ﻗﺮﯾﺒﯽ ﺭﺷﺘﮧ ﺩﺍﺭﻭﮞ ﮐﯽ ﮐﻮﺭﻭﻧﺎ ﻭﯾﮑﺴﯿﻨﯿﺸﻦ، ﺳﺎﺑﻖ ﮔﻮﺭﻧﺮ ﺳﻨﺪﮪ ﻣﺤﻤﺪ ﺯﺑﯿﺮ کی وضاحت

نیوز ڈیسک

ﺳﺎﺑﻖ ﮔﻮﺭﻧﺮ ﺳﻨﺪﮪ ﻣﺤﻤﺪ ﺯﺑﯿﺮ ﻧﮯ ﻗﺮﯾﺒﯽ ﺭﺷﺘﮧ ﺩﺍﺭﻭﮞ ﮐﻮ ﻭﯾﮑﯿﺴﻦ ﻟﮕﻮﺍﻧﮯ ﮐﮯ ﻣﻌﺎملہ سامنے آنے ﭘﺮ ﺭﺩﻋﻤﻞ ﺩﮮ ﺩﯾﺎ

واضح رہے کہ ﺍﯾﻦ ﺳﯽ ﺍﻭ ﺳﯽ ﮐﯽ ﺍﯾﺲ ﺍﻭ ﭘﯿﺰ ﮐﮯ ﺗﺤﺖ ﭘﮩﻠﮯ ﻣﺮﺣﻠﮯ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺭﻭﻧﺎ ﻭﯾﮑﺴﯿﻦ ﺻﺮﻑ ﻓﺮﻧﭧ ﻻﺋﻦ ﮨﯿﻠﺘﮫ ﻭﺭﮐﺮﺯ ﮐﻮ ﺩﯼ ﺟﺎﻧﯽ ﮨﮯ، ﺗﺎﮨﻢ ﺳﺎﺑﻖ ﮔﻮﺭﻧﺮ ﺳﻨﺪﮪ ﺯﺑﯿﺮ ﻋﻤﺮ ﮐﯽ ﺑﯿﭩﯽ ﺍﻭﺭ ﺩﺍﻣﺎﺩ ﻧﮯ ﻭﻳﮑﺴﯿﻨﻴﺸﻦ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺗﺼﺎﻭﻳﺮ ﺳﻮﺷﻞ ﻣﻴﮉﻳﺎ ﭘﺮ ﺷﻴﺌﺮ ﮐﯽ ﺗﮭﻴﮟ

ﺗﺼﺎﻭﻳﺮ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺁﻧﮯ ﭘﺮ ﻭﺯﻳﺮ ﺻﺤﺖ ﻋﺬﺭﺍ ﭘﻴﭽﻮﮨﻮ ﻧﮯ ﻧﻮﭨﺲ ﻟﻴﺎ تھا۔ ﮐﻮﺭﻭﻧﺎ ﻭﯾﮑﺴﯿﻦ ﻟﮕﻮﺍﻧﮯ ﭘﺮ ﺳﻨﺪﮪ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﻧﮯ ﻧﻮﭨﺲ ﻟﯿﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮈﭘﭩﯽ ڈسٹرکٹ ﮨﯿﻠﺘﮫ ﺍﻓﺴﺮ ﮐﻮ ﻣﻌﻄﻞ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ۔ ﻭﺯﯾﺮ ﺻﺤﺖ ﺳﻨﺪﮪ ﻧﮯ ﺗﺤﻘﯿﻘﺎﺗﯽ ﮐﻤﯿﭩﯽ ﻗﺎﺋﻢ ﮐﺮ ﺩﯼ ﺟﻮﮐﮧ ﺗﯿﻦ ﺭﻭﺯ ﻣﯿﮟ ﺭﭘﻮﺭﭦ ﭘﯿﺶ ﮐﺮﮮ ﮔﯽ۔ ﺩﯾﮕﺮ ﺳﯿﻨﭩﺮﺯ ﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﭼﻨﺪ ﻣﻦ ﭘﺴﻨﺪ ﺍﻓﺮﺍﺩ ﮐﻮ ﻭﯾﮑﺴﯿﻦ ﻟﮕﺎﻧﮯ ﮐﺎ ﺍﻧﮑﺸﺎﻑ ﮨﻮﺍ ﮨﮯ

ﺍﺳﯽ ﭘﺮ ﺍﺏ  ﻣﺤﻤﺪ ﺯﺑﯿﺮ ﮐﺎ ﺑﮭﯽ ﺭﺩِﻋﻤﻞ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺁﯾﺎ ﮨﮯ۔ ﺳﺎﺑﻖ گورنر ﺳﻨﺪﮪ  اور مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز کے ترجمان ﻣﺤﻤﺪ ﺯﺑﯿﺮ ﮐﺎ ﮐﮩﻨﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﮐﻮﺭﻭﻧﺎ ﻭﯾﮑﯿﺴﻦ ﮐﮯ ﻣﻌﺎﻣﻠﮯ ﺳﮯ ﺍﻥ ﮐﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﺗﻌﻠﻖ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ۔

