بی بی سی کے چیئرمین کا استعفیٰ۔۔ مستعفی ہونے کی وجہ کیا ہے؟

ویب ڈیسک

معروف برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے چئیرمین رچرڈ شارپ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق ایک آزاد رپورٹ سے ظاہر ہوا تھا کہ انہوں نے برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن کے دور میں ملازمت حاصل کر نے کے سلسلے میں شفافیت کے دو ضابطوں کی خلاف ورزی کی اور اپنے ’کانفلکٹ آف انٹرسٹ‘ یا اپنے ممکنہ مفاد کو ظاہر نہیں کیا تھا

ایک تو یہ کہ انہوں نے اپنے عہدے کے لیے درخواست دینے سے پہلے اُس وقت کے وزیراعظم بورس جانسن کو آگاہ کر دیا کہ وہ ایسا کرنے جا رہے ہیں، جب کہ اس ملازمت کا حتمی فیصلہ وزیرِ اعظم جانسن کو ہی کرنا تھا

دوسرے انہوں نے بورس جانسن اور برطانیہ کے سینئر ترین سول سرونٹ اور لکھ پتی کے درمیان میٹنگ کا اہتمام کیا، جو مالی معاملات میں وزیرِ اعظم کی مدد کرنے کا خواہشمند تھا۔ اس بارے میں شارپ کا کہنا ہے ”ایسا حادثاتی طور پر ہوا اور اس میرا کوئی مفاد نہیں تھا“

اب رچرڈ شارپ کا کہنا ہے کہ وہ بی بی سی کے مفاد میں استعفیٰ دے رہے ہیں

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ان کا استعفیٰ ایسے وقت آیا ہے، جب کہ گزشتہ ماہ برطانیہ میں اسپورٹس کے معروف میزبان، گیری لائنکرکے ساتھ غیر جانبداری کا ایک تنازعہ شہ سرخیوں کا موضوع بنا ہوا ہے اور سیاسی سطح پر بی بی سی کی اس بارے میں چھان بین ہو رہی ہے

رچرڈ شارپ نے کہا ہے کہ وہ جون کے آخر تک اپنے عہدے پر کام کرتے رہیں گے تاکہ حکومت ان کا کوئی متبادل تلاش کر لے

رپورٹ سے ظاہر ہوا ہے کہ جانسن کے ڈاؤننگ اسٹریٹ دفتر سے رچرڈ شارپ کو اس عہدے کے لیے سب سے مضبوط امیدوار بتایا گیا, جس کے لیے تیئیس لوگوں نے درخواستیں دی تھیں

رچرڈ شارپ کا کہنا ہے کہ وہ کسی قسم کے مالی معاملات میں ملوث نہیں تھے اور یہ کہ انہوں نے 2020ع کے اواخر میں صرف کینیڈا کی معروف کاروباری شخصیت، سام بلائتھ سے اُس وقت کے وزیرِاعظم (بورس جانسن) کا تعارف کروایا تھا

اینڈریو ہیپنسٹال، جنہوں نے یہ انکوائری کروائی، کا کہنا ہے کہ انہیں یہ کہتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ اُس وقت کے وزیرِاعظم بورس جانسن کے ذاتی مالی امور میں رچرڈ شارپ کا کوئی اور عمل دخل نہیں تھا، سوائے اس کے کہ انہوں نے کسی سے ان کا تعارف کروانے کی کوشش کی

واضح رہے کہ رپورٹ کے مطابق رچرڈ شارپ نے مبینہ طور پر بورس جانسن کو دس لاکھ ڈالر کا قرضہ حاصل کرنے میں مدد دی تھی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button
Close
Close