خود اعتمادی ایک ایسا وصف ہے، جس کے بغیر کوئی بھی شخص، خواہ وہ کتنی ہی خوبیوں کا مالک کیوں نہ ہو، کامیاب نہیں ہو سکتا۔ خوداعتمادی ایک صحتمند شخصیت کے لئے بنیادی حیثیت رکھتی ہے
خود اعتمادی ایک ایسا جوہر ہے جو انسان کے ذہن میں ایسی صفات پیدا کر دیتا ہے کہ وہ مشکل سے مشکل کام بھی آسان سمجھنے لگتا ہے اور وہ ہر ذمہ داری کو بخوشی قبول کرنے اور اس کے نبھانے میں کوئی گھبراہٹ محسوس نہیں کرتا۔ ایسے شخص کی گفتار بامعنی اور شخصیت پروقار ہوتی ہے
اگر آپ اپنا مقصد حاصل کرنے میں کسی بھی وجہ سے ناکام ہیں تو کیا اس کا قصوروار آپ اپنے آپ کو ٹھہرائیں گے؟
ہو سکتا ہے کہ یہاں کچھ لوگ اس بات سے اتفاق کریں کہ زندگی میں ایسا موڑ ضرور آتا ہے، جب آپ اپنی قابلیت کو صحیح پہچاننے سے قاصر ہوں یا مشکل کا بہادری سے مقابلہ کرنے میں گھبراہٹ کا شکار ہوں
آپ نے ’اعتماد‘ کا لفظ ضرور سنا ہوگا، یہ انگریزی لفظ confidence کا ترجمہ ہے۔ انگریزی کا یہ لفظ لاطینی زبان کے الفاظ confidentia یا conf ī dere سے آیا ہے، جس کے معنی ہیں، مکمل طور پر بھروسہ کرنا یا یقین رکھنا
اس طرح خود اعتمادی کا مطلب خود پر مکمل بھروسہ اور یقین رکھنا ہے۔ ایسے لوگ جو زندگی میں کچھ حاصل کرنے کی کوشش میں خود پر اعتماد کھو دیتے ہیں، وہ لوگ خود پر بھروسہ نہیں رکھ پاتے
بہت سارے لوگوں کے پاس تعلیم، ڈگری، مہارت، اسکلز اور تجربہ ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود صرف چند لوگ ہی اپنی زندگی میں کامیابی کی وہ منازل طے کر پاتے ہیں جن کی خواہش ہر انسان رکھتا ہے
ایسے لوگوں میں خود اعتمادی کا فقدان اُن کی زندگی کے عملی میدان میں ترقی کی راہ میں رکاوٹ کا سبب بتنا ہے
خود اعتمادی کا فقدان ہمیں پریشان رکھتا ہے۔ اس سے بڑھ کر یہ کہ ہم ناخوش رہتے ہیں اور اتنے کامیاب نہیں ہوتے، جتنا ہمیں خود اعتمادی کی صورت میں ہونا چاہیے۔ بعض افراد میں خود اعتمادی کی اتنی کمی ہوتی ہے کہ ہر نئے کام میں ہاتھ ڈالتے ہوئے ڈرتے ہیں۔ وہ اپنے بارے میں بے یقین ہیں
تو آئیے جانتے ہیں کہ انسان خود اعتمادی کیسے بحال کر سکتا ہے؟
اعتماد کے بارے میں اپنے ادراک کی اصلاح کریں اور قبول کریں کہ ہر کوئی غلطیاں کرتا ہے
خود اعتمادی کی کمی کامل نہ ہونے کے خوف سے براہ راست جڑا ہوئی ہے۔ لیکن یاد رکھیں کہ کوئی بھی انسان مکمل نہیں، کمیاں سب میں ہیں اور غلطیاں سب سے ہوتی ہیں۔ یہاں تک کہ سب سے زیادہ پراعتماد لوگوں سے بھی۔۔ فرق یہ ہے کہ وہ غلطی کو سیاق و سباق میں ڈالنے کے قابل ہیں۔ زیادہ تر غلطیاں کیریئر کو ختم کرنے والی یا مجموعی کاروباری کامیابی کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتیں۔ اس لیے اس خوف میں رہنے کے بجائے بہترین کام کریں جو آپ کر سکتے ہیں اور اپنی غلطیوں سے سیکھیں، بشمول ٹائم مینجمنٹ کی کمی یا غیر موثر عمل
اپنے اندر بیٹھے ہر بات میں کیڑے نکالنے والے نقاد کو خاموش کرنا سیکھیں
ایک تحقیق کے مطابق ، ایک اندازے کے مطابق 70 فی صد لوگ اپنی زندگی میں ’امپوسٹر سنڈروم‘ کا تجربہ کرتے ہیں، جو کہ دھوکہ دہی کے طور پر سامنے آنے کا مستقل خوف ہے۔ ہر کوئی عدم تحفظ کا شکار ہے اور اپنی صلاحیتوں پر شکوک کا شکار ہے۔ مثبت سوچ اور تخلیقی تصور کے ذریعے اپنی غیر ضروری تنقیدی آواز کو خاموش کرنے سے آپ کو اپنی صلاحیتوں یا طاقت میں عدم تحفظ یا ناکافی کے احساسات پر قابو پانے میں مدد ملے گی
