ان دنوں دنیائے فٹبال کے بڑے ناموں کے لیے سعودی عرب کے نامی گرامی کلبز کی جانب سے بھاری مالی معاہدوں کی صلائے عام کا دور دورہ ہے۔ اس فہرست میں نیا نام اسٹار فٹبالر محمد صلاح کا ہے
فٹبال کے روایتی آرڈر پر سعودی عرب کی اربوں ڈالر کی منتقلی کی مارکیٹ کا حملہ ایک اور سطح پر چلا گیا، جب الاتحاد نے لیورپول کے سپر اسٹار محمد صلاح کے لیے ایک زبردست آفر پیش کی
تاہم برطانوی فٹبال کلب لیورپول کے مینیجر جورگن کلوپ نے جمعے کو ان قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا، جن کے مطابق مصر سے تعلق رکھنے والے محمد صلاح یورپی فٹبال چھوڑ کر سعودی عرب جانے والے تازہ ترین اسٹار فٹ بالر ہو سکتے ہیں
واضح رہے کہ لیورپول حکام کا یہ بیان ان اطلاعات کے بعد سامنے آیا ہے، جن کے مطابق سعودی عرب کا فٹبال کلب الاتحاد مصری فٹبالر صلاح کو بھاری معاوضے کی پیشکش کر کے راغب کرنے کی کوشش کر رہا ہے
یہ معاہدہ ان پرکشش معاہدوں کا مقابلہ کرے گا، جن کے تحت کرسٹیانو رونالڈو، کریم بینزیما اور نیمار کو خلیجی ریاست کی جانب راغب کیا گیا
سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) کے زیر ملکیت چار کلبوں میں سے ایک الاتحاد، اس آف سیزن میں پہلے ہی لیورپول کے فابینہو کے ساتھ £40 ملین میں دستخط کر چکا ہے، ساتھ ہی فرانسیسی اسٹار کریم بینزیما اور این گولو کانٹے بھی اس فہرست میں شامل ہیں
لیکن اکتیس سالہ صلاح کو ان کا سب سے بڑا ہدف قرار دیا گیا ہے، حالانکہ اس سے قبل لیورپول اور صلاح نے ٹرانسفر ونڈو میں اس اقدام کو مسترد کر دیا تھا
صلاح لیورپول کی تاریخ میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والا کھلاڑی ہیں جس کی ایک رپورٹ ڈیل تقریباً £350,000 فی ہفتہ ہے، اور اس معاہدے پر دو سیزن باقی ہیں (بشمول اس سال)۔
لیکن ایسا لگتا ہے کہ آسمان کو چھوتی تنخواہ میں اضافے کے امکان نے کھلاڑی کو آزمایا ہے
ٹرانسفر گرو فیبریزیو رومانو نے گزشتہ روز کہا کہ اس ماہ کے شروع میں صلاح کا کسی قسم کے مذاکرات میں داخل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، لیکن الاتحاد نے اس ہفتے ان کی پیشکش کو کافی حد تک بہتر کیا ہے
انہوں نے مزید کہا، ”کھلاڑی کے لیے اپنی بولی بڑھانے کے لیے الاتحاد سے محمد صلاح کے لیے تجویز کردہ مالیاتی پیکج اب بہت بڑا ہے، اگست کے آغاز سے تقریباً دوگنا ہے۔“
”میں جو کچھ سن رہا ہوں، اس پر بات کرنے کے لیے صلاح کی طرف سے لیورپول سے براہ راست رابطہ ہوا ہے، لیکن کلب کا ردعمل پختہ ہے – کہ صلاح کو جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔“
ایتھلیٹک نے جمعرات کو اطلاع دی کہ لیورپول نے الاتحاد کو بتایا ہے کہ صلاح ”فروخت کے لیے نہیں ہیں“ اسکائی اسپورٹس نے بھی کہا ہے کہ ریڈز انہیں فروخت نہیں کریں گے، چاہے انہیں کتنی ہی بڑی پیشکش کی گئی ہو
متعدد رپورٹس کے مطابق، بہتر تنخواہ کی پیشکش تین سیزن کے دوران تقریباً £65m یا $A127.6m سالانہ ہے، جس میں بونس وغیرہ شامل نہیں ہیں، جو ان کی کمائی کو کرسٹیانو رونالڈو سے بھی اوپر لے جا سکتے ہیں۔ دوسری رپورٹوں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ پیشکش اس سے بھی بڑی ہے
محمد صلاح نے تقریباً بارہ ماہ قبل این فیلڈ کے ساتھ اپنے معاہدے میں تین سال کی توسیع کی تھی۔ اس سے قبل ان کے ایجنٹ رامی عباس نے ان کے کسی نئے کلب کے ساتھ معاہدے کی قیاس آرائیاں مسترد کر دی تھیں
