حکومت کی عوام پر بجلی بموں سے بمباری جاری، رواں ماہ چوتھی بار بجلی مہنگی کرنے کا فیصلہ

حکومت کی طرف سے مہنگائی سے پسے عوام پر بجلی بموں سے بمباری مسلسل جاری ہے، رواں ماہ چوتھی بار بجلی مہنگی کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے. سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے بجلی کی قیمتوں میں 92 پیسہ فی یونٹ اضافے کی درخواست کی ہے

تفصیلات کے مطابق حکومت نے عوام پر ایک بار پھر بجلی بم گرانے کا فیصلہ کیا ہے، اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے)  نے نیپرا میں درخواست جمع کروا دی ہے، جس کے بعد بجلی کی قیمتوں میں 92 پیسہ فی یونٹ اضافہ ہونے کا امکان ہے

سی پی پی اے کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا جا رہا ہے. سی پی پی اے نے درخواست کی ہے کہ جنوری میں 7 ارب 72 کروڑ یونٹ بجلی پیدا ہوئی، بجلی کی پیداواری لاگت 51 ارب 66 کروڑ رہی، بجلی کی پیداوار پر فیول لاگت کا تخمینہ 5 روپے 75 پیسے فی یونٹ لگایا گیا تھا

سی پی پی اے کے مطابق جنوری میں فیول لاگت 6 روپے 68 پیسے فی یونٹ رہی، ‏18 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی ترین بجلی ڈیزل سے پیدا کی گئی، فرنس آئل سے 12 روپے 34 پیسے فی یونٹ بجلی پیدا ہوئی، ایل این جی سے 8 روپے اور قدرتی گیس سے 7 روپے فی یونٹ بجلی پیدا ہوئی،  ‏27 پیسے فی یونٹ بجلی لائن لاسز کی نذر ہوگئی

نیپرا بجلی کی قیمتوں میں اضافہ سےمتعلق درخواست پر 25 فروری کوسماعت کرے گا اور منظوری کی صورت میں 9 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ مہنگائی سے پسے عوام کے کندھوں پر لاد دیا جائے گا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close