کچھ لوگوں کے لیے، کم خود اعتمادی اس وقت ظاہر ہوتی ہے جب وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ ہمارے تمام خیالات حقیقت پر مبنی نہیں ہیں، بلکہ ہمارے دماغی نیوران کے ایک ساتھ فائر کرنے کے عادت کا ردعمل ہیں۔ اس کو ختم کرنے کا ایک طریقہ حقائق پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ مثال کے طور پر، اگر آپ کو نہیں لگتا کہ آپ کوئی اچھا کام کر رہے ہیں، تو کیا آپ کو واقعی یہ رائے موصول ہوئی ہے؟ یہ سادہ مشق آپ کو اپنے بارے میں زیادہ حقیقت پسندانہ ادراک دے سکتی ہے اور آپ کا اعتماد بڑھا سکتی ہے
خود ہمدردانہ خود قبولیت کی مشق کریں
کلیئر امپیکٹ کنسلٹنگ گروپ کے ڈاکٹر جوئل ایم روتھائزر کہتے ہیں یہ ایک راز ہے: آپ کو زیادہ پر اعتماد محسوس کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔ آپ کو اعتماد کی کمی محسوس کرنے کے ساتھ ہمدردی سے ٹھیک ہونے کی ضرورت ہے۔ جب آپ ایسا کرتے ہیں، تو وہ احساسات اب کوئی رکاوٹ نہیں رہیں گے۔ اس کے بجائے توجہ مرکوز کریں کہ آپ اپنی مطلوبہ کارروائی کرکے کس قدر کی حمایت کرنا چاہتے ہیں۔ "اعتماد کی کمی” کے احساسات ناخوشگوار ہوں گے، لیکن وہ آپ کے راستے میں نہیں آئیں گے
چھوٹی کامیابی کا جشن منائیں
امپوسٹر سنڈروم اکثر خود اعتمادی کا کٹاؤ کی طرف بڑھ سکتا ہے، خاص طور پر جب ہم اپنے کمفرٹ زون سے باہر ہوں اور نئی چیزیں سیکھنے اور کرنے کی کوشش کر رہے ہوں۔ تاہم، ہمارے روزمرہ کے کام میں چھوٹی لیکن بامعنی کامیابیوں کی تلاش اس کٹاؤ کی طرف بڑھنے والی حرکت کو روکنے میں مدد کر سکتی ہے اور ہمارے اعتماد کو دوبارہ بنانے کا آغاز ہو سکتی ہے کیونکہ ہم اپنی قابلیت کو بڑھاتے ہیں اور ماہر بنتے ہیں
منفی خیالات سے دور رہیں
یاد رکھیں کہ اچھی خوبیوں کو دیکھنا مشکل ہے۔ ہماری بنیادی فطرت اچھی ہے، ہاں۔ لیکن زیادہ تر وقت، ہم خواہ ، تڑپ، غصہ، غرور، جہالت اور حسد کی لہروں پر لڑھکتے رہتے ہیں۔ ”مجھے ایک بہتر اپارٹمنٹ لینا ہے۔ میں نقد رقم کے لیے بے چین ہوں۔ میرا باس یہ نہیں دیکھتا کہ میں اس کا کام اس سے بہتر کرتا ہوں۔ مجھے اندازہ نہیں ہے کہ اس رشتے کو کیسے ٹھیک کیا جائے۔ میرے سب سے اچھے دوست کے پاس ہمیشہ کوئی نہ کوئی ہوتا ہے، اور میں اب بھی اکیلا ہوں۔۔“ ایسے خیالات آپ کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے اور آپ کو دکھ دینے کے علاوہ کچھ نہیں کرتے لہٰذا ایسی منفی سوچوں سے خود کو دور رکھیں
آپ کا دماغ قدیم پانی کی جھیل کی طرح ہے۔ سطح پر لہریں ہی لہریں ہیں ، لیکن اس کے نیچے پانی خالص رہتا ہے۔ دماغ کا اصل معیار خالص اور قدیم ہے: اس میں بیداری، حقیقی محبت اور ہمدردی ہے۔ زہر، منفی جذبات، صرف سطح پر موجود ہیں. یہ آپ کی حقیقی فطرت کو دیکھنے کا طریقہ ہے یہ ہے کہ ناپسندیدہ چیزوں کے اندر حکمت کو تلاش کریں
ناکامی کو سمجھنے کی کوشش
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ میں بھی خود اعتمادی آجائے تو سب سے پہلے ناکامی کو سمجھنے کی کوشش کیجیے۔ رائٹ برادرز جہاز اڑانے میں کامیاب ہونے سے قبل متعدد بار ناکام ہوئے تھے
