وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے کہا ہے کہ حکومت نے تدریسی لائسنس متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کا ایک بل جلد ہی پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے پنجاب اسمبلی کے ایوان میں تعلیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ، "ڈاکٹروں اور انجینئروں کی طرح اساتذہ کا بھی اندراج کیا جائے گا اور اس کا قانون جلد ہی پنجاب اسمبلی کے سامنے پیش کیا جائے گا۔”
ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے دوسرے ممالک میں اساتذہ کو روزگار کے بہتر مواقع میسر آئیں گے۔
انہوں نے قانون سازوں کو آگاہ کیا کہ مجوزہ قانون کے ذریعے پرائیوٹ اسکولوں میں طلبہ اور تدریسی عملے کو ہراساں کرنے کے مسائل سے بھی نمٹا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی دعوی’ کیا ہے کہ عید الاضحی’ کے بعد ساٹھ ہزار نجی اسکولوں کی آن لائن رجسٹریشن کے بعد ، رقم اور سفارش کا عمل دخل ختم کردیا جائے گا۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ پچھلی حکومتوں نے کبھی تعلیمی اداروں کے انتظامی امور کے حوالے سے ٹیکنالوجی کا استعمال نہیں کیا۔
پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس نے کہا کہ جب انہوں نے وزارتِ تعلیم کا چارج سنبھالا تو انہیں لگا، جیسے انہیں تعلیم کی بجائے صرف تبادلوں کے وزیر کا کام سونپا گیا ہے، کیونکہ کئی سالوں سے پڑی ٹرانسفر کی درخواستوں کے ڈھیر لگے ہوئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے مسلسل دس سال پنجاب پر حکومت کی، لیکن تعلیم کے شعبے میں تبادلوں کا باقاعدہ نظام بنانے کے لئے کوئی کام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے بغیر کسی لاگت کے ایک ایپ تیار کی اور اس طرح صرف بائیس شکایات کے ساتھ بائیس ہزار خواتین اساتذہ کے والدین کے اطمینان کے لئے تبادلہ کیس نمٹائے گئے۔