دار چینی درخت کی چھال ہے جسے مختلف کھانوں میں مسالے کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے، دار چینی سب سے زیادہ پاکستان، سری لنکا، بھارت، چین اور افریقہ کے مختلف حصوں میں پائی جاتی ہے
دارچینی کا مزاج گرم اور خشک ہوتا ہے جبکہ کھانوں کو لذیذ بنانے میں اس کا کوئی ثانی نہیں، جس کھانے میں دارچینی استعمال کی جائے وہ نہ صرف ذائقہ دار بلکہ خوشبودار بھی ہوجاتا ہے۔ دارچینی کا کھانوں میں استعمال اس بات کی ضمانت ہے کہ آپ صحت مند رہیں گے کیونکہ یہ بہت سی بیماریوں میں بے حد مفید ہے
یہ صحت کے متعدد مسائل سے لڑنے کے لیے جانی جاتی ہے، جیسے ذیابیطس، سردی اور فلو، اسہال، متلی، اپھارہ، بدہضمی اور بہت کچھ۔ صدیوں سے، یہ حیرت انگیز خوراک قدرتی طور پر متعدد صحت کے مسائل کے علاج کے لیے استعمال ہوتی رہی ہے
امریکن ڈپارٹمنٹ آف ایگری کلچر کے مطابق اڑھائی گرام دار چینی میں ساڑھے چھ گرام کیلوریز، 2 گرام کاربو ہائیڈریٹس، آئرن، کیلشیم اور میگنیشیم بھی پائے جاتے ہیں۔ دار چینی میں فاسفورس، پوٹاشیم، وٹامن اے، وٹامن بی اور وٹامن ’کے‘ کے ساتھ ساتھ کولین، ایلفا کیروٹین، بیٹا کیروٹین، لائیکو پین، اور لیوٹین جیسے اینٹی آکسیڈنٹس بھی پائے جاتے ہیں
اس کےعلاوہ دار چینی فائبر سے بھی بھرپور ہوتی ہے، جس کے ہر 100 گرام میں تقریباً 53 اعشاریہ 3 گرام فائبر پایا جاتا ہے
ذیل میں دار چینی کی چائے کے سائنسی فوائد بیان کیے جاتے ہیں
◉اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور: دارچینی کی چائے میں بہت سارے اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں، جو فائدہ مند مرکبات ہیں۔ اینٹی آکسیڈنٹس فری ریڈیکلز کی وجہ سے ذیابیطس، کینسر اور عارضہِ قلب جیسی بیماریوں میں مفید ثابت ہوتے ہیں
◉ سوزش کم کرنا اور دل کی صحت کو بہتر بنانا: دائمی سوزش خطرناک ہو سکتی ہے۔ یہ متعدد جان لیوا بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے، جیسے کینسر، پارکنسنز، الزائمر، دل کی بیماریاں وغیرہ۔ یہ موٹاپا، بانجھ پن، ذیابیطس، آئی بی ایس، پی سی او ایس اور دیگر بہت سی بیماریوں کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ دار چینی کی چائے، اپنی خصوصیات کی وجہ سے، سوزش کے نقصان دہ اثرات سے لڑ سکتی ہے۔
◉ بلڈ شوگر کو کم کرنے میں مدد: دارچینی خون میں شکر کی سطح کو کم کر کے طاقتور اینٹی ڈائیبیٹک اثرات فراہم کر سکتی ہے۔ یہ چیز انسولین کی طرح کام کرتی ہے اس کے باقائدہ استعمال سے شوگر کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے
◉ ٹائپ 2 ذیابیطس کو کم کرنے میں مدد: اگرچہ ٹائپ 2 ذیابیطس کا مکمل علاج نہیں کیا جا سکتا لیکن دار چینی کی چائے اس بیماری پر قابو پانے میں ضرور مدد کر سکتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس کے انسولین جیسے اثرات ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے یہ ذیابیطس کو کسی حد تک کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ لہٰذا، اگر آپ کو ٹائپ 2 ذیابیطس ہے تو، آپ کے خون کی شکر کی سطح کو منظم کرنے کے لئے روزانہ دار چینی کی چائے پیئیں.