بجائے اس کے کہ آپ اپنی ناکامی سے مایوس ہوں، آپ کو اس ناکامی کی وجہ تلاش کر کے اسے بہتر کرنے کی کوشش کرنی چاہیے
رکاوٹوں کا مشاہدہ کریں
اعتماد بحال کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ اپنے کی صلاحیتوں کو جانچیں، ان رکاوٹوں کا مشاہدہ کریں، جو جو آپ کو اعتماد محسوس کرنے سے روکتی ہیں
اگر آپ وہ مقصد حاصل کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں تو برا محسوس نہ کریں، بلکہ اس بات پر توجہ دیں کہ آپ ابھی کیا کر سکتے ہیں
کچھ نیا سیکھنے کی کوشش میں لگے رہیں
پینٹنگ، موسیقی، غیر ملکی زبان کا مطالعہ کرنا، یا کوئی اور اسکل سیکھنا۔۔ اس جیسی کئی مہارت کی سرگرمیاں حاصل کرنے سے منفی سوچ سے آپ دور رہیں گے
مزید یہ کہ روزانہ کسی سرگرمی میں مصروف ہونے سے آپ مہارت کے ساتھ اپنی قابلیت کا اندزه بھی لگا سکتے ہیں
اگر آپ اپنے آپ کو پُراعتماد دیکھنا چاہتے ہیں تو منفی سوچ سے دور رہیے، ہمیشہ یہ سوچیں کے آپ سب کچھ کر سکتے ہیں، آپ میں تمام تر صلاحیتیں موجود ہیں، ایسا کرنے سے آپ خود اعتمادی کو بڑھا سکتے ہیں
لیکن ساتھ ہی یہ بھی سمجھنے کی ضرورت ہے کہ مچھلی کو اللہ تعالیٰ نے پانی میں تیرنے کی صلاحیت دی ہے ، اگر وہ ہوا میں نہیں اڑ سکتی تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ ناکارہ ہے۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ نے ہم سب کو مختلف صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ سمجھنا صرف یہ ہے کہ کیا ہم اپنی صلاحیتوں کو درست طریقے اور صحیح میدان میں استعمال کر رہے ہیں یا نہیں
اپنے آپ کو کسی دوسرے کی جگہ پر رکھ کر نہ سوچیں
کسی دوسرے کی کامیابی سے کبھی بھی اپنا موازنہ نہ کریں بلکہ دوسروں کی کامیابی کو سراہتے ہوئے آپ کے پاس جو کچھ ہے، اس سے کامیابی کی راہ تلاش کریں
آپ اس دنیا میں کسی سے موازنہ کرنے نہیں آئے، نہ آپ کسی سے کمتر ہیں اور نہ ہی آپ کسی سے برتر ہیں، تو اس بات کو ہمیشہ اپنے دماغ میں رکھیں
باقاعدگی سے ورزش کریں
امریکن سائیکولوجیکل ایسوسی ایشن نے اس بات کی توثیق کی ہے کہ ورزش نہ صرف آپ کے اعتماد کو بہتر بنانے کے لیے ایک مؤثر طریقہ کے طور پر کام کر سکتی ہے، بلکہ آپ کے مزاج کو بھی بہتر بنا سکتی ہے۔ یہ ڈپریشن اور اضطراب سے لڑنے میں ایک علاج اور تھراپی کے طور پر مدد کرتی ہے۔ ریوینس کرافٹ وضاحت کرتا ہے کہ ورزش کرنے کا عزم کرنا ایک کامیابی ہے، جو آپ کو اپنے بارے میں بہتر محسوس کرا سکتی ہے
کسی سے مدد لیں
اگر آپ پراعتماد نہیں ہیں یا کام پر اپنی قابلیت پر اعتماد کھو رہے ہیں، تو ان لوگوں سے پوچھیں، جن کا آپ احترام کرتے ہیں اور وہ آپ کا۔۔ آپ جو کچھ کر رہے ہیں ان کے ساتھ شئیر کریں۔ اچھے مشیر جو آپ کے کام کے قریب ہیں، اکثر وہ اچھی چیزیں دیکھیں گے جو آپ کر رہے ہیں۔ ان کا مشورہ لیں اور ان پر عمل کریں۔
اگر آپ اعتماد حاصل کرنے میں ناکام ہو رہے ہیں تو تھراپی کے ذریعے مدد حاصل کریں۔ اس کے لیے کسی پیشہ ورانہ ماہر سے بھی مدد حاصل کرنے اور اس کو اپنے احساسات کے حوالے سے بتانے میں گھبراہٹ محسوس نہ کریں، کیونکہ ان کی مدد سے ہی آپ آگے بڑھ سکتے ہیں۔