دارالحکومت کراچی سمیت صوبہ سندھ میں کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں تشویش ناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے
سندھ بھر میں کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافے کے باوجود متعلقہ ادارے کتوں کے خاتمے کے لئے مہم چلانے میں مکمل ناکام نظر آتے ہیں جب کہ آئے دن کتے کے کاٹنے کے واقعات رپورٹ ہونا معمول بن گیا ہے
رپورٹ ہونے والے واقعات کے اعداد و شمار کے مطابق صرف رواں برس ہی کتے کے کاٹنے کے 5 ہزار سے زائد کیسز ہوچکے ہیں جس میں سے انڈس اسپتال میں 1 ہزار 641، جناح اسپتال میں 2 ہزار 195 اور سول اسپتال میں دو ہزار کے قریب کیسز رپورٹ ہوئے
جب کہ گزشتہ سال2020ع میں کتے کے کاٹنے کے 2 لاکھ 5 ہزار 319 سے زائد کیسز اور 16 اموات رپورٹ ہوئی تھیں جب کہ سال 2019 میں 2 لاکھ 35 ہزار واقعات رپورٹ اور ریبیز کے باعث 25 افراد جاں بحق ہوئے
واضح ﺭﮨﮯ ﮐﮧ 18 ﻣﺎﺭﭺ ﮐﻮ ﺳﻨﺪﮪ ﮨﺎﺋﯿﮑﻮﺭﭦ ﺳﮑﮭﺮ ﺑﯿﻨﭻ ﻧﮯ حلقوں میں ﮐﺘﻮﮞ ﮐﮯ ﮐﺎﭨﻨﮯ ﮐﮯ ﺑﮍﮬﺘﮯ ﻭﺍﻗﻌﺎﺕ ﭘﺮ ﻓﺮﯾﺎﻝ ﺗﺎﻟﭙﻮﺭ اور اسد سکندر ﮐﯽ ﺭﮐﻨﯿﺖ ﻣﻌﻄﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎ ﺣﮑﻢ ﺩﯾﺎ ﺗﮭﺎ. اس قبل عدالت نے کہا تھا کہ منتخب نمائندے کتوں کے کاٹے کے بڑھتے ہوئے واقعات کا تدارک کریں، عدالت نے خبردار کیا تھا کہ ﺟﺲ ﻋﻼﻗﮯ ﻣﯿﮟ ﮐﺘﮯ کے کاثنے کے واقعات ہوئے تو ﻭﮨﺎﮞ ﮐﺎ ایم پی اے ﻣﻌﻄﻞ ﮨﻮﮔﺎ.