◉ وزن کم کرنے میں مدد: دارچینی کی چائے کو اکثر وزن میں کمی میں مدد کے لیے پیش کیا جاتا ہے، اور متعدد مطالعات نے دار چینی کے استعمال کو چربی گھٹانے سے منسلک کیا ہے
◉ خراب کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنا: تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ دار چینی کی چائے کا باقاعدگی سے استعمال خراب کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں آپ کو اپنے دل کی حفاظت میں مدد مل سکتی ہے
◉ بیکٹیریا اور فنگس کا خاتمہ: دارچینی میں کچھ طاقتور اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات ہیں۔ مثال کے طور پر، تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ دار چینی میں اہم فعال جزو سینامالڈیہائیڈ، مختلف بیکٹیریا اور فنگس کی نشوونما کو روکتا ہے
◉ جِلد کے لیے مفید: دارچینی کی چائے پینے کے حیرت انگیر فوائد انسانی جلد کے لیے بھی دیکھے گئے ہیں۔ اس سے چہرے کے داغ دھبے ختم ہوتے ہیں اور جلد صاف ہوجاتی ہے۔ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ دار چینی کولاجن کو فروغ دے سکتی ہے، جس سے جلد کی لچک اور نمی میں اضافہ ہوتا ہے، جس سے جلد جواں رہتی ہے
◉ اینٹی کینسر خصوصیات: تحقیق میں مشاہدہ کیا گیا ہے کہ دار چینی کا عرق کچھ اقسام کے کینسر کو مارنے، کینسر کے خلیات بشمول جلد کے کینسر کی افزائش کو سست کرنے اور ختم کرنے میں مدد کر سکتا ہے
◉ دماغ کے افعال کو برقرار رکھنا اور یادداشت کو بہتر کرنا: ایک تحقیق کے مطابق دار چینی کی چائے ہمارے دماغی افعال کو ڈرامائی طور پر بہتر بناتی ہے۔ یہ ہمارے جسم میں انسولین کی سطح کو بھی کم کرتی ہے، جس کا تعلق یادداشت کی طاقت میں بہتری سے ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ دار چینی دماغ کے خلیات کی حفاظت کر سکتی اور الزائمر کی بیماری کے لیے موثر ہے۔ اگر آپ اپنی یادداشت کو بہتر بنانا چاہتے ہیں، تو باقاعدگی سے دار چینی کی چائے پینے کی کوشش کریں۔ درحقیقت یہ ہماری یادداشت کو تیز رکھنے کا بہترین طریقہ ہے
◉ پیٹ کی تکالیف کو کم کرنے میں مدد: دارچینی میں موجود ایک مادہ، جسے کیٹیچنز کہتے ہیں، معدے کی تکلیفوں جیسے اسہال، پیٹ میں درد، بدہضمی وغیرہ کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس لیے اگر آپ کو پیٹ کی کسی بھی قسم کی پریشانی ہے تو دارچینی کی چائے شہد کے ساتھ پی لیں اور فوری آرام حاصل کریں
◉ خون کی گردش میں بہتری: دار چینی ہمارے خون کی گردش کو بہتر بنانے کے لیے جانی جاتی ہے، جس کے نتیجے میں ہاضمے کے مسائل، جوڑوں کے درد اور دیگر صحت کے مسائل حل ہوتے ہیں۔ بہتر خون کی گردش ہماری جلد کو بھی فائدہ پہنچا سکتی ہے
◉ خون کو صاف کرنے میں مدد: دار چینی ایک بہترین مصفیِ خون ہے۔ اس میں اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جس کی وجہ سے یہ ہمارے خون سے زہریلے مادوں کو نکال کر ہمارے خون کو صاف کرتی ہے، جس کے نتیجے میں ہم صحت مند رہ سکتے ہیں اور ہماری جلد کو بھی بہتر بنا سکتی ہے
◉ وزن کم کرنے میں مدد: دار چینی پیٹ بھرنے کا احساس پیدا کر کے اور کھانے کی ہماری خواہش کو کم کر کے ہمارا وزن کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ یہ ہمارے میٹابولزم کو تیز کرنے اور زیادہ کیلوریز جلانے میں بھی ہماری مدد کرتی ہے
