یہ سوشل میڈیا کا زمانہ ہے اور یہاں کوئی بھی ایک وائرل وڈیو کے باعث گمنامی کے اندھیروں سے نکل کر ایک ایسی روشنی میں آ سکتا ہے، جہاں سب اسے دیکھ اور پہچان سکیں
ایسا ہی کچھ ننگے پاؤں اور اپنی پگڑی پر ململ کا لمبا کپڑا ڈالے مسجد نبوی میں گھومتے ایک پاکستانی بزرگ چرواہے کے ساتھ بھی ہوا
ان میں لوگوں کی دلچسپی اس وقت بڑھ گئی، جب ان کی ایک وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی
حتیٰ کہ سعودی ولی عہد کے مشیر ترکی الشیخ نے بھی اپنی ایک ٹویٹ سوال کیا کہ ’ان تک کیسے پہنچا جائے۔‘
لیکن عمرہ ادائیگی کے بعد بلوچستان کے علاقے حب کے گاؤں گوٹھ حاجی رحیم میں ہفتے کو اپنے گھر واپس آنے والے بیاسی سالہ عبدالقادر بخش کے پاس فون تک نہیں ہے
انتہائی غریب عبدالقادر بخش نے عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے لیے پندرہ سال تک بچت کی۔ انہوں نے اپنی جھونپڑی میں بیٹھ کر اپنی مشہور ویڈیو دیکھتے ہوئے بتایا ”مجھے ایسا لگتا ہے جیسے میری تمام پریشانیاں ختم ہو گئی ہیں۔ میرا دل مطمئن ہے۔ مجھے رزق کی بھی کمی نہیں ہے، میں خوش ہوں۔ میری روضہ رسول اور مکہ مکرمہ کی زیارت کی خواہش پوری ہو گئی ہے“
کمزور بینائی اور ہاتھوں میں چھڑی پکڑے عبدالقادر بخش کا ویڈیو میں دل دہلا دینے والا منظر ہے۔ وہ اس طرح تنہا گھوم رہے ہیں جیسے کوئی کھویا ہوا کسی کو ڈھونڈ رہا ہو۔ اس وڈیو کو اب تک سوشل میڈیا پر دس لاکھ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے
عرب سوشل میڈیا صارفین ان کی سادہ صورت سے متاثر ہوئے، کچھ نے ان کی سادگی اور عاجزی کا موازنہ مشہور اسلامی شخصیات سے کیا
اپنے گاؤں میں، درختوں کی شاخوں اور گھاس سے بنی ایک خالی جھونپڑی میں، وہ فرش پر بیٹھے تھے، جب کہ مہمانوں کا آنا جانا جاری تھا اور وہ عمر رسیدہ چرواہے کو عمرہ کرنے پر مبارکباد دے رہے تھے، جو دنیا کے اس حصے میں بہت سے لوگوں کے لیے ایک خواب ہے
عبدالقادر بخش نے برسوں تک بہت سی بکریاں فروخت کیں اور اپنے خواب کی تکمیل کے لیے ہرممکن بچت کی
وہ بتاتے ہیں ’جب میں نے پہلی بار مکہ مکرمہ کو دیکھا تو میری خوشی کی کوئی حد نہیں تھی۔ میں بغیر کسی رہنما کے اس شہر پہنچا۔‘
انہوں نے بتایا کہ وہ صرف بلوچی زبان بول سکتے تھے جس کے باعث سمت معلوم کرنے کے لیے بات چیت کرنا اور بھی مشکل تھا
ان کا کہنا تھا جب وہ خانہ کعبہ میں داخل ہوئے تو ان کی دعائیں قبول ہوئیں۔ انہوں نے کہا: ’میں ادھر ادھر گھومتا رہا اور آخرکار وہاں پہنچ گیا‘
روضہ رسول صہ پر پہنچ کر وہ رہ پڑے۔۔۔ ’میں نے کہا، اے خدا، تو نے مجھے راستہ دکھایا اور مجھے یہاں لے آیا۔‘ اسی دوران وہاں کھڑے ایک نامعلوم شخص نے ویڈیو بنا کر شیئر کی جو فوراً وائرل ہوگئی۔
پھر عبدالقادر بخش دوبارہ عمرہ ادائیگی کے لیے مکہ چلے گئے
اب گھر واپس آنے کے بعد ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی سب سے بڑی خواہش حج کی ادائیگی کے لیے پیسے جمع کریں گے
انہوں نے کہا کہ ’میں نے خانہ کعبہ میں دعا کی: اے اللہ، میں اس جگہ کو نہیں جانتا، اس لیے تو میرا رہنما ہے۔ میرے پاس یہاں کوئی رہنما نہیں ہے۔ اگر میں صحت مند نہیں ہوں تو یہ جگہ میرے لیے بہتر ہے۔ میں پڑھا لکھا شخص نہیں ہوں اور میری بینائی کمزور ہے۔ میری رہنمائی کریں کیوں کہ آپ میرے واحد رہنما ہیں… مجھے اپنے رازوں کی طرف رہنمائی کریں۔‘
عبدالقادر بخش نے اپنی آنکھوں میں چمک کے ساتھ کہا کہ ان کی دعائیں قبول کی گئیں۔