ﻣﺴﻠﻢ ﻟﯿﮓ ﻥ ﮐﮯ ﺭﮨﻨﻤﺎ ﮐﺎ ﮐﮩﻨﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﻭﯾﮑﯿﺴﻦ ﻟﮕﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﮐﺴﯽ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺳﻔﺎﺭﺵ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯽ۔ ﻣﺤﻤﺪ ﺯﺑﯿﺮ ﻧﮯ ﻣﺰﯾﺪ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺍﻥ ﮐﯽ ﺑﯿﭩﯽ ﺍﻭﺭ ﺩﺍﻣﺎﺩ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺩﻭﺳﺘﻮﮞ ﮐﮯ ﮐﺴﯽ ﮔﺮﻭﭖ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻣﻞ ﮐﺮ ﻭﯾﮑﯿﺴﻨﯿﺸﻦ ﮐﺮﺍﺋﯽ ﮨﮯ، ﺳﺐ ﺍﭘﻨﮯ ﻓﯿﺼﻠﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺁﺯﺍﺩ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ﻣﯿﺮﺍ ﺑﯿﭩﺎ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﺷﺎﻣﻞ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﺎ۔

انہوں نے کہا کہ ﭘﺎﻧﭻ ﺳﺎﻝ ﮔﻮﺭﻧﺮ ﺭﮨﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﻧﮕﻠﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺍﭨﮭﺎ ﺳﮑﺘﺎ۔ ﻣﯿﺮﯼ ﻋﻤﺮ ﻭﯾﮑﯿﺴﻦ ﻟﮕﻮﺍﻧﮯ ﮐﯽ ﮨﮯ، ﺍﮔﺮ ﻓﯿﻮﺭ ﻟﯿﻨﺎ ﮨﻮﺗﯽ ﺗﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﻟﯿﮯ ﻟﯿﺘﺎ

ﺩﻭﺳﺮﯼ ﺟﺎﻧﺐ ﻣﺤﻤﺪ ﺯﺑﯿﺮ ﮐﮯ ﺍﮨﻞ ﺧﺎﻧﮧ ﮐﻮ ﻭﯾﮑﺴﯿﻦ ﻟﮕﺎﻧﮯ ﭘﺮ ﮈﭘﭩﯽ ﮨﯿﻠﺘﮫ ﮈﺳﭩﺮﮐﭧ ﮐﻮ ﻋﮩﺪﮮ ﺳﮯ ﮨﭩﺎ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ۔ ﻟﯿﮕﯽ ﺭﮨﻨﻤﺎ ﺍﻭﺭ ﺳﺎﺑﻖ ﮔﻮﺭﻧﺮ ﺳﻨﺪﮪ ﻣﺤﻤﺪ ﺯﺑﯿﺮ ﮐﮯ ﺍﮨﻞ ﺧﺎﻧﮧ ﮐﻮ ﻭﯾﮑﺴﯿﻦ ﻟﮕﺎﻧﮯ ﭘﺮ ﮈﭘﭩﯽ ﮈﺳﭩﺮﮐﭧ ﮨﯿﻠﺘﮫ ﺁﻓﯿﺴﺮ ﮈﺍﮐﭩﺮ ﺍﻧﯿﻠﮧ ﻗﺮﯾﺸﯽ ﮐﻮ ﻋﮩﺪﮮ ﺳﮯ ﮨﭩﺎ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ ہے

ﮈﺍﮐﭩﺮ ﺍﻧﯿﻠﮧ ﻗﺮﯾﺸﯽ ﮐﻮ ﻣﺤﮑﻤﮧٔ ﺻﺤﺖ ﺭﭘﻮﺭﭦ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﮨﺪﺍﯾﺖ ﮐﯽ ﮔﺌﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﺳﮯ ﺑﺎﻗﺎﻋﺪﮦ ﻧﻮﭨﯿﻔﮑﯿﺸﻦ ﺟﺎﺭﯼ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ ﺗﮭﺎ۔ ﺍﺱ ﻣﻌﺎﻣﻠﮯ ﭘﺮ ﮐﻮﺁﺭﮈﯾﻨﯿﭩﺮ ﺍﯼ ﺍﻭ ﺳﯽ ﮐﻮ ﺗﺤﻘﯿﻘﺎﺕ ﮐﺎ ﺣﮑﻢ ﺑﮭﯽ ﺩﮮ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ۔ ﻣﯿﮉﯾﺎ ﺭﭘﻮﺭﭦ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﺳﺮﺑﺮﺍﮦ ﺍﯾﻦ ﺳﯽ ﺍﻭ ﺳﯽ ﺍﺳﺪ ﻋﻤﺮ ﻧﮯ ﻣﻌﺎﻣﻠﮯ ﮐﺎ ﻧﻮﭨﺲ ﻟﮯ ﻟﯿﺎ ہے

واضح رہے کہ سنگت میگ نے ایک روز قبل یہ بھی رپورٹ کیا تھا کہ سندھ حکومت کی جانب سے ہیلتھ ورکرز کی بجائے ریاست کے اندر ریاست کی حیثیت رکھنے والے بحریہ ٹاؤن کے عملے کی کورونا ویکسینیشن کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے، اطلاعات کے مطابق اربن ہیلتھ سینٹر غازی بروہی گوٹھ ملیر میں این سی او سی ایس او پیز، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اس اعلان کے برعکس یہ ویکسین بحریہ ٹاؤن کے عملے، ملازمین اور وہاں کے طلبہ کو لگائی جا رہی ہے. فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کے لیے حکومت کی جانب سے منگوائی گئی یہ ویکسین ملیر کے اس سرکاری ہسپتال میں بحریہ ٹاؤن کے پندرہ ہزار سے زائد عملے اور ملازمین کو لگانے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے، ان ملازمین کا تعلق مختلف صوبوں سے ہے. فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو سب سے پہلے کورونا ویکسین لگانے کی این سی او سی ایس کی او پیز کی اس کھلی خلاف ورزی پر تاحال سندھ حکومت اور این سی او سی کی جانب سے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close