلے کے لیے تین میں سے پہلا ورلڈکپ ٹائٹل تھا مگر وہ 1962ع میں صرف ابتدائی دو مقابلوں میں نظر آئے اور اس کے بعد انجری کے باعث ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئے

سنہ 1970ع میں وہ اپنی بہترین فارم میں تھے اور اُنہوں نے چار گول کیے، جن میں اٹلی کے خلاف چار ایک سے جیتے جانے والے میچ میں برازیل کا پہلا گول بھی شامل ہے

ان عظیم کھلاڑیوں میں ایک نام ارجنٹینا کے ماریو کیمپیس کا ہے۔
ارجنٹینا نے دو مرتبہ ورلڈکپ جیتا ہے اور دونوں ہی مرتبہ ایک کھلاڑی نے سب سے زیادہ اہم کردار ادا کیا۔ سنہ 1978 میں ہوم گراؤنڈ پر یہ ماریو کیمپیس تھے

ویلینسیا کے لیے کھیلنے والے یہ اسٹرائیکر لا لیگا کے پے در پے دو سیزنز میں سب سے زیادہ گول اسکورنگ کھلاڑی بننے کے بعد اس ٹورنامنٹ میں گئے تھے اور وہ ارجنٹینا کے واحد کھلاڑی تھے، جو اپنے ملک میں فٹبال نہیں کھیل رہے تھے

کیمپیس پہلے گروپ فیز میں اسکور نہیں کر سکے مگر دوسرے فیز میں اُنہوں نے پولینڈ کے خلاف دو گولز کر کے اپنی ٹیم کو دو صفر سے فتح دلوائی اور پھر پیرو کے خلاف چھ صفر سے جیت میں اپنے ملک کے لیے پہلا اور تیسرا گول کیا

اس سے ارجنٹینا فائنل میں پہنچ گیا اور کیمپس نے دو مرتبہ مزید گول کیے جن میں سے دو گول بیونس آئرس میں نیدرلینڈز کے خلاف تھے۔ اس میچ میں ارجنیٹنا کو تین ایک سے فتح ہوئی

ارجنٹینا نہ صرف پہلی مرتبہ ورلڈکپ جیتا بلکہ کیمپیس بھی اس ٹورنامنٹ کے سب سے زیادہ گول اسکور کرنے والے اور بہترین کھلاڑی بن کر سامنے آئے

ان میں تاریخی اعتبار سے تیسرا نام اٹلی کے پاؤلو روسی کا ہے۔ پاؤلو روسی جب اسپین میں 1982ع کے ورلڈکپ میں شامل ہوئے تو اس وقت وہ سیری آ فٹ بال لیگ میں میچ فکسنگ اسکینڈل کے باعث دو سال کی پابندی سے تازہ تازہ باہر آئے تھے۔ قومی ٹیم کے مینیجر اینزو بیئرزوٹ کو انہیں سلیکٹ کرنے پر اطالوی میڈیا نے آڑھے ہاتھوں لیا

مگر ایک برے آغاز کے بعد اسٹرائیکر نے برازیل کے خلاف ایک ایسے میچ میں ہیٹ ٹرک کی، جسے جیتنا اٹلی کے لیے سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے ضروری تھا

اس کے بعد اُنہوں نے سیمی فائنل میں اٹلی کے لیے دو گول کیے، جس کے باعث اٹلی کو پولینڈ پر دو صفر سے فتح حاصل ہوئی اور اُنہوں نے مغربی جرمنی کے خلاف تین ایک سے جیتے گئے میچ میں اٹلی کا پہلا گول کیا

روسی کے چھ گولز نے اُنہیں ٹاپ اسکورنگ کھلاڑی کے طور پر گولڈن بوٹ اور پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کے لیے گولڈن بال دلوائی

یہ فہرست یقیناً ارجنٹینا کے عظیم ترین فٹبالر ڈیگو میراڈونا کے بغیر نامکمل ہے۔ کپتان میراڈونا نے اپنے جادوئی کھیل سے 1986ع میں ارجنٹینا کو میکسیکو میں ہونے والا ورلڈکپ جیتنے میں مدد دی جو ان کا دوسرا ورلڈکپ تھا۔ ان کا پہلا گول اٹلی کے خلاف تھا جس میں میچ ایک ایک سے برابر رہا اور ارجنٹینا گروپ میچ جیت گیا