◉ درد اور سوجن کم کرنا: دار چینی گٹھیا کے درد کے ساتھ ساتھ گٹھیا کے درد کو کم کرنے میں انتہائی موثر ہے۔ لہٰذا اگر آپ کو گٹھیا یا گٹھیا کا درد ہو تو ایک یا دو بار ایک گلاس دار چینی کی چائے باقاعدگی سے پیئیں۔
◉ منہ کی صحت: دار چینی کی چائے ہمارے منہ کو جراثیم سے پاک، تازہ اور صحت مند رکھنے میں مدد دے سکتی ہے۔ اس کی جراثیم کش اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کی وجہ سے یہ مسوڑھوں کی بیماریوں اور دانتوں کی خرابی کو روکنے میں بھی مدد کر سکتی ہے۔ یہ مکمل زبانی حفظان صحت کو فروغ دیتی ہے۔ اس لیے اگر آپ اپنے منہ کو تروتازہ اور صحت مند رکھنا چاہتے ہیں تو صبح کے وقت کم از کم ایک کپ دار چینی کی چائے میں شہد ملا کر پینا ضروری ہے
◉ ماہواری کے درد میں مفید: دار چینی اپنی جمنے کی مخالف خصوصیات کی وجہ سے ماہواری کے خون کو پتلا کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس کے نتیجے میں ضرورت سے زیادہ جمنے کی وجہ سے ہونے والے ماہواری کے درد کو کم کرتی ہے۔ یہ درد سے کچھ آرام بھی دے سکتی ہے
◉ دل کے امراض: دار چینی میں کیلشیم، فائبر اور آئرن زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے، جس کی وجہ سے یہ دل سے متعلق امراض کو کم کرنے اور کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اس لیے دل کے مریضوں کو دارچینی کی چائے باقاعدگی سے پینی چاہیے
دارچینی کے نقصانات
اگرچہ دارچینی بے شمار فوائد کی حامل ہے، تاہم اس کا بکثرت استعمال صحت کے لیے خطرناک مسائل کا سبب بھی بن سکتا ہے، اس لیے اس کے استعمال کے حوالے سے درج ذیل باتوں کا جاننا ضروری ہے:
1۔ دل کے لیے مسائل: دارچینی کے زیادہ استعمال سے دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے۔ اس لیے دل کے مسائل سے دوچار افراد کو دارچینی کے استعمال سے خبردار کیا جاتا ہے۔ چونکہ یہ خون کو پتلا کرتی ہے اس لیے اس حوالے سے محتاط رہنا ضروری ہے
2۔ جسم کا درجہ حرارت: دارچینی زیادہ کھانے سے انسانی جسم کا درجہِ حرارت بڑھ جاتا ہے۔ لہٰذا جسم میں کسی بھی انفیکشن کے متاثرہ افراد کو ڈاکٹروں کی جانب سے متنبہ کیا جاتا ہے کہ وہ دارچینی کا بہت زیادہ استعمال نہ کریں
3۔ الرجی: دارچینی سے بعض افراد کو بعض نوعیت کی الرجی ہو سکتی ہے۔ یہ الرجی نکسیر پھوٹنے، آنکھوں کی سوزش، معدے میں درد، ہاتھوں اور چہرے پر سُوجن اور غنودگی کی صورت میں سامنے آ سکتی ہے
4۔ دورانِ حمل: دورانِ حمل خواتین کے لیے دارچینی کا استعمال مناسب نہیں۔ دارچینی کے سبب قبل از وقت دردِ زہ اور رحم کے سُکڑنے کا وقوع ہو سکتا ہے
5۔ خون میں شکر: طبی مطالعوں سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ دارچینی کے بکثرت استعمال سے خون میں شکر کی سطح کم ہو سکتی ہے، جس کے نتیجے میں عام انسان کو چکر آ سکتے ہیں
6۔ جلد کے مسائل: انسانی جلد پر دارچینی کے تیل کا وہ ہی اثر ہوتا ہے، جو تیز مرچ کے پاؤڈر کا جلد پر ہوتا ہے۔ یعنی کہ اس سے جلد پر شدید جلن کا احساس ہوتا ہے
7- اینٹی بائیوٹک کے ساتھ عمل پذیر ہونا: دارچینی کو ایک قسم کا اینٹی بائیوٹک شمار کیا جاتا ہے۔ لہٰذا اگر آپ کسی بیماری کے سبب کسی بھی نوعیت کی اینٹی بائیوٹک کھا رہے ہیں تو آپ کو دارچینی نہیں کھانا چاہیے۔ ہو سکتا ہے کہ یہ معالج کی دواء کے ساتھ مل کر ایک دوسرے پر اثر کر دے اور اس کے خطرناک نتائج سامنے آئیں۔