قبل ازیں اس ماہ رامی عباس نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنی پوسٹ میں لکھا ”اگر ہم نے اس سال ایل ایف سی (لیور پول فٹ بال کلب) چھوڑنے پر غور کرنا ہوتا تو ہم گذشتہ موسم گرما میں معاہدے کی تجدید نہ کرتے۔ محمد صلاح اب بھی ایل ایف سی سے وابستہ ہیں“
لیورپول کے ٹرانسفر ونڈو کے منصوبے مڈفیلڈرز فیبنو اور جورڈن ہینڈرسن کے سعودی کلبوں میں جانے کے بعد افراتفری کا شکار ہو چکے ہیں اور کلب کے مینیجر کلوپ کا کہنا کہ کلب صلاح کے لیے کسی بھی پیشکش پر غور نہیں کرے گا
اتوار کو نیو کاسل کے دورے سے قبل اور میچ سے پہلے پریس کانفرنس میں کلوپ نے کہا ”میڈیا کی خبروں کے بارے میں بات کریں۔ میرے نقطہ نظر سے بات کرنے کے لیے کچھ بھی نہیں۔ محمد صلاح بدستور لیورپول کے کھلاڑی ہیں“
لیورپول کے مینیجر کا کہنا تھا ”وہ ایک اہم کھلاڑی ہیں، تھے اور رہیں گے۔ کوئی ایسی بات نہیں۔ اگر کچھ ہوتا تو اس کا جواب ’نہیں‘ ہوتا“
دوسری جانب جاپان کی قومی فٹبال ٹیم کے کپتان وتارو اینڈو کو سینٹ جیمز پارک میں کھیلے جانے والے میچ میں ریڈز کی طرف سے کھیل کا آغاز کرنے کا موقع مل سکتا ہے
اس سے قبل گذشتہ ویک اینڈ پر وہ میچ میں متبادل کھلاڑی کے طور پر کھیلنے کے لیے آئے تھے۔ ان کی ٹیم نے بورن ماؤتھ کے خلاف تین – ایک سے کامیابی حاصل کی تھی
لیورپول فٹبال کلب چیلسی فٹبال کلب سے موئسز کیسیڈو یا رومیو لاویا کو لانے کے لیے ان کے ساتھ معاہدہ کرنے میں ناکام رہا اور اس کی بجائے وتارو اینڈو کو منتخب کرنے کی وجہ سے اس کے ٹرانسفر کے فیصلوں پر تنقید کی جا رہی ہے
کلوپ نے اعتراف کیا کہ انہیں آنے والے مہینوں میں چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ٹرانسفر ونڈو کے آخری ہفتے میں انجریز سے بچنے کے ساتھ ساتھ مزید نئے کھلاڑیوں یا پھر خوش قسمت ہونے کی ضرورت ہو سکتی ہے
کلوپ نے کہا ”انجریز کے معاملے میں ہمارا خوش قسمت ہونا ضروری ہے۔ ہمارے پاس جو کھلاڑی موجود ہیں، مجھے ان کی صلاحیت پر کوئی شبہ نہیں“
انہوں نے کہا ”اس وقت ہم محفوظ ہیں لیکن یہ خوابوں کی سرزمین نہیں، جہاں آپ ہر صورت حال کے ساتھ تیار رہ سکتے ہوں۔ ہمیں یہ ماضی میں سیکھنا پڑا“
لیورپول مینیجر کا کہنا تھا ”ہمیں اگلے ہفتے کے لیے پوری کوشش کرنی ہوگی۔ ایسی ٹیم جس کے ساتھ ہم ہر چیز پر ردعمل دے سکتے ہیں۔ کیا یہ ممکن ہے؟ ہم دیکھیں گے۔“
لیورپول اور دیگر انگلش کلبوں کے لیے ایک بڑا پیچیدہ عنصر یہ ہے کہ ان کی ٹرانسفر ونڈو یکم ستمبر کو بند ہو جاتی ہے، جبکہ سعودی پرو لیگ کی ٹرانسفر ونڈو 20 تاریخ تک کھلی رہتی ہے – یعنی پریمیئر لیگ کی سائیڈز کھلاڑیوں کو کھو سکتی ہیں اور انہیں تبدیل کرنے کا کوئی موقع نہیں ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں، لیورپول کے مینیجر جورگن کلوپ نے اس حقیقت کے بارے میں شکایت کی تھی۔
کلوپ نے کہا کہ اس وقت سعودی عرب کا اثر و رسوخ بہت زیادہ ہے۔ ”سب سے بری بات یہ ہے کہ سعودی عرب میں ٹرانسفر ونڈو تین ہفتے طویل ہے۔ اگر میں صحیح ہوں، میں نے ایسا کچھ سنا ہے، تو کم از کم یورپ میں یہ مددگار نہیں ہے۔ یوئیفا یا فیفا کو اس کا حل تلاش کرنا چاہیے۔ یہ ہمارے لیے پہلے سے ہی بااثر ہے لیکن ہمیں اس سے نمٹنا سیکھنا پڑے گا۔‘‘