برطانوی کمپنی کی جانب سے تیار کردہ ہارمون فری مردوں کی مانع حمل دوا کا انسانوں پر تجربہ شروع کر دیا گیا ہے
یہ پہلا موقع ہے کہ مانع حمل کی دوا ہارمونز کے بغیر بنائی گئی ہے، اس سے قبل اس طرح کی تیار کردہ تقریباً تمام ادویات میں ہارمونز کا استعمال کیا جاتا رہا ہے، جو کہ انسان کے اسپرمز کو کمزور یا سست کرنے کا کام کرتی تھیں، لیکن ان کے سائیڈ افیکٹس زیادہ ہوتے ہیں
لیکن اب پہلی بار ماہرین نے ہارمونز کے بغیر تیار کردہ مردوں کے مانع حمل کا تجربہ مرد حضرات پر شروع کیا ہے۔
نیوز ویک میں شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مانع حمل دوا کے تجربے کے لیے سولہ برطانوی مرد رضاکاروں کو منتخب کیا گیا ہے، اس سے قبل مذکورہ دوا کے تجربات چوہوں پر کیے گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق مانع حمل دوا کو وائے سی ٹی 529 (YCT-529) کا نام دیا ہے اور یہ گولیوں کی شکل میں ہیں، جنہیں 16 مرد حضرات کو دیا جائے گا
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ گولیاں براہ راست اسپرم نہیں، بلکہ اسپرم کو بنانے، انہیں طاقتور بنانے اور ان کے اخراج کو تیز کرنے والے نظام کو متاثر کریں گی۔
رپورٹ کے مطابق گولیاں مردوں میں وٹامن اے کی کمی پیدا کریں گی، جس سے مردوں میں اسپرم بننا بند ہو جائیں گے اور اگر کچھ اسپرم بننے میں کامیاب بھی ہوگئے، تو ان کا اخراج نہیں ہو پائے گا۔
ماہرین کے مطابق مذکورہ گولیاں ہارمونز کے بغیر بنائی گئی ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ ان کے منفی اثرات کم ہیں اور یہ کسی بھی طرح چڑچڑا پن، موڈ کی تبدیلی اور ڈپریشن نہیں پیدا کرتیں۔
مذکورہ گولیوں سے قبل بھی مردوں کے مانع حمل گولیوں کا کامیاب تجربہ کیا جا چکا ہے، جب کہ مردوں کے لیے مانع حمل کریم بھی بنائی جا چکی ہے۔
ماہرین کے مطابق اب تک مردوں کے لیے بنائی گئی مانع حمل ادویات سے مردوں میں جنسی خواہش کم نہیں ہوتی بلکہ ان میں اسپرم کی تعداد کم ہوجاتی ہے جو کہ حمل کا سبب بنتے ہیں۔