کوارٹر فائنلز میں اُنہوں نے دو گول کیے تو ارجنٹینا نے دو ایک سے انگلینڈ کو ہرا کر ٹورنامنٹ سے باہر کر دیا

پہلا گول اگرچہ اختلافی رہا، لیکن دوسرا گول آج تک ورلڈکپ کی بہترین اسٹرائیکس میں سے ایک مانا جاتا ہے، جب اُنہوں نے گیند اپنے ہاف میں حاصل کی اور انگلینڈ کے دفاع کو توڑتے ہوئے زبردست انداز میں بال گھماتے ہوئے اسے گول پوسٹ میں پہنچا آئے

اس کے بعد اُنہوں نے بیلجیئم کے خلاف دو صفر سے جیتے گئے فائنل میں دو شاندار گول کیے اور پھر اُنہوں نے فائنل میں مغربی جرمنی کے خلاف تین دو سے فتح میں بھی شاندار کردار ادا کیا

پانچ گولز کرنے اور پانچ میں مدد دینے کے باعث اُنہیں اس مقابلے کے بہترین کھلاڑی کے طور پر گولڈن بال کا ایوارڈ دیا گیا

اس فہرست میں فرانس کے زین الدین زیڈان کا نام بھی شامل ہے۔
ماہر مڈفیلڈر زین الدین زیڈان 1998 کے ورلڈکپ میں فرانس کے پوسٹر بوائے تھے اور اس کی میزبانی بھی فرانس نے ہی کی تھی

اُنہوں نے ٹورنامنٹ کے آغاز میں اپنے ملک کے پہلے گول میں مدد دی جو جنوبی افریقہ کے خلاف کرسٹوف دوگاری نے کیا تھا۔ اس میچ میں فرانس کو تین صفر سے فتح حاصل ہوئی

اس کے بعد زیڈان نے سعودی عرب کے خلاف جیت میں بھی اہم کردار ادا کیا مگر ڈنمارک کے خلاف تیسرے گروپ مقابلے سے باہر رہے۔ اس کے علاوہ وہ لاسٹ 16 کے راؤنڈ میں پیراگوئے کے خلاف میچ بھی نہیں کھیل سکے جو ایکسٹرا ٹائم میں فرانس نے ایک صفر سے جیتا تھا

فائنل میں زیڈان نے برازیل کے خلاف دو ہیڈرز اسکور کیے اور فرانس نے یہ میچ تین صفر سے جیت لیا۔ ان کی کارکردگی کی بنا پر اُنھیں ٹورنامنٹ کی ٹیم میں جگہ ملی۔ دو برس بعد اُنھیں یورو 2000 میں بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ یہ ٹورنامنٹ بھی فرانس نے جیتا تھا

اس فہرست میں ایک اور نام برازیل کے رونالڈو کا ہے۔ سنہ 1999 میں برازیل کے اسٹرائیکر رونالڈو کا گھٹنے کی ایک شدید چوٹ کے باعث کریئر ختم ہونے کے کنارے پر تھا مگر اُنہوں نے زبردست کم بیک کیا

سنہ 2002ع کا ٹورنامنٹ جو جنوبی کوریا اور جاپان میں ہوا اس میں رونالڈو نے سنسنی خیز کارکردگی دکھاتے ہوئے چار برس پرانا برا خواب دفن کر دیا اور سات میچز میں آٹھ گول کیے

اُنھوں نے تین گروپ میچز میں چار گولز کیے جن میں سے ایک ترکی کے خلاف دو ایک سے جیتے گئے میچ میں تھا، دوسرا چین کے خلاف چار صفر سے جیتے گئے ایک میچ میں، اور دو گول کوسٹاریکا کے خلاف پانچ دو سے جیتے گئے میچ میں سکور کیے

اس کے بعد اُنہوں نے لاسٹ 16 راؤنڈ میں بیلجیئم کے خلاف دو صفر سے جیتے گئے میچ میں بھی ایک گول کیا، سیمی فائنل میں ترکی کے خلاف ایک صفر سے جیتے گئے میچ میں واحد گول ان کا تھا اور جرمنی کے خلاف فائنل میں دونوں گول اُنھوں نے کیے

رونالڈو اس ٹورنامنٹ کے سب سے زیادہ گول اسکور کرنے والے کھلاڑی بنے اور تب سے اب تک ورلڈ کپ میں کسی نے ان کا ریکارڈ نہیں توڑا مگر اس مرتبہ لیونل میسی اور امباپے دونوں ہی یہ کام کر سکتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close