امریکی میں کرسمس کے موقع پر ’صدی کے بدترین‘ برفانی طوفان سے ہونے والی تباہی کے پیش نظر صدر جو بائیڈن نے نیو یارک کے لیے وفاقی امداد کی منظوری دے دی ہے
اس شدید سرد موسم کے نتیجے میں نو امریکی ریاستوں میں ہونے والے مختلف واقعات میں، اب تک کم از کم پچاس افراد ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں، جبکہ لاکھوں گھر بجلی سے محروم ہیں
اس طرح کا شدید موسم سرما کا طوفان اس سے پہلے لوگوں نے شایدکبھی نہیں دیکھا۔ متاثرہ علاقوں میں لوگ اس سے بچنے کے لیے گرم پناہ گاہوں کی تلاش میں ہیں۔ طوفان کا دائرہ کینیڈا کی سرحد سے متصل بڑی جھیلوں سے لے کر میکسیکو کی سرحد کے ساتھ ریو گرانڈے تک پھیلا ہوا ہے
یہ حالات جمعرات سے ‘بم طوفان’ نامی سائیکلون کے بننے سے پیدا ہوئے ہیں جس سے ماحولیاتی دباؤ میں اچانک کمی واقع ہونے کی وجہ سے برف باری اور شدید سرد ہوائیں چلتی ہیں
تیز ہواؤں کے ساتھ یہ طوفان ریاست نیویارک کے دوسرے بڑے شہر بفلو سے اتوار کو ٹکرایا۔ طوفان کے سبب پورے علاقے نے جیسے سفید چادر اوڑھ لی۔ ان حالات نے ایمر جنسی رسپانس کی کوششوں کو مفلوج کر دیا
امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ انہوں نے نیویارک میں شدید ترین سرد موسم کی تازہ تفصیلات حاصل کرنے کے لیے گورنر کیتھی ہوچل سے بات کی ہے
صدر جو بائیڈن نے کہا ’ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تیار ہیں کہ انہیں اس صورتحال سے نکلنے کے لیے جو بھی چاہیے، وہ انہیں فراہم کیا جائے۔‘
امریکہ میں حکام نے اس برفانی طوفان کو ’صدی کا بدترین طوفان‘ قرار دیا ہے، جس سے اب تک سب سے زیادہ نیویارک متاثر ہوا ہے
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکہ میں پیر کو بھی امدادی کارکن ان افراد کو بچانے میں مصروف رہے جو شدید برف کے باعث پھنس کر رہ گئے تھے
حکام کے مطابق نیویارک میں صورتحال انتہائی خراب ہے، خاص طور پر بفیلو میں جہاں بجلی نہیں ہے، گاڑیوں کے اندر اور برف تلے دبی لاشیں مل رہی ہیں اور امدادی کارکن ہر ایک گاڑی کی تلاشی لے رہے ہیں تاکہ مزید زندہ یا مردہ افراد کو نکالا جا سکے
فلائیٹ اویئر نامی ویب سائٹ کے مطابق اس دوران اب تک پندرہ ہزار سے زائد پروازیں منسوخ کی جا چکی ہیں، جن میں سے 3800 صرف پیر کو منسوخ کی گئیں
نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچل نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ یقینی طور پر صدی کا بدترین برفانی طوفان ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’فی الحال یہ کہنا قبل از وقت ہو گا کہ طوفان ختم ہو رہا ہے۔‘
کیتھی ہوچل کے مطابق ’مغربی نیور یارک کے علاقے ایک رات میں تیس سے چالیس انچ برف میں ڈھک گئے ہیں‘
امریکہ کی نیشنل ویدر سروس کے مطابق کئی فٹ برف پڑنے کے بعد پیر کو مزید چودہ انچ تک برف پڑی، جس کے بعد شہر برف میں دفن ہو چکے ہیں
امریکی محکمہ موسمیات ‘نیشنل ویدر سروس’ نے جمعرات کو شروع ہونے والے اس طوفان کو ”ایک نسل میں ایک بار” کا واقعہ قرار دیا ہے۔ اس کی وجہ سے ملک کے بعض حصوں میں درجہ حرارت منفی 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا ہے
یہاں تک کہ جنوبی ریاست فلوریڈا میں بھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر تقریباً پانچ سالوں میں پہلی بار درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گر گیا
موسم کی پیش گوئی کرنے والوں کا کہنا ہے کہ شدید سردی ایک ”بم سائیکلون” کے ذریعے پنپتی ہے، جو اس وقت ہوتا ہے جب مضبوط طوفان کے دوران ماحولیاتی دباؤ میں بہت تیزی سے کمی آ جاتی ہے
طوفان کینیڈا کی سرحد پر واقع بڑی جھیلوں کے قریب تیار ہوا اور پھر اس نے اس برفانی طوفان کی صورت اختیار کر لی، جس میں تیز ہواؤں کے ساتھ برف باری بھی شامل تھی۔