اٹلی نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر چیٹنگ کے جدید ترین پلیٹ فارم چیٹ جی پی ٹی پر پابندی عائد کرتے ہوئے اسے بلاک کر دیا ہے
اٹلی پہلا مغربی ملک ہے، جس نے امریکا کے بنائے گئے اوپن اے آئی (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) پر مبنی چیٹ جی پی ٹی کو بلاک کیا ہے
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اطالوی ڈیٹا پروٹیکشن اتھارٹی نے مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امریکا کے بنائے گئے اوپن اے آئی اور مائیکروسافٹ کی حمایت پر مبنی چیٹ جی پی ٹی کے ماڈل سے متعلق پرائیویسی خدشات ہیں
اتھارٹی کا کہنا تھا کہ وہ اوپن اے آئی پر فوری پابندی عائد کرتے ہوئے پرائیوسی خدشات کی تحقیقات کریں گے
اطالوی واچ ڈاگ کا کہنا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی پر پابندی عائد کرنے کے علاوہ اس حوالے سے بھی تحقیقات کرےگا کہ آیا یہ جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن کے ساتھ منسلک ہے
واضح رہے کہ جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن ایسا طریقہ ہے، جس کی مدد سے ذاتی ڈیٹا کو استعمال اور اسے محفوظ رکھ سکتے ہیں
اطالوی واچ ڈاگ کا کہنا تھا کہ ایپلیکیشن نے صارف کے گفتگو اور ادائیگی کی معلومات سے متعلق ڈیٹا کی خلاف ورزی کی ہے
ان کا مزید کہنا تھا کہ واچ ڈاگ کے خدشات کو دور کرنے کے لیے اوپن اے آئی کے پاس بیس دن ہیں
یاد رہے کہ مصنوعی ذہانت پر تحقیق کرنے والی کمپنی ’اوپن اے آئی‘ کی جانب سے نومبر 2022 میں چیٹ جی پی ٹی کے نام سے ایک چیٹ باٹ لانچ کیا گیا تھا جسے ایک ہفتے کے اندر دس لاکھ سے زیادہ صارفین نے استعمال کرنا شروع کر دیا تھا
تاہم کمپنی نے خبردار کیا تھا کہ چیٹ جی پی ٹی سے صارفین کو ان کے سوالات کے متنازع جوابات بھی مل سکتے ہیں اور اس کا رویہ کچھ معاملات میں متعصبانہ بھی ہو سکتا ہے
تاہم اس وقت سوشل میڈیا پر نوجوان طلبا چیٹ جی پی ٹی سے سب سے زیادہ خوش ہیں کیونکہ اب انہیں لگتا ہے کہ ان کے لیے اسکول، کالج یا یونیورسٹی کا کام کرنا مزید آسان ہو جائے گا
اسی وجہ سے امریکا کے کئی اسکولوں نے اس پر پابندی بھی عائد کی ہے، تاہم پاکستان میں ایسا کوئی فیصلہ سامنے نہیں آیا۔ سافٹ وئیر بنانے والی دنیا کی معروف کمپنی مائیکروسافٹ نے اس پلیٹ فارم پر اربوں ڈالر خرچ کر کے تیار کیا ہے
مائکروسافٹ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے آفس ایپس جیسے مائیکروسافٹ ورڈ، ایکسل، پاورپوائنٹ اور آؤٹ لک میں اس ٹیکنالوجی کا ایک ورژن شامل کرے گا۔۔