جسے اللہ رکھے۔۔۔ چار ماہ کا بچہ طوفان میں اُڑ کر پیڑ میں اٹک گیا۔

ویب ڈیسک

کہتے ہیں ’جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے‘ یہ بات ایک چار ماہ کے امریکی بچے پر صادق آتی ہے، جسے ایک طوفان اڑا کر لے گیا لیکن وہ ایک پیڑ میں زندہ سلامت لٹکا ہوا ملا۔ بچے کے والدین نے بچے کی بحفاظت واپسی کو خدا کا کرم قرار دیا ہے

جنوبی امریکہ میں آنے والے طوفان میں شہر ٹینیسی کے رہائشی والدین نے بتایا کہ ہفتے کو ایک خوفناک طوفان نے ان کے موبائل گھر کے پراخچے اڑا دیے اور جھولے میں موجود بچے کو ایک گرداب اڑا کر لے گيا

بعدازاں تلاش کرنے پر وہ بچہ موسلا دھار بارش میں ایک گرے ہوئے درخت میں زندہ سلامت پھنسا ہوا ملا

اس چار ماہ کے بچے، اس کے ایک سالہ بھائی اور والدین کو صرف معمولی چوٹیں اور زخم آئے ہیں

دو بچوں کی بائیس سالہ ماں سڈنی مور نے ایک مقامی نیوز اسٹیشن کو بتایا ”جیسے ہی طوفان مٹی کا بگولہ ان کے موبائل گھر سے ٹکرایا، وہ اس کی چھت کو اڑا لے گیا۔ گرداب نے جھولے میں پڑے میرے بچے لارڈ کو جھولے کے ساتھ اٹھا لیا۔ وہ گھر سے اڑ کر نکلنے والی پہلی ’چیز‘ تھی“

بچے کے والد نے لارڈ کے پنگوڑے حفاظت کے لیے چھلانگ لگا دی لیکن طوفان نے انہیں بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا

والدہ مز مور نے کہا ”انہوں نے بتایا کہ پورے وقت پنگوڑے کو پکڑے ہوئے تھے یہاں تک کہ وہ گرداب میں چلے گئے اور پھر انھیں پٹخ ديا“

جب یہ سب ہو رہا تھا تو مز مور نے اپنے ایک سالہ بیٹے پرنسٹن کو تھام رکھا تھا

مز مور نے کہا ”میرے اندر کسی چیز نے مجھے دوڑ کر اپنے بیٹے کے اوپر چھلانگ لگانے کو اکسایا۔۔ اور حقیقتاً میں نے جس لمحے اس پر چھلانگ لگائی، اسی لمحے دیواریں گر گئیں“

انہوں نے یاد کرتے ہوئے کہا ”میں دیوار سے واقعی کچلی جا رہی تھی۔ میں سانس نہیں لے پا رہی تھی“

بگولہ گزرنے کے بعد مز مور اپنے ایک سالہ بیٹے پرنسٹن کے ساتھ ملبے سے بچ کر نکلنے میں کامیاب رہیں۔ انہوں نے اور ان کے شوہر نے فوراً لارڈ کی تلاش شروع کر دی

باہر موسلا دھار بارش ہو رہی تھی، وہ جب اپنے بچے کو تلاش کرنے کے لیے نکلے تو انہیں تیز بارش میں ان کا بچہ زندہ اور سلامت ایک چھوٹے سے درخت میں پھنسا ملا، جیسے کے وہ کوئی ”چھوٹا سا جھولا ہو۔“

مز مور نے کہا ”مجھے لگا کہ وہ مر گیا ہوگا۔ مجھے پورا یقین تھا کہ مر چکا ہے اور ہم اسے نہیں ڈھونڈ پائیں گے۔۔۔لیکن وہ خدا کے فضل سے اب یہاں سلامت ہے“

مز مور کی بہن کیٹلن مور نے طوفان سے ان کی کار اور گھر کو مکمل طور پر ہونے والے نقصان کی تلافی کے لیے ’گو فنڈ می‘ نامی ایک مہم شروع کی ہے

کیٹلن مور کا کہنا ہے کہ بچے اور مز مور کو معمولی خراش اور چوٹ آئی ہے۔ لیکن ان کے شوہر کے بازو اور کندھے کی ہڈی ٹوٹ گئی ہے

گوفنڈمی کے مطابق ’ایسا لگ رہا تھا، جیسے لارڈ کو درخت پر آہستگی سے رکھا گیا ہو۔ گویا کسی فرشتے نے اسے محفوظ طریقے سے اس جگہ تک پہنچایا ہو۔‘

ہفتے کے روز طاقتور بگولے پیدا کرنے والے طوفانوں کی وجہ سے چھ افراد ہلاک ہوئے، جن میں دس سالہ ارلان گیرک کوٹی بھی شامل ہے۔ اس کی والدہ، کیتھرین برنہم نے ایک فیس بک پوسٹ میں لکھا، ارلان، جو چوتھی جماعت کا طالب علم ہے، اپنے گھر سے باہر نہیں نکلا، جو طوفان کے براہ راست راستے میں تھا۔

مز مور نے کہا، ”میں اپنے بچوں کے لیے جان بھی دے دوں گی اور اس میں کوئی شک نہیں اور میرا ساتھی بھی ایسا ہی کرے گا۔“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close