میانوالی: گھر میں بیکار پڑی کام کی اشیاء اور سعادت بیگم کا ’نیک قدم‘

ویب ڈیسک

آج کل ہر انسان اپنے لئے سوچتا ہے اور فکر معاش میں ارد گرد سے لا تعلق سا نظر آتا ہے۔ بے روزگاری، مہنگائی، فقر وفاقہ، بے چینی، بدامنی اور اضطراب میں بے انتہاباضافہ ہو گیا ہے، اس صورت حال نے بے شمار معاشرتی، اقتصادی، تہذیبی اور ثقافتی و تمدنی مسائل کو جنم دیا ہے

ایسے حالات میں قابل تحسین ہیں وہ انسان، جو لوگوں کے دُکھ درد سمیٹنے اور ان میں آسانیاں بانٹنے کے لئے سرگرم ہیں۔وہ دکھی انسانیت کی خدمت اور فلاحی کام میں حصہ لے کر معاشرے کی بہت بڑی خدمت کر رہے ہیں ۔ آج کے اس پرفتن دور میں ایسے انسانوں کی موجودگی امید کی ایک کرن ہے

انہی میں سے ایک، میانوالی کے علاقے کالاباغ کی رہائشی اور سماجی کارکن پینسٹھ سالہ سعادت بیگم پراچہ بھی ہیں، جو اپنے دل میں خدمات خلق کا جذبہ لیے ہفتے میں ایک دن اپنے بیٹوں کے ہمراہ غریب آبادی اور گلیوں میں واقع گھروں پر دستک دینے نکل پڑتی ہیں

سعادت بیگم پراچہ نے دراصل دیوارِ رحمت کی طرز پر ’نیک قدم‘ کے نام سے مہم شروع کر رکھی ہے، جس کے تحت وہ گھر گھر جا کر چادر میں لوگوں سے وہ اشیا جمع کرتی ہیں، جو ان کے کام کی نہیں ہوتیں لیکن کسی اور کے کام آ سکتی ہیں

پینسٹھ سالہ سعادت بیگم ہفتے میں ایک دن اپنے بیٹوں کے ہمراہ غریب آبادی اور گلیوں میں واقع گھروں پر دستک دے کر اپنے آنے کا مقصد بیان کرتی ہیں اور ان کے سامنے چادر پھیلاتی ہیں، جس کے بعد اس گھر کے مکین وہ چیزیں چادر میں ڈال دیتے ہیں، جو ان کے کام کی نہیں ہوتیں اور اپنی ضرورت کی چیزیں چادر سے اٹھا لیتے ہیں

بنیادی ضروریات کی تشفی کے علاوہ اس مہم کا ایک اہم مقصد غریب طبقے کی وہ احساس محرومی ختم کرنا ہے، جو دوسروں سے مانگنے یا لینے میں اس کے اندر جنم لیتی ہے

اس ’نیک قدم‘ مہم کا ایک خاص پہلو یہ بھی ہے کہ چادر میں ضرورت مند کو کچھ دینے پر پابندی بالکل نہیں، یعنی وہ انتہائی ضرورت کی چیزیں بلا حیل و حجت اٹھا بھی سکتا ہے

اس نیک قدم مہم میں سعادت بیگم اپنے بیٹوں کے ہمراہ مکینوں سے فالتو کپڑے، جوتے، برتن، کھلونے اور استعمال کی دیگر اشیا اکٹھی کرتی ہیں، جبکہ چادر میں بچ جانے والی اشیا خاتون اپنے گھر میں لاکر جمع کرتی ہیں، جہاں سے ضرورت مند یہ چیزیں لے کر جاتے رہتے ہیں

سعادت بیگم مستقبل میں اس مہم کا دائرہ کار دیگر شہروں میں بھی بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہیں تاکہ ضرورت مند زیادہ سے زیادہ مستفید ہوں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close