پیپلزپارٹی نے اسمبلیوں سے استعفے اور لانگ مارچ کو نوازشریف کی وطن واپسی سے مشروط کر دیا

نیوز ڈیسک

پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس میں سندھ سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں نے پی ڈی ایم کے اسمبلیوں سے استعفوں کے فیصلے کی مخالفت کر دی

تفصیلات کے مطابق کراچی میں پیپلزپارٹی کی سی ای سی کا اجلاس ہوا جس میں اسمبلیوں سے استعفے اور سندھ اسمبلی کی تحلیل کے معاملوں پر غور کیا گیا

بلاول ہاؤس کے ذرائع مطابق پیپلزپارٹی کے بعض رہنماؤں نے اسمبلیوں سے استعفے کی مخالفت کر دی۔ ارکان نے رائے دی کہ پارلیمنٹ کے فورم کو چھوڑنا سیاسی طور پر بہتر اقدام نہیں ہوگا۔ پی پی پی کے قانونی ماہرین نے اس خیال کا اظہار کیا کہ استعفے سینیٹ الیکشن کی راہ میں رکاوٹ پیدا نہیں کرسکتے، اگر ہم نے استعفے دے دیے تو اس کے بعد آگے کا لائحہ عمل بالکل واضح نہیں ہے

مرکزی مجلس عاملہ کے اراکین نے مولانا فضل الرحمان کی بینظیر بھٹو کی برسی میں غیر موجودگی پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقامی سیاست کے پیچھے مولانا فضل الرحمان نے بے نظیر بھٹو کی برسی چھوڑ دی اور وہ چاہتے ہیں کہ ان کے کہنے پر اسمبلیاں چھوڑ دیں

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام کے وسیع تر مفاد اور جمہوریت کے لئے ہم نے ہمیشہ اپنے ذاتی اختلافات کو بالائے طاق رکھا ہے

پی پی ارکان نے کہا کہ جمہوری قوتوں کو جھانسے میں نہیں آنا چاہیے، ہم نئی پی این اے نہیں بن سکتے، پاکستان پیپلزپارٹی کسی کی ڈکٹیشن پر نہیں چل سکتی اور واحد جماعت ہے جو مزاحمتی سیاست کے لئے تیار ہے، ہم لانگ مارچ کے لئے تیار ہیں، میاں نواز شریف کو وطن واپس آکر لانگ مارچ کا حصہ بننا چاہیے، میاں نواز شریف کی وطن واپسی پر ہی استعفوں پر بات ہوسکتی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close