انٹرپول کے مطابق اس نے وسطی اور جنوبی امریکہ میں اپنی اب تک کی سب سے بڑی کارروائی کی ہے، جس کے نتیجے میں چودہ ہزار سے زائد افراد کو گرفتار جبکہ اربوں ڈالر مالیت کے ہزاروں غیر قانونی ہتھیار اور منشیات ضبط کر لیے گئے ہیں
انٹرنیشنل پولیس آرگنائزیشن نے یہ کارروائیاں 12 مارچ اور 2 اپریل کے درمیان پندرہ ممالک کے وسیع اور منظم تعاون سے سرانجام دیں۔ اس کا نام ‘آپریشن ٹریگر نائن‘ تھا اور یہ یورپی یونین کے مالی تعاون سے سرانجام دیا گیا
اس موقع پر انٹرپول کے سربراہ یورگن اسٹاک کا کہنا تھا ”حقیقت یہ ہے کہ غیر قانونی آتشیں اسلحے کو پکڑنے کے لیے کیے جانے والے اس آپریشن کی وجہ سے اتنی بڑی مقدار میں منشیات برآمد ہوئیں۔ یہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ جرائم ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں‘‘
حکام کو چھاپوں کے دوران آٹھ ہزار سے زائد غیر قانونی ہتھیار اور تقریباً تین لاکھ بارودی گولیاں ملیں۔ حکام کو اس دوران دو سو تین ٹن منشیات اور منشیات کی تیاری میں استعمال ہونے والا 372 ٹن سامان بھی ملا، جن کی مالیت 5.7 بلین ڈالر بنتی ہے
انٹرپول کے مطابق ’آتشیں اسلحے کے خلاف اب تک کے اس سب سے بڑے آپریشن‘ کے نتیجے میں چودہ ہزار سے زائد افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے
انٹرپول حکام نے کہا کہ اس ایک آپریشن سے بیس جرائم پیشہ گروہوں کی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں اور ان میں برازیل کے تین بہت بڑے گینگز بھی شامل ہیں
فرانس میں قائم پولیس کوآپریشن باڈی کی جانب سے یہ آپریشن میکسیکو کے ساتھ ساتھ سولہ امریکی ریاستوں اور کچھ کیریبین ممالک نے بھی کیا۔ ایک سول مقدمے کے ذریعے سرحدوں کے پار ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے لیے امریکی ہتھیار سازوں کو اس کا ذمہ دار ٹھہرانے کی کوشش کی گئی ہے
انٹرپول نے کہا کہ اس آپریشن سے بدعنوانی، دھوکہ دہی، انسانی اسمگلنگ، ماحولیاتی جرائم اور دہشت گردانہ سرگرمیوں سمیت دیگر جرائم کو بے نقاب کرنے میں مدد ملی ہے۔آپریشن کے نتیجے میں پیراگوئے میں اسمگل کیے گئے گیارہ افراد کو بھی بچا لیا گیا ہے
آپریشن میں حصہ لینے والے ممالک میں ارجنٹائن، بولیویا، برازیل، چلی، کولمبیا، کوسٹاریکا، ایکواڈور، ایل سلواڈور، گوئٹے مالا، ہونڈوراس، میکسیکو، پاناما، پیراگوئے، پیرو اور یوراگوئے شامل تھے۔