تھائی لینڈ میں چوتھے ایشیائی ماحولیاتی و انسانی حقوق محافظ فورم میں سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائنس کی نمائندگی

نیوز ڈیسک

تھائی لینڈ کے تاریخی شہر چیانگ مائی میں ”چوتھا ایشیائی ماحولیاتی و انسانی حقوق محافظ فورم“ (4th Asia Environmental Human Rights Defenders Forum) منعقد ہوا، جس میں ایشیا بھر سے دو سو سے زائد ماحولیاتی انسانی حقوق کے محافظوں، ماہرین، اور تنظیموں نے شرکت کی۔

یہ فورم اقوامِ متحدہ، علاقائی اداروں اور ایشیائی تنظیموں کی معاونت سے منعقد ہوا اور ماحولیاتی حقوق کے تحفظ، صحت مند ماحول کے حق، اور انسانی حقوق کے دفاع کے لیے ایک اہم علاقائی پلیٹ فارم کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔

فورم کا مقصد ماحولیاتی انسانی حقوق کے محافظوں کے تجربات، چیلنجز اور مؤثر حکمتِ عملیوں کا تبادلہ کرنا، علاقائی تعاون کو فروغ دینا، اور انڈیجینئس، خواتین و نوجوان کمیونٹیز کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات وضع کرنا تھا۔

سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائنس کی شرکت

پاکستان سے سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائنس کی نمائندگی تنظیم کے مرکزی جنرل سیکریٹری حفیظ بلوچ نے کی۔

تین روزہ فورم کے پہلے دن روایتی ”افتتاحی رسم برائے احترامِ زمین و علاقہ“ کے بعد مختلف علاقائی و موضوعاتی سیشنز کا آغاز ہوا۔

جنوبی ایشیا سیشن میں حفیظ بلوچ نے پاکستان میں انسانی و ماحولیاتی حقوق کے کارکنوں کو درپیش سنگین خطرات، عدالتی و سیاسی چیلنجز اور سندھ و بلوچستان کی انڈیجینئس کمیونٹیز کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی۔

انہوں نے سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائنس کی سیاسی و قانونی جدوجہد اور ماحولیاتی تحفظ کی کوششوں پر روشنی ڈالی، نیز ریاستی سطح پر درپیش رکاوٹوں سے آگاہ کیا۔

اس سیشن میں بھارت، نیپال، بنگلہ دیش اور دیگر جنوبی ایشیائی ممالک کے نمائندوں نے بھی اپنے تجربات اور تجاویز پیش کیں۔

اجتماعی مشاورت کے بعد جنوبی ایشیا میں انڈیجینئس آبادیوں اور ماحولیاتی محافظوں کو درپیش خطرات پر ایک متفقہ اعلامیہ تیار کیا گیا، جو بعد میں مرکزی اجلاس میں پیش کیا گیا۔

 موضوعاتی سیشنز اور عالمی روابط

فورم کے اگلے دنوں میں مختلف موضوعاتی سیشنز منعقد ہوئے، جن میں زمین و ماحولیاتی حقوق، حیاتیاتی تنوع (Biodiversity)، قانونی معاونت، اور انسانی حقوق کے محافظوں کے لیے حکمتِ عملی جیسے موضوعات شامل تھے۔ ان سیشنز میں شرکاء نے اپنے ممالک کے تجربات، چیلنجز اور کامیابیوں کو شیئر کیا۔

سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائنس کے جنرل سیکریٹری حفیظ بلوچ نے اس دوران مختلف ممالک کے وفود سے ملاقاتیں کیں، جن میں بھارت کے ممتاز ماحولیاتی کارکن اور 2023 کے گولڈمین انوائرمنٹل ایوارڈ یافتہ الوک شکلا، آسام کے پرناپ ڈولی (کاربی انگلونگ شمسی توانائی متاثرہ عوامی حقوق کمیٹی)، نیپال کے ایڈووکیٹ شنکر لیمبو (LAHURNIP)، انڈونیشیا کے یوتھ انڈیجینئس الائنس اور بنگلہ دیش انڈیجینئس رائٹس نیٹ ورک کے نمائندے شامل تھے۔

ان ملاقاتوں میں انڈیجینئس اور انسانی حقوق کے تحفظ، ماحولیاتی انصاف، اور باہمی تعاون کے امکانات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

حفیظ بلوچ نے سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائنس کی جدوجہد، کراچی کے انڈیجینئس لوگوں کی تاریخ، اور کھیرتھر نیشنل پارک، ملیر، بحریہ ٹاؤن کراچی، ڈی ایچ اے، بھٹو ایکسپریس وے، اور ایجوکیشن سٹی جیسے منصوبوں کے خلاف جاری قانونی اور سیاسی مزاحمت کے بارے میں آگاہ کیا۔

الوک شکلا نے الائنس کی جدوجہد کو سراہتے ہوئے کہا کہہ کراچی کو ہم صرف ایک بندرگاہی شہر کے طور پر جانتے تھے، مگر اب یہ جان کر حیرت ہوئی کہ وہاں کے پہاڑ، جنگلات اور ندیاں بھی شدید خطرات کا سامنا کر رہی ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ خطے کی تمام انڈیجینئس کمیونٹیز اور ماحولیاتی محافظ ایک دوسرے کا ہاتھ تھام کر مشترکہ جدوجہد کریں۔

اسی طرح پرناپ ڈولی سے گفتگو کے دوران جھمپیر انرجی پاور پراجیکٹ اور وہاں کے انڈیجینئس لوگوں پر ہونے والے استحصال پر بات ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ دارانہ نظام دنیا کے کسی بھی حصے میں ایک ہی فطرت رکھتا ہے، فرق صرف اتنا ہے کہ انڈیجینئس لوگ اپنی زمین، ثقافت اور اجتماعی دانش کے ساتھ کتنی مضبوطی سے جڑے رہتے ہیں۔

