چینی منتظمین نے لیونل میسی کے نام پر شائقین فٹبال سے رقم بٹورنا شروع کر دی ہے
میڈیا رپورٹس کے مطابق لیونل میسی چینی گراؤنڈ پر ارجنٹائن اور آسٹریلیا کے درمیان شیڈول دوستانہ میچ میں شریک ہوں گے، تاہم منتظمین نے شائقین سے اس مقابلے کے لیے ٹکٹ کی قیمت 680 امریکی ڈالر رکھ دی ہے، جو لگ بھگ دو لاکھ روپے پاکستانی روپے بنتے ہیں
منتظمین نے جمعہ کو کہا کہ چینی فٹ بال کے شائقین کو بیجنگ دوستانہ میچ میں لیونل میسی کو آسٹریلیا کے خلاف ارجنٹائن کی قیادت کرنے کے لیے 680 امریکی ڈالر تک خرچ کرنے کی ضرورت ہوگی
میسی 2017 کے بعد پہلی بار چین کے مہمان بنیں گے، اڑسٹھ ہزار شائقین کی گنجائش رکھنے والے ورکرز اسٹیڈیم میں یہ دوستانہ میچ 15 جون کو شیڈول ہے، آسٹریلیا اور ارجنٹائن گزشتہ برس قطر ورلڈ کپ کے پری کوارٹر فائنل مرحلے میں بھی مدمقابل آئے تھے۔ ارجنٹائن نے یہ مقابلہ ایک کے مقابلے میں دو گول سے جیت لیا تھا
چینی منتظمین کے مطابق میچ کے لیے ٹکٹوں کی قیمت 82 ڈالر سے 680 ڈالر تک ہے، اس کی فروخت دو مراحل میں 5 اور 8 جون کو ہوگی
چینی شائقین فٹبال نے سوشل میڈیا پر اسے اپنے جیبوں پر ’ڈکیتی‘ سے تشبیہ دی ہے۔ ٹویٹر جیسی چینی سائٹ ویبو پر ایک صارف نے منتظمین کے آفیشل اکاؤنٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ”میں آپ کو ڈکیتی کی اطلاع دے رہا ہوں“
ایک اور صارف نے لکھا ”اتنی مہنگی ٹکٹ خریدنے پر کیا میسی کھیلتے ہوئے ہمیں اپنی پیٹھ پر بھی اٹھائے گا؟“
اسکالپنگ کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں، اسٹیڈیم میں داخلے کے لیے تماشائیوں کو شناختی معلومات فراہم کرنے اور شناختی کارڈ یا پاسپورٹ دکھانے کی ضرورت ہوگی
ایک جانب ویبو پر ٹکٹ کی قیمتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، دوسری جانب چین کے تاؤباؤ شاپنگ پلیٹ فارم پر تاجروں نے فوری طور پر ٹکٹوں کے لیے بکنگ کی خدمات پیش کرنا شروع کر دی ہیں، ایک بیچنے والے نے 18,000 یوآن وصول کیے جس کے لیے انہوں نے دعویٰ کیا کہ VIP سیٹوں تک رسائی تھی
لیکن اس سب کے باوجود میچ میں کافی دلچسپی ہے کیونکہ میسی 2017 کے بعد پہلی بار چین کا دورہ کریں گے۔ ایک اور وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ چین میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت اقدامات حال ہی میں اٹھائے گئے ہیں اور وہاں کھیلوں کی واپسی بمشکل شروع ہوئی ہے۔