صدرِ مملکت پر آرڈیننس جاری کرنے پر آئین کی خلاف ورزی کا مقدمہ ہونا چاہئے، اختر مینگل

نیوز ڈیسک

سربراہ بی این پی و رکنِ قومی اسمبلی سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی پر قومی اسمبلی و سینیٹ اجلاسوں کے دوران آرڈیننس جاری کرنے پر آئین کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج ہونا چاہئے۔

تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں بی این پی سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا کہ وفاقی حکومت کو قانون سازی کی بجائے آرڈیننس فیکٹری والوں کے سہارے چلایا جا رہا ہے۔ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے آئین میں ترمیم نہیں ہوسکتی

ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات بھی خفیہ رائے شماری کی بجائے اوپن بیلٹ کے ذریعے کروانا وفاقی حکومت کی خواہش ہے لیکن ایسا صرف آئین میں ترمیم سے کیا جاسکتا ہے، جبکہ سپریم کورٹ حکومت کی طرف سے رائے طلبی پہلے ہی مسترد کر چکی ہے

اختر مینگل نے کہا کہ ایوانِ بالا اور قومی اسمبلی اجلاسوں کے دوران صدارتی آرڈیننس جاری ہوتے ہیں جو آئینِ پاکستان کی خلاف ورزی ہے۔ اگر ایسا ہو تو صدر کے خلاف آئین کی خلاف ورزی دفعات کے تحت مقدمہ اور کارروائی ہوین چاہئے۔ اپوزیشن صدر کے مواخذے پر لائحۂ عمل مرتب کرے

یاد رہے کہ اِس سے قبل سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کے لیے صدارتی آرڈیننس جاری کردیا گیا۔آرڈیننس کو سپریم کورٹ میں اس حوالے سے دائر صدارتی ریفرنس پر عدالت عظمیٰ کی رائے سے مشروط کیا گیا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close