ان ملاقاتوں میں خطے کی تحریکوں کے درمیان مشترکہ وکالتی حکمتِ عملی اور علاقائی ربط بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

قانونی تبادلہ خیال: نیپال کے ایڈووکیٹ شنکر لیمبو سے ملاقات

نیپال کے معروف وکیل اور لائرز ایسوسی ایشن فار نیپال انڈیجینئس پیپلز کے وائس چیئرمین ایڈووکیٹ شنکر لیمبو نے حفیظ بلوچ سے ملاقات کی۔ انہوں نے سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائنس کی قانونی جدوجہد کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کیں۔

حفیظ بلوچ نے کراچی کی انڈیجینئس تحریک، ماحولیاتی مقدمات اور مختلف عدالتوں میں زیرِ سماعت کیسز پر روشنی ڈالی، خاص طور پر کھیرتھر نیشنل پارک میں مائننگ، ملیر دریا کی تباہی اور ایشیائی ترقیاتی بینک میں ملیر کے کسانوں کی جیت کے حوالے سے۔

ایڈووکیٹ لیمبو نے سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائنس کے وکلاء کے کام کو سراہتے ہوئے مستقبل میں قانونی اشتراک کی خواہش ظاہرتے ہوئے کہا کہ انڈیجینئس کمیونٹیز کے لیے کسٹمری لاز (روایتی قوانین) ہی حقیقی قوانین ہوتے ہیں، باقی تمام نوآبادیاتی قوانین ان کے تناظر میں غیر متعلقہ ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے نیپال میں کسٹمری لاز کو آئینی تسلیم کرانے کے لیے سپریم کورٹ تک قانونی جنگ لڑی، جس میں کامیابی حاصل ہوئی۔

انہوں نے تجویز دی کہ سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائنس بھی سندھ  کے انڈیجینئس کسٹمری لاز کو مرتب کر کے قانونی نظام کا حصہ بنوائے۔

اقوامِ متحدہ کے نمائندہ سے ملاقات

فورم کے دوسرے دن حفیظ بلوچ نے اقوامِ متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (UNEP) کی نمائندہ اور فورم کی منتظمہ جارجینا لوئڈ سے خصوصی ملاقات کی۔ اس موقع پر پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات، انسانی حقوق کے محافظوں کو درپیش خطرات، اور سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائنس کی قانونی و سیاسی جدوجہد پر گفتگو ہوئی۔

حفیظ بلوچ نے کراچی اور کھیرتھر خطے کی انڈیجینئس تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے سندھ کے محقق و مورخ گل حسن کلمتی کی تحقیقی کتاب Karachi: Glory of the East جارجینا لوئڈ کو تحفے میں پیش کی۔

انگیجمنٹ اسپیس: سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائنس کا تعارف

فورم کے دوسرے دن Engagement Space کے عنوان سے تمام شریک تنظیموں کو اپنے کام، ثقافت اور جدوجہد کے تعارف کا موقع دیا گیا۔

سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائنس کے اسٹال پر سندھ کی ثقافت اور مزاحمتی ورثے کی نمائندگی کے طور پر اجرک، کتاب ”کراچی گلوری آف ایسٹ“ ، معلوماتی بروشرز، اور کلائمٹ ایکشن سینٹر کے تھیلے رکھے گئے تھے۔

مختلف ممالک کے وفود نے اسٹال کا دورہ کیا اور سندھ کی انڈیجینئس تحریک، ماحولیاتی جدوجہد اور ثقافتی ورثے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

اختتامی دن ، عزم اور آئندہ کا لائحہ عمل

فورم کے تیسرے اور آخری دن Reflection, Commitment and Next Steps کے عنوان سے اجلاس منعقد ہوا، جس میں تمام شرکاء نے اپنے مشاہدات، تجاویز اور آئندہ کے اقدامات پر گفتگو کی۔

خطے کے انڈیجینئس نمائندوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ایشیا میں ماحولیاتی انصاف، انسانی حقوق کے تحفظ اور انڈیجینئس آبادیوں کے باہمی تعاون کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔

اس موقع پر حفیظ بلوچ نے گل حسن کلمتی کی کتاب Karachi: Glory of the East بھارت کے ممتاز ماحولیاتی کارکن الوک شکلا کو بطور تحفہ پیش کی۔

چوتھا ایشیائی ماحولیاتی و انسانی حقوق محافظ فورم ایشیا کے انڈیجینئس اور ماحولیاتی محافظوں کے لیے ایک تاریخی سنگِ میل ثابت ہوا، جہاں تجربات، جدوجہد اور یکجہتی کے نئے راستے کھلے۔

اس فورم میں سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائنس کی شرکت نے نہ صرف الائنس کے لیے نئے مواقع پیدا کیے بلکہ پاکستان اور جنوبی ایشیا کی انڈیجینئس تحریکوں کی آواز کو عالمی سطح پر مضبوط کرنے میں مدد دی۔

یہ شرکت مستقبل میں عالمی تعاون، قانونی و ماحولیاتی حکمتِ عملی اور سندھ کے مقامی عوام کے حقوق کے لیے ایک نئے باب کی حیثیت رکھتی ہے۔

سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائنس نے اس موقع پر اپنی رکن اور انڈیجینئس لیگل رائٹس کمیٹی کی سربراہ پروفیسر عبیرا اشفاق کا شکریہ ادا کیا، جن کی محنت اور کاوشوں سے اس اہم فورم میں الائنس کی نمائندگی ممکن ہوئی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button